اڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کملیش دکشت نے بتایا کہ 15 و 16 مئی کی رات نیشنل ہائی وے پر مہولی کے نزدیک پہلے سے کھڑے منی ٹرک میں ٹرالے نے ٹکر مار دی تھی۔ اس حادثے میں 29 مہاجر مزدوروں کی موت ہوگئی تھی۔ جبکہ دیگر متعدد زخمیوں کو سیفئی میڈیکل یونیورسٹی میں داخل کرایا گیا تھا۔ جن میں سے کچھ صحت یاب ہوئے جبکہ کچھ کا ابھی علاج جاری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ البر کے پرولی رام گڑھ باشندہ ٹرالے کا ڈرائیور اختر خان صبح صدر کوتوالی اوریا کے نزدیک کچہری کے سامنے بیٹھا تھا۔ وہ اپنی ضمانت کرانے کی کوشش کے لئے کسی وکیل سے ملاقات کے لئے آیا تھا۔ اطلاع ملتے ہی پولیس نے اسے گرفتار کرلیا۔ پوچھ گچھ میں اس نے بتایا کہ وہ الور سے مارول لاد کر بھرت پور کے راستے پٹنہ صوبہ بہار جارہا تھا۔ اسی دوران بھرت پور کی انتظامیہ کی جانب سے ٹرالے کو روک کر اس میں مہاجر مزدوروں کو بھی سوار کردیا گیا۔ اس کی اطلاع اس نے ٹرالہ مالک کے شوہر اجین کو بھی دی تھی۔
دکشت نے بتایا کہ ڈرائیور ٹرالے کو کافی تیز چلا رہا تھا۔ اور جھپکی آنے سے ٹرالہ بے قابو ہوگیا اور منی ٹرک سے ٹکرا گیا جس میں مہاجر مزدور سوار تھے۔ اور اتنا بڑا حادثہ پیش آیا۔