اے آئی ایم آئی ایم (All India Majlis e Ittehadul Muslim) کے سربراہ اسدالدین اویسی جمعرات کو اترپردیش کے بہرائچ پہنچے۔ یہاں انہوں نے اپنی پارٹی کے دفتر کا افتتاح کیا اور درگاہ شریف کی مزار پر جا کر چادر چڑھائی۔
انتخابی ریلی کا آغاز کرتے ہوئے اسدالدین اویسی نے ریاست کی یوگی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سرکس جوکر نہیں ہیں، ہم رنگ ماسٹر بن کر سب کو اپنے اشاروں پر نچائیں گے۔
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی نے یوگی حکومت پر کورونا دور میں پھیلی افراتفری کے تعلق سے سنگین الزامات عائد کیے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے دور میں لاکھوں اموات ہوچکی ہیں۔ یوپی میں، غریبوں کی لاشیں گنگا کے کنارے بہہ رہی تھیں اور کتے ان لاشوں کو کھا رہے تھے۔
اسدالدین اویسی نے کہا کہ کورونا کے دور میں عوام کو آکسیجن نہیں مل رہی تھی، اسپتال میں بستر دستیاب نہیں تھے اور لوگ ادھر ادھر ادھر بھٹک رہے تھے۔ آخر اس انتشار کا ذمہ دار کون ہے؟ اویسی نے کہا کہ حکومت کی ناکامیوں کی وجہ سے لاکھوں لوگوں کی جانیں ضائع ہو گئیں۔
ایم آئی ایم سربراہ نے کہا کہ یوگی کی حکومت کے ساڑھے چار سالوں کے دوران ریاست میں بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے۔ حکومت کے خلاف بے روزگاروں اور نوجوانوں میں غم و غصہ ہے۔ اس الیکشن میں یہ یہی بے روزگار اور نوجوان وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور بی جے پی کو سبق سکھائیں گے۔
اسی دوران، اے آئی ایم آئی ایم کے چیف اسد الدین اویسی نے کہا کہ اترپردیش کے اسمبلی انتخابات (Uttar Pradesh Assembly Election 2022) میں، سہیلدیو بھارتیہ سماج پارٹی کے قومی صدر اوم پرکاش راج بھر (Om Prakash Rajbhar) کی قیادت میں بنا ہمارا بھاگیداری سنکلپ مورچہ (Bhagidari Sankalp Morcha) مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔
یو پی میں 100 سیٹوں پر الیکشن لڑنے کا اعلان کر چکے اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی آج یک روزہ دورے پر یوپی پہنچے تھے۔
بہرائچ میں خطاب سے قبل انہوں نے لکھنؤ ہوائی اڈے پر اویسی نے سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے سربراہ اوم پرکاش راج بھار سے ملاقات کی۔ واضح رہے کہ دونوں قائدین نے ریاست میں الیکشن لڑنے کے لیے 'بھاگیداری سنکلپ مورچہ' تشکیل دیا ہے۔ اوم پرکاش راج بھر اور اسد الدین اویسی اس محاذ میں دیگر چھوٹی پارٹیوں کو شامل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اوم پرکاش راج بھر سے اویسی کی 2022 کے یوپی اسمبلی انتخابات میں اویسی کے سنکلپ بھاگیداری مورچہ کے ساتھ اتحاد پر بات ہوئی۔ یوپی کے یک روزہ دورے پر آئے اویسی کی ملاقات لکھنؤ کے گومتی نگر میں واقع ایک ہوٹل میں ہوئی، جہاں پر دونوں لوگوں کے درمیان اتحاد پر بات چیت اور سیٹوں کی تقسیم پر بھی غور و خوض کیا گیا۔
