ETV Bharat / state

Atiq Ashraf Murder Case: چار روزہ کسٹوڈیل ریمانڈ میں پولیس کو ملزمان سے کوئی خاص جانکاری نہیں ملی - عتیق احمد کا قتل

عتیق اور اشرف کے قتل کیس میں چار روزہ کسٹوڈیل ریمانڈ میں پولیس کو ملزمان سے کوئی خاص جانکاری نہیں مل سکی، جس سے وہ واردات کا انکشاف کر سکے۔ فائرنگ کرنے والوں نے خود اس واقعے کی منصوبہ بندی کرنے اور اسے انجام دینے کا دعویٰ کیا ہے۔ The police did not get any specific information from the accused

چار روزہ کسٹوڈیل ریمانڈ میں پولیس کو ملزمان سے کوئی خاص معلومات نہیں ملی
چار روزہ کسٹوڈیل ریمانڈ میں پولیس کو ملزمان سے کوئی خاص معلومات نہیں ملی
author img

By

Published : Apr 24, 2023, 12:34 PM IST

پریاگ راج: عتیق احمد اور ان کے چھوٹے بھائی خالد عظیم عرف اشرف کو 15 اپریل کی رات کولون ہسپتال میں پولیس حراست میں سرعام گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ اس واقعے کے بعد پولیس کمشنر نے پورے معاملے کی تحقیقات کے لیے تین رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی۔ عتیق اشرف کے قتل کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم کی تحقیقات شروع ہوگئی ہیں۔ ایس آئی ٹی پورے معاملے کی ہر پہلو سے جانچ کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ 20 اپریل سے 23 اپریل تک عتیق اور اشرف کو قتل کرنے والے تینوں شوٹروں کے ریمانڈ کے دوران تمام سوالات پوچھ کر جانکاری حاصل کرنے کی کوشش کی، لیکن اس حراستی ریمانڈ کے دوران پولیس کو ان کے کسی سوال کا ایسا جواب نہیں ملا، جس سے وہ اس واقعے کا انکشاف کر سکے۔

پریاگ راج پولیس عتیق احمد اور اشرف کو مارنے والے تین شوٹروں سے کچھ اہم سوالات جاننا چاہتی تھی۔ لیکن پولیس کو ملزمان کے جوابات سے کوئی نئی معلومات نہیں مل سکی۔ ذرائع سے بتایا جا رہا ہے کہ حراستی ریمانڈ کے دوران پولیس نے لیولیش تیواری، سنی سنگھ اور ارون موریہ سے الگ الگ اور ساتھ بیٹھ کر کئی مرحلوں میں پوچھ گچھ کی۔ لیکن وہ کوئی نئی معلومات حاصل نہیں کر سکے۔ پولیس نے واقعے کے ماسٹر مائنڈ کے بارے میں جتنے بھی سوالات پوچھے، تینوں ملزمان خود کو ذمہ دار اور سازشی قرار دیتے رہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ منصوبہ جرائم کی دنیا میں بڑا نام کمانے کے لیے بنایا تھا۔

مزید پڑھیں: Atiq Ahmed Murder Case ملزمان کے موبائلز کی کال ڈیٹیل رپورٹ آج ملے گی

پولیس حراست کے دوران پوچھ گچھ میں سنی سنگھ نے بتایا کہ 24 فروری کو جب اس نے ٹی وی پر اسد کو کھلے عام سڑک پر اومیش پال پر غیر ملکی پستول سے فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا تو اس کی موت ہو گئی۔ تب سے اس کے ذہن میں بھی کچھ ایسا ہی کرنے کا خیال آنے لگا۔ اس نے یہ بھی سوچا تھا کہ اگر پولیس اسد کو پکڑتی ہے تو اسی طرح اسے مار کر سرخیوں میں آسکتی ہے۔ لیکن اسد کے پکڑے نہ جانے کی وجہ سے اس کا منصوبہ آگے نہیں بڑھ سکا، لیکن، جب اسے عتیق احمد اور اشرف کو پریاگ راج لانے کا پتہ چلا، تب ہی اس نے عتیق احمد اور اشرف کو مار کر بڑا ڈان بننے کا فیصلہ کر لیا تھا۔ اس کے بعد لیولیش تیواری اور ارون موریہ کے ساتھ مل کر اس نے پورے واقعہ کو انجام دینے کا منصوبہ بنایا۔

