اتر پردیش کے ضلع سہارنپور کے دیوبند علاقہ میں مغربی بنگال کے کابینی وزیر اور جمعیة العلماء بنگال کے صدر مولانا صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بنگال سے بی جے پی کے زور کو ختم کردیا ہے اور ان لوگوں نے پرپیگنڈہ کے تحت ’گودی میڈیا‘ کے سہارے جو قسم قسم کے فتنے پھیلائے ہیں انہیں بھی مغربی بنگال کے عوام نے یکسر مسترد کردیا۔
انہوں نے کہا کہ بنگال کے مسلمانوں نے بنگال اور ملک و دستور کو بچانے کے لئے ٹی ایم سی کو ووٹ کیا، جس کے بعد اب وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے دہلی کا رخ کیا ہے اور دہلی میں کئی روز کے قیام کے دوران 14 اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران سے ملاقات کرکے آئندہ لوک سبھا انتخابات کا لائحہ عمل بنانے کا کام شروع کردیا ہے۔
انہوں نے مزیدکہا کہ آئندہ یوپی الیکشن میں بھی مسلمان اور دیگر جمہوریت پسند عوام کو بی جے پی کے ملک مخالف عزائم کاخاتمہ کرنے کے لئے آگے آنا چاہئے۔
دیوبند پہنچے مولانا صدیق اللہ چودھری نے کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے قومی صدر اسدالدین اویسی پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ اسد اویسی کو احتیاط برتنی چاہئے۔ ہر جگہ انتخابات میں حصہ لے کر مسلم ووٹوں کی تقسیم سے انہیں گریز کرنا چاہئے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ اس میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ ان کے پسِ پشت بی جے پی پوری طرح حاوی ہے اور اسد اویسی بھی بخوبی واقف ہیں کہ وہ حیدر آباد و تلنگانہ سمیت پورے ملک میں مسلمانوں کے ووٹوں کی تقسیم چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اویسی کو مسلمانوں کو بھڑکانے کا کام نہیں کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بنگال میں اسد اویسی آئے تھے۔ لیکن وہاں کے عوام نے انہیں پوری طرح نظر انداز کردیا۔
انہوں نے کہا کہ اسد الدین اویسی کے جذباتی بیان سے مسلمانوں کو نہ کچھ فائدہ پہنچتا ہے اور نہ ہی انہیں کچھ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ اویسی کے لئے ووٹ کے علاوہ اور بہت بڑا میدان ہے وہ دیگر کاموں میں اپنی صلاحیتوں کو آزما سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں تمام لوگوں سے یوپی کوبچانے کی اپیل کرتا ہوں۔ کیونکہ اترپردیش پوری طرح تباہ ہوچکا ہے۔ پوری دنیا میں اتر پردیش کو لے کر طرح طرح کی باتیں ہورہی ہیں۔ یہاں کے نظم و نسق، مذہبی منافرت اور ظلم و ستم نے بی جے پی کی حقیقت کو پوری دنیا پر عیاں کردیا ہے۔ لیکن اگر اس کے باوجود ایک مرتبہ پھر یہی حکومت آتی ہے تو نتیجے آپ کے سامنے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ممتا بنرجی سمیت 14 اپوزیشن پارٹیاں یوپی کو بچانے کے لئے کوشاں ہیں۔بنگال کے عوام نے اشارہ دے دیا ہے کہ مودی اور بی جے پی کو ہرایا جاسکتاہے۔اگر ہم متحد ہوکر سیکولر طاقتوں کا ساتھ دیں تو انہیں ہرایا جاسکتاہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر تمام مذہبی ،سماجی اور سیاسی رہنما متحد ہوکر فاشسٹ طاقتوں کو مقابلہ کرینگے تو ان کو زیر کرنا بڑی بات نہیں ہے۔
صدیق اللہ چودھری نے زور دے کر کہاکہ دستوری حقوق کے حصول کے لئے علماءکو سیاست میں آنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم نوجوانوں کو سیاست میں شدت کے بجائے مٹھاس سے کام لینا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ یوپی بہار میں متحد ہوکر بی جے پی کو سبق سکھانے کی ضرورت ہے۔ جیسا کہ بنگال کے ہندو مسلم نے متحد ہوکر بی جے پی کو سبق سکھایا ہے۔ اب یوپی کا نمبر ہے۔ یوپی میں سبھی پارٹیوں کو متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ اگر ہماری پارٹی یوپی یں اگر کوئی ذمہ داری سونپتی ہے تو ہم پوری طاقت کے ساتھ بی جے پی کا مقابلہ کرینگے۔
انہوں نے کہاکہ بنگال کے ہر شخص نے بنگال اور ملک کو بچانے اور سیکورلزم کے تحفظ کے لئے ممتاز بنرجی کو طاقت دی ہے۔ بی جے پی کو جتنے بھی ووٹ ملے ہیں وہ صرف جھوٹے پروپیگنڈہ اور گودی میڈیا کے فتنوں کے سبب مل سکاہے۔
انہوں نے کہاکہ آج بھی ملک سے اگر کوئی آر ایس ایس اور بی جے پی کے نظریہ ختم کرسکتا ہے وہ ممتا بنرجی ہیں۔ جو منشوری وعدوں مطابق دیانتداری کے ساتھ اپنی حکومت میں سبھی طبقات کو مساوی حقوق دے کر آگے بڑھ رہی ہیں۔
مزید پڑھیں:ایسا بے مروت وزیراعظم اور وزیر داخلہ کبھی نہیں دیکھا: ممتا بنرجی
انہوں نے بنگال میں بی جے پی پر ماحول خراب کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے، کسان تحریک، کورونا کے دوران آکسیجن کے فقدان سے ہوئی اموات اور سی اے اے کو لے کر بھی مرکز کی مودی حکومت پر نشانہ سادھا۔