پریاگ راج: پریاگ راج میں امیش پال قتل کیس کے بعد عتیق احمد اور اس کے ساتھیوں سے متعلق مبینہ آڈیو، تصاویر اور ویڈیو وائرل ہورہا ہے۔ اتوار کو ایک مبینہ آڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا۔ یہ آڈیو 2016 کی بتائی جا رہی ہے، جس میں اشرف ہروارہ نام کے نوجوان کو عتیق احمد کی جانب سے مبینہ دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ فی الحال عتیق احمد گجرات کی جیل میں قید ہیں۔ ای ٹی وی بھارت وائرل آڈیو کی تصدیق نہیں کرتا ہے۔ امیش پال کے قتل کے بعد عتیق احمد اور ان کے ساتھیوں کے آڈیوز اور ویڈیوز اور تصاویر وائرل ہو رہی ہیں۔ عتیق احمد، ان کے بیٹے، بھائی اور بیوی سے متعلق کئی طرح کی تصاویر، ویڈیوز، آڈیوز ان دنوں وائرل ہو رہی ہیں۔ اتوار کو عتیق احمد کا ایک آڈیو وائرل ہوا جس میں وہ اشرف ہروارہ کو فون کرکے دھمکی دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: یہ بھی پڑھیں : Umesh Pal Murder Case عتیق احمد کے بھائی کی مدد کرنے کے الزام میں کانسٹیبل سمیت دو گرفتار
وائرل ہونے والی آڈیو میں عتیق احمد نے اپنے ایک قریبی قدوس کو پریشان کرنے کا الزام اشرف پر لگاتے ہوئے اسے دھمکی دی اسکے ساتھ ہی عتیق احمد نے کہا کہ اگر اشرف نے دوبارہ قدوس کو پریشان کیا تو ہروارہ میں واقع اس کے گھر پر اس کی پٹائی کی جائے گی۔ عتیق احمد نے اشرف ہروارہ کو فون پر سڑک پر زدوکوب کرنے کی دھمکی بھی دی۔ وائرل آڈیو مئی 2016 کا بتایا جا رہا ہے۔ اشرف ہروارہ کا الزام ہے کہ مئی 2016 کے ان واقعات کے بعد پولیس اسٹیشن میں شکایت کے باوجود ان کا مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔ اس کے بعد سال 2017 میں اترپردیش میں حکومت بدلی تو یوگی آدتیہ ناتھ کے وزیر اعلیٰ بننے کے بعد اشرف ہروارہ کے والد نے عتیق احمد کے ساتھ ساتھ قدوس اور راجیش کمار سنگھ کے خلاف بھی مقدمہ درج کرایا تھا۔