ملزم سنی نے بتایا کہ جب سے اس نے اسد کو ٹی وی پر فائرنگ کرتے دیکھا، تب سے اس کے ذہن میں یہی منصوبہ چلنے لگا کہ اس کو بھی ایسا کوئی بڑا کام کرنا ہے، تاکہ ملک اور دنیا میں ان کا نام ہو۔ لائم لائٹ ذرائع کے مطابق تینوں قاتلوں نے کسی اور سازشی کا نام نہیں لیا۔ سنی نے یقینی طور پر کہا کہ وہ لارنس وشنوئی کے مداح ہیں اور ان کی ویڈیوز لگاتار دیکھتا تھا۔ لارنس بشنوئی کی طرح ولن بن کر جرائم کی دنیا پر راج کرنا تھا۔ اس کے لیے عتیق احمد اور اشرف کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔

پریاگ راج: عتیق احمد اور ان کے چھوٹے بھائی خالد عظیم عرف اشرف کو 15 اپریل کی رات کولون ہسپتال میں پولیس حراست میں سرعام گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ اس واقعے کے بعد پولیس کمشنر نے پورے معاملے کی تحقیقات کے لیے تین رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی۔ عتیق اشرف کے قتل کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم کی تحقیقات شروع ہوگئی ہیں۔ ایس آئی ٹی پورے معاملے کی ہر پہلو سے جانچ کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ 20 اپریل سے 23 اپریل تک عتیق اور اشرف کو قتل کرنے والے تینوں شوٹروں کے ریمانڈ کے دوران تمام سوالات پوچھ کر جانکاری حاصل کرنے کی کوشش کی، لیکن اس حراستی ریمانڈ کے دوران پولیس کو ان کے کسی سوال کا ایسا جواب نہیں ملا، جس سے وہ اس واقعے کا انکشاف کر سکے۔

پریاگ راج پولیس عتیق احمد اور اشرف کو مارنے والے تین شوٹروں سے کچھ اہم سوالات جاننا چاہتی تھی۔ لیکن پولیس کو ملزمان کے جوابات سے کوئی نئی معلومات نہیں مل سکی۔ ذرائع سے بتایا جا رہا ہے کہ حراستی ریمانڈ کے دوران پولیس نے لیولیش تیواری، سنی سنگھ اور ارون موریہ سے الگ الگ اور ساتھ بیٹھ کر کئی مرحلوں میں پوچھ گچھ کی۔ لیکن وہ کوئی نئی معلومات حاصل نہیں کر سکے۔ پولیس نے واقعے کے ماسٹر مائنڈ کے بارے میں جتنے بھی سوالات پوچھے، تینوں ملزمان خود کو ذمہ دار اور سازشی قرار دیتے رہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ منصوبہ جرائم کی دنیا میں بڑا نام کمانے کے لیے بنایا تھا۔

مزید پڑھیں: Atiq Ahmed Murder Case ملزمان کے موبائلز کی کال ڈیٹیل رپورٹ آج ملے گی

پولیس حراست کے دوران پوچھ گچھ میں سنی سنگھ نے بتایا کہ 24 فروری کو جب اس نے ٹی وی پر اسد کو کھلے عام سڑک پر اومیش پال پر غیر ملکی پستول سے فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا تو اس کی موت ہو گئی۔ تب سے اس کے ذہن میں بھی کچھ ایسا ہی کرنے کا خیال آنے لگا۔ اس نے یہ بھی سوچا تھا کہ اگر پولیس اسد کو پکڑتی ہے تو اسی طرح اسے مار کر سرخیوں میں آسکتی ہے۔ لیکن اسد کے پکڑے نہ جانے کی وجہ سے اس کا منصوبہ آگے نہیں بڑھ سکا، لیکن، جب اسے عتیق احمد اور اشرف کو پریاگ راج لانے کا پتہ چلا، تب ہی اس نے عتیق احمد اور اشرف کو مار کر بڑا ڈان بننے کا فیصلہ کر لیا تھا۔ اس کے بعد لیولیش تیواری اور ارون موریہ کے ساتھ مل کر اس نے پورے واقعہ کو انجام دینے کا منصوبہ بنایا۔

ملزم سنی نے بتایا کہ جب سے اس نے اسد کو ٹی وی پر فائرنگ کرتے دیکھا، تب سے اس کے ذہن میں یہی منصوبہ چلنے لگا کہ اس کو بھی ایسا کوئی بڑا کام کرنا ہے، تاکہ ملک اور دنیا میں ان کا نام ہو۔ لائم لائٹ ذرائع کے مطابق تینوں قاتلوں نے کسی اور سازشی کا نام نہیں لیا۔ سنی نے یقینی طور پر کہا کہ وہ لارنس وشنوئی کے مداح ہیں اور ان کی ویڈیوز لگاتار دیکھتا تھا۔ لارنس بشنوئی کی طرح ولن بن کر جرائم کی دنیا پر راج کرنا تھا۔ اس کے لیے عتیق احمد اور اشرف کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.