میڈیا سے بات کرتے ہوئے ہریش مشرا نے کہا کہ کورونا وبا کے دوران بیشتر نوجوانوں کی ملازمت چلی گئی، گھریلو گیس کی قیمت میں اضافہ ہوگیا، پیٹرول کی قیمت آسمان کی بلندیوں پر پہنچ گئی، پولیس انتظامیہ کا استحصال عوام کے لیے درد سر بنا ہے، حکومت مذہب و ذات پات کو لے کر شر انگیز بیانات جاری کر رہی ہے، ملک کا کسان سڑکوں پر ہے، ایسے میں اگر حکومت سے سوال نہیں پوچھیں گے تو پھر کس سے پوچھیں گے اور ان سب کا جوابدہ کون ہوگا؟
انہوں نے کہا کہ یہ وہ بنیادی سوالات ہیں جن کو ہم عوام کے درمیان تقسیم کررہے ہیں اور عوام سے مطالبہ ہے کہ وہ اپنی منتخب کردہ حکومت سے ان سوالوں کا جواب طلب کریں تاکہ روزمرہ کی زندگی میں آسانیاں ہوں اور ضلع انتظامیہ کے استحصال سےنجات مل سکے۔
مزید پڑھیے: بی ایچ یو: ششماہی شمارہ 'دستک' منظر عام پر
بجٹ سیشن پر انہوں نے کہا کہ دائیں بازو کی سخت گیر سیاسی جماعت بی جے پی نے 6 برس میں 6 مرتبہ بجٹ پیش کیا، جس کا عوامی سطح پر کوئی اثر نہیں دیکھا گیا۔ بجٹ عوام کی امیدوں کے مطابق نہیں رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کہ بی جے پی کا یہ بجٹ سرمایہ دار اور کارپوریٹ گھرانوں کے لئے ہوگا۔ ملک کے غریب عوام کو اس بجٹ سے ہر بار کی طرح اس بار بھی مایوسی ہی ہوگی۔