ETV Bharat / state

اے یو ایم، ایچ آر ڈی/ این ای آر ایف سے رجوع کرے گا - وزارت فروغ انسانی وسائل

نیشنل انسٹی ٹیوشنل رینکنگ فریم ورک نے کل آل انڈیا رینکنگ جاری کی ہے، جس میں اے ایم یو کی رینکنگ قابل تسویش ہے۔

اے یو ایم، ایچ آر ڈی/ این ای آر ایف سے رجوع کرے گا
اے یو ایم، ایچ آر ڈی/ این ای آر ایف سے رجوع کرے گا
author img

By

Published : Jun 12, 2020, 6:23 PM IST

غلط ڈاٹا فیڈ کیے جانے کے سلسلے میں عالمی شہرت یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) وزارت فروغ انسانی وسائل یا نیشنل انسٹی ٹیوشنل رینکنگ فریم ورک (این آئی آر ایف) رجوع کرے گا۔

واضح رہے کہ این آئی آر ایف کی سنہ 2020 میں پی ایچ ڈی طلبہ کے سلسلے میں ایک سنگین غلطی سے اے ایم یو کی رینکنگ پر منفی اثر پڑا ہے۔

خیال رہے کہ اے ایم یو میں 2911 کل وقتی ریسرچ اسکالرز رجسٹرڈ ہیں، جبکہ این آئی آر ایف میں محض 33 ریسرچ اسکالرز درج کیے گئے ہیں۔

نیشنل انسٹی ٹیوشنل رینکنگ فریم ورک نے کل آل انڈیا رینکنگ جاری کی ہے، جس میں اے ایم یو کی رینکنگ قابل تسویش ہے
نیشنل انسٹی ٹیوشنل رینکنگ فریم ورک نے کل آل انڈیا رینکنگ جاری کی ہے، جس میں اے ایم یو کی رینکنگ قابل تسویش ہے

جس کے بعد رینکنگ کمیٹی کے چیئرمین پروفیسر سالم بیگ نے کہا کہ اس غلطی کو فوری طور سے درست کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اے ایم یو اس سلسلے میں وزارت فروغ انسانی وسائل یا این آئی آر ایف سے رجوع کریگا۔

پروفیسر سالم بیگ نے بتایا کہ اے ایم یو نے پانچ پیرامیٹرز میں سے چار میں بہت اچھا سکور کیا ہے تاہم گریجویشن آؤٹکم (جی او) کے پیرامیٹرز پر اس کے پوائنٹ کم ہو گئے ہیں، کیوں کہ این ای آر ایف نے اے ایم یو میں گزشتہ تعلیمی سیشن میں پی ایچ ڈی مکمل کرنے والے اسکالرز کی تعداد کا بھی غلط ڈاٹا فیڈ کیا جس کے باعث اے ایم یو کا مجموعی سکور کم رہ گیا اور رینکنگ پر منفی اثر مرتب ہوا ہے۔

این آئی آر ایف کی سنہ 2020 میں پی ایچ ڈی طلبہ کے سلسلے میں ایک سنگین غلطی سے اے ایم یو کی رینکنگ پر منفی اثر پڑا ہے
این آئی آر ایف کی سنہ 2020 میں پی ایچ ڈی طلبہ کے سلسلے میں ایک سنگین غلطی سے اے ایم یو کی رینکنگ پر منفی اثر پڑا ہے

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی جانب سے جو ڈیٹا اپلوڈ کیا گیا اور جو یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر موجود ہے اس میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ تین برسوں میں فل ٹائم پی ایچ ڈی مکمل کرنے والے اسکالرز کی تعداد درج ذیل ہے


2016/17 میں 387
2017/18 میں 312
2018/18 میں 363

دوسری طرف این ای آر ایف نے اے ایم یو سے متعلق درج ذیل ڈیٹا فیڈ کیا ہے۔

2016/17 میں 8
2017/18 میں 10
2018/19 میں 8

اس طرح اے ایم یو میں جو ریسرچ اسکالرز فل ٹائم پی ایچ ڈی کررہے ہیں ان کی تعداد این ای آر ایف کے ڈیٹا میں 33 دکھائی گئی ہے، جبکہ ان کی حقیقی تعداد 2911 ہے۔

