لکھنؤ: بھائی اسد اور والد عتیق کی موت کے بعد لکھنؤ جیل میں بند عمر احمد کی مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ لکھنؤ میں پراپرٹی ڈیلر کے اغوا کے معاملے میں عتیق کے بیٹے عمر کو آج سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ 7 اپریل کو اس معاملے میں عتیق اور عمر کے خلاف فرد جرم عائد کی گئی۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ اگر عمر کے خلاف الزامات ثابت ہو گئے تو انہیں عمر قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
لکھنؤ کی جیل میں بند عمر احمد کو آج سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں پیش ہونا ہے۔ 364A, 147, 149, 329, 386, 120b, 420/120A, 467, 468, 471, 394/149, 323, 504, عمر اور 7 اپریل کو راجدھانی پراپرٹی ڈیلر موہت جیسوال کے اغوا کے سلسلے میں دفعہ 506 کے تحت الزامات عائد کیے گئے۔ اب عمر کے خلاف لگائے گئے الزامات پر آج عدالت میں بحث ہوگی۔ تاہم قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ سکیورٹی کے لحاظ سے عمر کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پیش کیا جا سکتا ہے۔
کیا ہے معاملہ؟
دراصل، 29 دسمبر 2018 کو لکھنؤ میں موہت جیسوال نامی پراپرٹی ڈیلر کو اغوا کیا گیا تھا۔ الزام تھا کہ عتیق کے بیٹے عمر نے پراپرٹی ڈیلر موہت کو اغوا کیا اور اسے دیوریا جیل لے جایا گیا۔ موہت نے الزام لگایا تھا کہ دیوریا جیل لے جانے کے بعد انہیں پیٹنے کے بعد بے ہوش کر دیا گیا تھا۔ ان سے 45 کروڑ کی جائیداد کے کاغذات پر دستخط کرائے گئے۔ عدالت کے حکم پر موہت نے راجدھانی کے کرشنا نگر تھانے میں مقدمہ درج کرایا تھا۔ اس کے بعد عتیق احمد کو دیوریا جیل سے بریلی جیل منتقل کیا گیا، جب کہ بعد میں انتخابات کے پیش نظر عتیق کو نینی جیل بھیج دیا گیا۔ جس کے بعد سپریم کورٹ نے تاجر کے اغوا کے ملزم عتیق احمد کو گجرات کی سابرمتی جیل منتقل کرنے کی ہدایات دی تھیں۔
سی بی آئی نے تاجر کے اغوا اور اس کی پٹائی کے معاملے میں عتیق احمد کے بڑے بیٹے عمر پر دو لاکھ کے انعام کا اعلان کیا تھا۔ یہی نہیں، ایس ٹی ایف، پولیس اور سی بی آئی عمر کو ڈھونڈنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے تھے، لیکن اس دوران 23 اگست 2022 کو اس نے لکھنؤ کی سی بی آئی کورٹ خودسپردگی کر دی۔ جس کے بعد انہیں لکھنؤ جیل بھیج دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: Umesh Pal Murder Case عتیق کے مبینہ شوٹر کے بھائی کو پولیس نے گرفتار کیا