پریاگ راج: اترپردیش کے ضلع پریاگ راج کی ایک خصوصی عدالت نے جمعرات کو امیش پال قتل معاملے میں عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف علی کو 17 اپریل کو شام پانچ بجے تک کی پولیس تحویل میں بھیجنے کا حکم دیا ہے۔ انکاؤنٹر میں اسد کی موت کے دن جمعرات کی شام عدالت کی طرف سے عتیق احمد اور اشرف کو پولیس ریمانڈ کا حکم دے دیا گیا، جس کے بعد عدالت کا حکم لے کر پولیس کی ٹیم رات کو ہی نینی سنٹرل جیل پہنچی اور قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد پولیس نے عتیق اور اشرف کو اپنی تحویل میں لے کر جیل سے نکل گئی۔ عتیق اور اشرف کو جیل سے لے کر پولیس ٹیم سیدھی دھوم گنج تھانے پہنچی۔
اس کے ساتھ ہی پولیس قافلے کے پیچھے آنے والی میڈیا کی گاڑیوں کو تھانے کے قریب روک دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق بیٹے اسد کی موت کے دن بھی عتیق احمد کو راحت نہیں دی گئی اور ایسے حالات میں بھی ان سے پوچھ گچھ کی گئی جب بیٹے کی موت کے غم میں عتیق احمد کی آنکھیں اشک بار تھیں۔ واضح رہے کہ اسی تھانے میں امیش پال کے قتل کا مقدمہ بھی درج ہے۔ پولیس اب عتیق اور اشرف سے امیش پال کے قتل کو انجام دینے کے پورے منصوبے کے بارے میں جانکاری حاصل کرنا چاہتی ہے۔ اس کیس کے علاوہ پولیس عتیق اور اشرف سے پاکستان سے لائے جانے والے اسلحے کے بارے میں بھی پوچھ گچھ کرے گی۔
امیش پال کا گذشتہ 24فروری کو دھومن گنج میں ان کے گھر کے باہر قتل کردیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں پوچھ گچھ کے لئے ریمانڈر عرضی کے ساتھ پولیس نے عتیق اور اشرف کو جمعرات صبح سی جے ایم کی خصوصی عدالت میں پیش کیا تھا۔ عتیق کو احمد آباد جیل سے اور اس کے بھائی اشرف علی کو بدھ کے روز بریلی جیل سے پریاگ راج لایا گیا تھا۔واضح رہے کہ امیش پال کے اغوا کے معاملے میں عدالت نے عتیق کو عمر قید کی سزا پہلے ہی سنا دی ہے۔ امیش پال قتل معاملے میں پوچھ گچھ کے لیے پولیس نے عدالت میں ایک ہفتے پہلے وارنٹ بی کے تحت عرضی داخل کی تھی جسے قبول کرلیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Atiq Ahmed Son Asad killed in Encounter عتیق احمد کا بیٹا اسد انکاؤنٹر میں ہلاک