ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور سے سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمان اعظم خاں اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم کو آج سخت سیکیورٹی کے درمیان سیتاپور جیل سے رامپور کورٹ لایا گیا۔ جہاں دو معاملوں کو لے کر شنوائی ہوئی۔
اعظم خاں، ان کی اہلیہ تزئین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ فرضی برتھ سرٹیفیکیٹ اور دو پاسپورٹ معاملے میں گذشتہ 27 فروری سے جیل میں قید ہیں۔
اعظم خاں پر الزام ہے کہ انہوں نے ریاست اترپردیش کے سنہ 2017 کے اسمبلی انتخابات کے دوران رامپور کی تحصیل سوار سیٹ سے اپنے بیٹے عبداللہ اعظم کو اسمبلی کا الیکشن لڑوانے کے لیے عبداللہ اعظم کا فرضی برتھ سرٹیفیکیٹ اور جعلی پاسپورٹ بنوائے تھے۔
بی جے پی کے مقامی رہنما آکاش سکسینہ نے دھوکہ دہی کے معاملے اعظم خاں، ان کی اہلیہ تزئین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ کے خلاف رامپور کے تھانہ گنج میں مقدمہ درج کرا دیا تھا۔
اس معاملے پر سماعت کے لیے ضلعی عدالت میں مسلسل تاریخیں پڑ رہی تھیں لیکن اعظم خاں کسی بھی تاریخ میں کورٹ میں حاضر نہیں ہوئے۔ 25 فروری کو عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے اعظم خاں کی جائیداد کی قرقی کا نوٹس جاری کیا۔ قرقی کا نوٹس دیکھ کر 26 فروری کو اعظم خاں اپنے اہل خانہ کے ساتھ کورٹ میں حاضر ہوگئے اور خود سپردگی کر دی۔
رامپور کی اے ڈی جے 6 کورٹ نے اعظم خاں، ان کی اہلیہ تزئین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کو عدالتی تحویل میں لے کر جیل بھیج دیا۔
پہلے دن وہ رامپور جیل میں رہے۔ اس کے بعد ان کو سیتاپور جیل منتقل کر دیا گیا۔ تب سے وہ سیتاپور جیل میں ہی ہیں۔ اب تک وہ دو مرتبہ پیشی پر رامپور آ چکے ہیں۔ آج بھی ان کی عدالت میں پیشی تھی۔ جہاں ان کو سخت سیکیورٹی کے ساتھ رامپور کورٹ لایا گیا۔
اعظم خاں کے دفاعی وکیل خلیل اللہ خاں نے بتایا کہ فرضی دستاویزات کے معاملے میں بحث ہو گئی ہے۔ پولیس نے ریمانڈ کی عرضی بھی داخل کی ہے۔ اس معاملے میں 7 مارچ کو سماعت ہوگی۔ اب 7 مارچ تک اعظم خاں اور ان کے اہل خانہ سیتا پور جیل میں رہیں گے۔