پروفیسر سلیم بیگ نے مزید کہا ایسا محسوس ہوتا ہے کہ غلط ڈیٹا شامل کیے جانے کی وجہ سے اے ایم یو کی رینکنگ پر منفی اثر پڑا ہے، جیسے درست کیے جانے کی ضرورت ہے۔

غلط ڈاٹا فیڈ کیے جانے کے سلسلے میں عالمی شہرت یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) وزارت فروغ انسانی وسائل یا نیشنل انسٹی ٹیوشنل رینکنگ فریم ورک (این آئی آر ایف) رجوع کرے گا۔

واضح رہے کہ این آئی آر ایف کی سنہ 2020 میں پی ایچ ڈی طلبہ کے سلسلے میں ایک سنگین غلطی سے اے ایم یو کی رینکنگ پر منفی اثر پڑا ہے۔

خیال رہے کہ اے ایم یو میں 2911 کل وقتی ریسرچ اسکالرز رجسٹرڈ ہیں، جبکہ این آئی آر ایف میں محض 33 ریسرچ اسکالرز درج کیے گئے ہیں۔

نیشنل انسٹی ٹیوشنل رینکنگ فریم ورک نے کل آل انڈیا رینکنگ جاری کی ہے، جس میں اے ایم یو کی رینکنگ قابل تسویش ہے
نیشنل انسٹی ٹیوشنل رینکنگ فریم ورک نے کل آل انڈیا رینکنگ جاری کی ہے، جس میں اے ایم یو کی رینکنگ قابل تسویش ہے

جس کے بعد رینکنگ کمیٹی کے چیئرمین پروفیسر سالم بیگ نے کہا کہ اس غلطی کو فوری طور سے درست کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اے ایم یو اس سلسلے میں وزارت فروغ انسانی وسائل یا این آئی آر ایف سے رجوع کریگا۔

پروفیسر سالم بیگ نے بتایا کہ اے ایم یو نے پانچ پیرامیٹرز میں سے چار میں بہت اچھا سکور کیا ہے تاہم گریجویشن آؤٹکم (جی او) کے پیرامیٹرز پر اس کے پوائنٹ کم ہو گئے ہیں، کیوں کہ این ای آر ایف نے اے ایم یو میں گزشتہ تعلیمی سیشن میں پی ایچ ڈی مکمل کرنے والے اسکالرز کی تعداد کا بھی غلط ڈاٹا فیڈ کیا جس کے باعث اے ایم یو کا مجموعی سکور کم رہ گیا اور رینکنگ پر منفی اثر مرتب ہوا ہے۔

این آئی آر ایف کی سنہ 2020 میں پی ایچ ڈی طلبہ کے سلسلے میں ایک سنگین غلطی سے اے ایم یو کی رینکنگ پر منفی اثر پڑا ہے
این آئی آر ایف کی سنہ 2020 میں پی ایچ ڈی طلبہ کے سلسلے میں ایک سنگین غلطی سے اے ایم یو کی رینکنگ پر منفی اثر پڑا ہے

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی جانب سے جو ڈیٹا اپلوڈ کیا گیا اور جو یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر موجود ہے اس میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ تین برسوں میں فل ٹائم پی ایچ ڈی مکمل کرنے والے اسکالرز کی تعداد درج ذیل ہے


2016/17 میں 387
2017/18 میں 312
2018/18 میں 363

دوسری طرف این ای آر ایف نے اے ایم یو سے متعلق درج ذیل ڈیٹا فیڈ کیا ہے۔

2016/17 میں 8
2017/18 میں 10
2018/19 میں 8

اس طرح اے ایم یو میں جو ریسرچ اسکالرز فل ٹائم پی ایچ ڈی کررہے ہیں ان کی تعداد این ای آر ایف کے ڈیٹا میں 33 دکھائی گئی ہے، جبکہ ان کی حقیقی تعداد 2911 ہے۔

پروفیسر سلیم بیگ نے مزید کہا ایسا محسوس ہوتا ہے کہ غلط ڈیٹا شامل کیے جانے کی وجہ سے اے ایم یو کی رینکنگ پر منفی اثر پڑا ہے، جیسے درست کیے جانے کی ضرورت ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.