پریاگ راج: عتیق اور اشرف کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے بعد کسری مساری قبرستان لے جایا گیا۔ یہاں دونوں کو سپر خاک کر دیا گیا۔ عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو ہفتے کی رات دیر گئے میڈیکل کے لیے لے جایا جا رہا تھا۔ اس دوران تین حملہ آوروں نے گولیاں چلا کر دونوں کو ہلاک کر دیا۔ حملہ آوروں نے دونوں کو قریب سے گولی مار دی۔ جس کی وجہ سے دونوں کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ پولیس نے موقع سے تین حملہ آوروں کو پکڑ لیا ہے۔
تدفین کے دوران عتیق کے بہت سے رشتہ دار اور جاننے والے موجود تھے۔ عتیق احمد کے دونوں نابالغ بیٹوں اور اشرف کی دونوں بیٹیوں کو بھی قبرستان لایا گیا۔ اسی دوران شائستہ پروین کے آنے کی اطلاع بھی درمیان میں آئی تاہم پولیس نے اس کی تصدیق نہیں کی۔ آخر کار رات 8.30 بجے عتیق احمد اور اشرف کی میتیں کو لواحقین اور رشتہ داروں نے سپرد خاک کر دیا۔ بتا دیں کہ جمعرات کو یوپی ایس ٹی ایف نے جھانسی میں انکاؤنٹر کے دوران عتیق احمد کے بیٹے اسد اور امیش پال قتل کیس میں ملوث شوٹر غلام کو ہلاک کر دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Atique And Ashraf Murder Case عتیق کے حملہ آوروں کی مجرمانہ تاریخ
وہیں دوسری طرف پریاگ راج میں عتیق کے تینوں حملہ آوروں کو پریاگ راج مجسٹریٹ عدالت نے 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا ہے۔ تینوں حملہ آوروں نے ہفتہ کی رات شاہ گنج علاقے میں ایک ہسپتال کے باہر عتیق اور اس کے بھائی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ جس کے بعد تینوں کو موقع پر ہی گرفتار کر لیا گیا تھا۔ تینوں کی شناخت باندہ کے لولیش تیواری (22)، موہت عرف سنی (23) ہمیر پور اور ارون کمار موریہ (18) کاس گنج کے طور پر ہوئی ہے۔