سید ابوالبرکات نظمی نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف دہلی میں چل رہے احتجاج کو کچلنے کےلیے دہلی فسادات منظم کئے گئےان میں 53 افراد ہلاک ہوگئے جن ہندو، مسلم دونوں شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کی جانب سے مقدمہ درج کئے گئے لیکن ان مقدمات میں صرف مسلمانوں اور سی اے اے احتجاجی مظاہرین کو ماخوذ کیا جارہا ہے۔ پولیس نے عمر خالد کو اس فساد کا ذمہ دار قرار دیکر گرفتار کرلیا۔ عمر خالد کی گرفتاری کے بعد تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے۔
قومی مشاورت کمیٹی کے صدر سید ابوالبرکات نظمیں میں نے کہا کہ عمر خالد کی گرفتاری ایک ایجنڈے کے تحت کی گئی جس کا مقصد ملک میں نفرت بھڑکانا ہے جبکہ اس نفرت کے خلاف ملک کے تمام عوام کو متحد ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہندو اور مسلمانوں کے بیچ پھیلائی جارہی نفرت کے خلاف دونوں فرقوں کو متحد ہوکر لڑنا چاہئے۔ ظلم کے خلاف لڑنا بغاوت نہیں بلکہ ملک کی حفاظت کرنا ہے۔
سید اپوالپرکات نظمی لمبے وقت سے ملک کے مسائل کے خلاف آواز اٹھاتے رہے ہیں، کسی بھی طرح کی بربریت انہوں نے ہمیشہ آواز بلند کی ہے اور ملک میں اتحاد پیدا کرنے اور پرامن ماحول کےلیے ہمیشہ پیش پیش رہے ہیں۔