ETV Bharat / state

رامپور: 26 مظاہرین کی ضمانت منظور

ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور کی ضلعی عدالت نے آج 34 مقید مظاہرین میں سے 26 کی جانب سے پیش کی گئی ضمانت کی درخواست کو منظور کر لیا ہے۔ اب ضمانت کا عمل مکمل ہونے کے بعد ایک دو روز میں ان کے جیل سے رہا ہونے کی امید ہے۔

تمام 26 مظاہرین کی ضمانتیں عدالت میں منظور
تمام 26 مظاہرین کی ضمانتیں عدالت میں منظور
author img

By

Published : Feb 13, 2020, 11:17 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 6:38 AM IST

رامپور کی ضلعی عدالت نے آج 34 مقید مظاہرین میں سے تمام 26 افراد کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے اپنی منظوری کی مہر لگا دی ہے۔

دیکھیں ویڈیو

دراصل رامپور کی جیل میں قید 34 مظاہرین کی جانب سے ملی تنظیموں کے ذمہ داران نے پولیس انتظامیہ سے رہائی کا مطالبہ تیز کیا تو پولیس افسران نے مقید افراد کے مقدمے پر دوبارہ غور و خوض کرتے ہوئے 26 افراد پر سے سنگین دفعات کو ہٹا دیا تھا۔

اس کے بعد آج علماء کی جانب سے وکیل رحمان علی نے 26 افراد کی ضمانت کی درخوست عدالت میں پیش کی۔ جس پر سماعت کرتے ہوئے ضلعی جج نے تمام 26 افراد کی ضمانتی درخواستوں کو منظور کر لیا ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ اس پہلے گذشتہ سات فروری کو ان 26 افراد میں سے 15 افراد کی ضمانت کی درخواستیں منظور ہوئی تھیں اور باقی تمام درخواستیں بھی اب منظور ہو گئی ہیں۔

دفاعی وکیل نے اپنی امید جتاتے ہوئے کہا کہ ضمانتیوں کی ویریفکیشن کی کاروائی کےبعد عدالت کی جانب سے رہائی کے پروانے جیل روانہ کئے جائیں گے تو تمام 26 افراد کی رہائی 15 فروری تک ہو جائے گی۔ وہیں انہوں نے اس معاملے پر کچھ مفاد پرست لوگوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کچھ فرضی لوگ ایسے بھی منظرعام پر آ رہے ہیں جنہوں ان بے قصور افراد کے لئے کچھ کیا تو نہیں ہے لیکن وہ عوام کو گمراہ کرکے ایسے موقع پر بھی اپنی سیاسی روٹیاں سیکنا چاہتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ 34 مقید مظاہرین میں سے پولیس نے صرف 26 ملزمین کی ہی دفعات کم کیا تھا جن کی آج ضمانتیں منظور ہوگئیں۔ جبکہ آٹھ ملزمین پر سے پولیس نے ابھی سنگین دفعات کو کم نہیں کیا ہے۔

اب دیکھنا یہ ہوگا کہ دفاعی فریق ان آٹھ ملزمین کو بے قصور ثابت کرنے میں اپنی جانب سے کب اور کیسے پیش قدمی کریگا۔

یاد رہے کہ سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف 21 دسمبر کو رامپور کی عید گاہ میں ایک احتجاجی جلسہ ہونا تھا۔ جلسہ کے لئے اپنے گھروں سے نکلنے والے ہزاروں مظاہرین کو پولیس نے اپنے بیریکیٹ لگاکر راستہ میں ہی روک لیا تھا۔ راستہ میں روکے جانے پر عوام نے اپنا احتجاج وہیں شروع کر دیا تھا۔

پولیس نے مظاہرین کو واپس کرنے لئے اپنی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے لاٹھی چارج کرنا شروع کر دیا۔ ساتھ ہی مظاہرین پر آنسو گیس کے گولے بھی داغنا شروع کر دئے اس دوران گولی لگنے سے ایک شخص کی موت بھی واقع ہو گئی تھی۔ وہیں متعدد افراد زخمی بھی ہو گئے تھے۔

