نئی دہلی: وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے پیر کو کہا کہ عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو قتل کرنے کے الزام میں اتر پردیش پولیس کے ذریعہ گرفتار کیے گئے تین ملزمان میں سے کسی کا بھی ان کی یوتھ ونگ بجرنگ دل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سابق رکن پارلیمان عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کے قتل میں بجرنگ دل کے ملوث ہونے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے وی ایچ پی کے ورکنگ صدر آلوک کمار نے کہا کہ ان کی تنظیم اور بجرنگ دل قانون اور آئین کے فریم ورک کے تحت کام کرتے ہیں۔ ہم نے ٹھیک سے پوچھ گچھ کی ہے۔ تینوں ملزمان میں سے کسی کا بھی وشو ہندو پریشد یا بجرنگ دل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
الزامات کے بارے میں پوچھے جانے پر کمار نے کہا کہ جو کچھ پھیلایا جا رہا ہے وہ جھوٹ ہے۔ قانون کو اپنے ہاتھ میں لینا ہماری سوچ ہی نہیں رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ تحقیقات کے دوران حقیقت سامنے آئے گی۔ واضح رہے کہ سابق رکن پارلیمان عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو ہفتے کی رات صحافیوں کا روپ دھار کر تین افراد نے تقریباً ایک جگہ پر گولی مار کر ہلاک کر دیا، جب پولیس اہلکار انہیں چیک اپ کے لیے اتر پردیش کے پریاگ راج کے ایک میڈیکل کالج لے جا رہے تھے۔ اس قتل کے بعد کئی مسلم و سیاسی رہنماؤں نے دعویٰ کیا تھا کہ ان ملزمان کا تعلق دائیں بازو کی یوتھ ونگ سے ہے حالانکہ وشو ہندو پریشد نے بیان جاری کرکے اس کی تردید کی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Police Security At Atiq Killers House عتیق کے قاتلوں کے گھروں پر سیکورٹی کے سخت انتظامات