ETV Bharat / state

ST Hassan On UP Law and Order عتیق احمد، اشرف کے قتل سے ریاست کے لاء اینڈ آرڈر کا اندازاہ لگایا جاسکتا ہے: ایس ٹی حسن

سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمان ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے کہا کہ سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف احمد کو میڈیا پولیس اور درجنوں افراد کی موجودگی میں گولی مار کر قتل کردیا گیا۔ جس کے بعد آپ اندازہ لگاسکتے ہیں کہ اترپردیش میں کس طرح کا لا اینڈ آرڈر ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Apr 17, 2023, 7:37 AM IST

ایس ٹی حسن

مرادآباد: ریاست اترپردیش کے مرادآباد سے سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمان ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کے قتل معاملے پر بیان دیتے ہوئے ریاستی حکومت سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل وکاس دوبے، امیش پال اور اب عتیق احمد اور اشرف کا قتل ہوا۔آخر پولیس کیا کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کا پولیس پر سے بھروسہ اٹھتا جارہا ہے اگر پولیس سے اعتبار ختم ہوگیا تو ملک میں افراتفری کا ماحول پیدا ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کو اپنے اعتبار کو قائم کرنا چاہیے کسی بھی سیاسی یا دیگر لوگوں کے دباؤ میں کام نہیں کرنا چاہیے۔ عتیق احمد کو سخت سکیورٹی دی گئی اس کے باوجود پولیس کیا کررہی تھی جب عتیق کے سر پھر گولی مار جارہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ قصورواروں کو سخت سے سخت سزا ملنا چاہیے انہیں بخشا نہیں جانا چاہیے لیکن عدالت انہیں سزا دیں اس طرح سے قتل نہیں کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں قانون ہے عدالت فیصلہ کریں گی کہ قصورواروں کو کیا سزا دی جائے۔

رکن ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے عتیق احمد اور اشرف کے قتل کے دوران وہاں موجود درجنوں پولیس اہلکاروں پر بھی سوالات اٹھائے انہوں نے کہا کہ عتیق احمد کو سخت سکیورٹی دینے کے باوجود اور پولیس کے سامنے قتل سے آپ اندازہ لگاسکتے ہیں کہ ریاست کے لا اینڈ آرڈر کس طرح کا ہے۔ واضح رہے کہ ہفتے کی رات میں سابق رکن پارلیمان عتیق احمد کو میڈیکل چیک اپ کے لیے سخت سکیورٹی کے ساتھ ہسپتال لے جایا جارہا تھا اسی دوران ان کے ساتھ ان کے چھوٹے بھائی اشرف بھی تھے اسی وقت تین شرپسندوں نے عتیق احمد اور اشرف پر فائرنگ کرنا شروع کردی۔وہاں صحافی اور پولیس اہلکار بھی موجود تھے ان کے سامنے ہی دونوں بھائیوں کا قتل کردیا گیا۔ قاتل فائرنگ کے بعد جئے شری رام کے نعرے لگارہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : ST Hasan on Atiq Son Encounter قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہیے، ایس ٹی حسن

ایس ٹی حسن

مرادآباد: ریاست اترپردیش کے مرادآباد سے سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمان ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کے قتل معاملے پر بیان دیتے ہوئے ریاستی حکومت سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل وکاس دوبے، امیش پال اور اب عتیق احمد اور اشرف کا قتل ہوا۔آخر پولیس کیا کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کا پولیس پر سے بھروسہ اٹھتا جارہا ہے اگر پولیس سے اعتبار ختم ہوگیا تو ملک میں افراتفری کا ماحول پیدا ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کو اپنے اعتبار کو قائم کرنا چاہیے کسی بھی سیاسی یا دیگر لوگوں کے دباؤ میں کام نہیں کرنا چاہیے۔ عتیق احمد کو سخت سکیورٹی دی گئی اس کے باوجود پولیس کیا کررہی تھی جب عتیق کے سر پھر گولی مار جارہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ قصورواروں کو سخت سے سخت سزا ملنا چاہیے انہیں بخشا نہیں جانا چاہیے لیکن عدالت انہیں سزا دیں اس طرح سے قتل نہیں کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں قانون ہے عدالت فیصلہ کریں گی کہ قصورواروں کو کیا سزا دی جائے۔

رکن ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے عتیق احمد اور اشرف کے قتل کے دوران وہاں موجود درجنوں پولیس اہلکاروں پر بھی سوالات اٹھائے انہوں نے کہا کہ عتیق احمد کو سخت سکیورٹی دینے کے باوجود اور پولیس کے سامنے قتل سے آپ اندازہ لگاسکتے ہیں کہ ریاست کے لا اینڈ آرڈر کس طرح کا ہے۔ واضح رہے کہ ہفتے کی رات میں سابق رکن پارلیمان عتیق احمد کو میڈیکل چیک اپ کے لیے سخت سکیورٹی کے ساتھ ہسپتال لے جایا جارہا تھا اسی دوران ان کے ساتھ ان کے چھوٹے بھائی اشرف بھی تھے اسی وقت تین شرپسندوں نے عتیق احمد اور اشرف پر فائرنگ کرنا شروع کردی۔وہاں صحافی اور پولیس اہلکار بھی موجود تھے ان کے سامنے ہی دونوں بھائیوں کا قتل کردیا گیا۔ قاتل فائرنگ کے بعد جئے شری رام کے نعرے لگارہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : ST Hasan on Atiq Son Encounter قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہیے، ایس ٹی حسن

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.