اس کے بعد پولیس نے 116 نامزد جبکہ ہزاروں نامعلوم افراد کے خلاف مختلف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے اپنی کارروائی کرتے ہوئے 34 افراد کو قصوروار قرار دیکر جیل بھیج دیا تھا۔ آج ان میں سے 26 افراد کی ضمانتی درخواستیں ضلعی جج نے منظور کر لی ہیں۔

رامپور کی ضلعی عدالت نے آج 34 مقید مظاہرین میں سے تمام 26 افراد کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے اپنی منظوری کی مہر لگا دی ہے۔

دیکھیں ویڈیو

دراصل رامپور کی جیل میں قید 34 مظاہرین کی جانب سے ملی تنظیموں کے ذمہ داران نے پولیس انتظامیہ سے رہائی کا مطالبہ تیز کیا تو پولیس افسران نے مقید افراد کے مقدمے پر دوبارہ غور و خوض کرتے ہوئے 26 افراد پر سے سنگین دفعات کو ہٹا دیا تھا۔

اس کے بعد آج علماء کی جانب سے وکیل رحمان علی نے 26 افراد کی ضمانت کی درخوست عدالت میں پیش کی۔ جس پر سماعت کرتے ہوئے ضلعی جج نے تمام 26 افراد کی ضمانتی درخواستوں کو منظور کر لیا ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ اس پہلے گذشتہ سات فروری کو ان 26 افراد میں سے 15 افراد کی ضمانت کی درخواستیں منظور ہوئی تھیں اور باقی تمام درخواستیں بھی اب منظور ہو گئی ہیں۔

دفاعی وکیل نے اپنی امید جتاتے ہوئے کہا کہ ضمانتیوں کی ویریفکیشن کی کاروائی کےبعد عدالت کی جانب سے رہائی کے پروانے جیل روانہ کئے جائیں گے تو تمام 26 افراد کی رہائی 15 فروری تک ہو جائے گی۔ وہیں انہوں نے اس معاملے پر کچھ مفاد پرست لوگوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کچھ فرضی لوگ ایسے بھی منظرعام پر آ رہے ہیں جنہوں ان بے قصور افراد کے لئے کچھ کیا تو نہیں ہے لیکن وہ عوام کو گمراہ کرکے ایسے موقع پر بھی اپنی سیاسی روٹیاں سیکنا چاہتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ 34 مقید مظاہرین میں سے پولیس نے صرف 26 ملزمین کی ہی دفعات کم کیا تھا جن کی آج ضمانتیں منظور ہوگئیں۔ جبکہ آٹھ ملزمین پر سے پولیس نے ابھی سنگین دفعات کو کم نہیں کیا ہے۔

اب دیکھنا یہ ہوگا کہ دفاعی فریق ان آٹھ ملزمین کو بے قصور ثابت کرنے میں اپنی جانب سے کب اور کیسے پیش قدمی کریگا۔

یاد رہے کہ سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف 21 دسمبر کو رامپور کی عید گاہ میں ایک احتجاجی جلسہ ہونا تھا۔ جلسہ کے لئے اپنے گھروں سے نکلنے والے ہزاروں مظاہرین کو پولیس نے اپنے بیریکیٹ لگاکر راستہ میں ہی روک لیا تھا۔ راستہ میں روکے جانے پر عوام نے اپنا احتجاج وہیں شروع کر دیا تھا۔

پولیس نے مظاہرین کو واپس کرنے لئے اپنی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے لاٹھی چارج کرنا شروع کر دیا۔ ساتھ ہی مظاہرین پر آنسو گیس کے گولے بھی داغنا شروع کر دئے اس دوران گولی لگنے سے ایک شخص کی موت بھی واقع ہو گئی تھی۔ وہیں متعدد افراد زخمی بھی ہو گئے تھے۔

اس کے بعد پولیس نے 116 نامزد جبکہ ہزاروں نامعلوم افراد کے خلاف مختلف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے اپنی کارروائی کرتے ہوئے 34 افراد کو قصوروار قرار دیکر جیل بھیج دیا تھا۔ آج ان میں سے 26 افراد کی ضمانتی درخواستیں ضلعی جج نے منظور کر لی ہیں۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 6:38 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.