اس ملاقات کے بعد اسدالدین اویسی نے کہا کہ یوپی میں مسلم یادو کا ملاپ کام نہیں کرے گا۔ گنگا میں لاشیں بہہ رہی ہیں، کووڈ کے سبب 3 سے 4 لاکھ افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ حکومت کے لوگ بھی ان کے لیے حکومت کے لوگ کچھ بولیں گے۔ ڈپٹی سی ایم کیشیو موریہ کے بیان پر کہا کہ انہیں عوام کی فکر کرنی چاہیے۔
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی نے کہا کہ اتر پردیش میں صرف 3 فیصد لوگوں کو ویکسین کی دوسری خوراک دی گئی ہے۔ ریاست میں کورونا ویکسینیشن انتہائی سست رفتار سے ہو رہی ہے۔ حکومت ویکسین کا کام تیزی سے انجام نہیں دے سکی ہے۔ اسی کے ساتھ ہی انہوں نے عوام سے کورونا ٹیکے لگوانے کی اپیل کی اور کہا کہ صورتحال پر قابو پانے کے بعد وہ جلد ہی یہاں اپنے جلسے سے خطاب کریں گے۔
اویسی نے کہا کہ آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کہتے ہیں کہ ہندوستان میں سب کا ڈی این اے ایک ہے۔ دگ وجے سنگھ کچھ اور کہتے ہیں۔ جو انسان ہے وہ انسان ہی رہے گا۔ اس میں ڈی این اے کہاں چلے گا؟ انہوں نے کہا کہ آج مسلمانوں میں ناخواندگی کی فضا ہے۔ مسلمانوں میں ڈراپ آؤٹ کی شرح زیادہ ہے، اس کے لیے قصوروار کون ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاست میں ترقی کی چلے گی، انسانی جانوں کو بچانے کا ایشو چلے گا۔ کس کی وجہ سے بچے یتیم ہوئے، کس کی وجہ سے خواتین بیوہ ہوئیں، اس کے بارے میں بات ہوگی۔ لوگ کورونا کی وجہ سے ہوئی موتیں نہیں بھولیں گے اور حکومت کو سبق سکھائیں گے۔
اویسی نے کہا کہ یوپی میں بہت کم لوگوں کو ویکسین لگی ہے۔ یوپی میں اس کا ذمہ دار کون ہے؟ انہوں نے کہا کہ بہار میں، 20 نشستوں پر مقابلہ ہوا، 5 جیت گئے، باقی 15 پر 9 مہا گٹھبندھن جیتا۔ ہمارا ووٹ وہاں زیادہ نہیں تھا۔ یوپی میں، ہم راج بہار کے ساتھ مل کر لڑیں گے۔
سنکلپ بھاگیداری مورچہ کے صدر اوم پرکاش راج بھر نے کہا کہ مورچہ کی سوچ بالکل واضح ہے۔ ابھی تک سیٹوں کے بارے میں کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔ سیٹوں کا فیصلہ بعد میں کریں گے۔ اب تنظیم کی تیاری میں مصروف ہیں۔ مورچہ کی سوشل کمیٹی کی رپورٹ میں گھریلو بجلی معاف کرنے، غریبوں کو مفت علاج اور تعلیم ہماری پالیسی ہے۔
مرکزی کابینہ میں توسیع پر راج بھر نے کہا کہ کووڈ، تعلیم اور صحت کے مسائل سے نمٹنے میں حکومت ناکام ہوچکی ہے اور یہ واضح ہو گیا ہے کہ جن لیڈران کو کابینہ میں شامل کیا گیا ہے ان کے بس کا کچھ نہیں ہے۔
مزید پڑھیں:
- بی جے پی نے پنچایت انتخابات میں جمہوریت کا مذاق اڑایا: اکھلیش یادو
- مرکزی کابینہ میں توسیع، کئی نئے چہرے شامل کئے گئے
سنکلپ بھاگیداری مورچہ کے صدر، اوم پرکاش راج بھار نے کہا کہ ہم اور اویسی مل کر اتر پردیش میں 2022 میں حکومت تشکیل دے رہے ہیں۔ جو ہمارے اتحاد پر نکتہ چینی کر رہے ہیں وہ محبوبہ مفتی کے ساتھ کشمیر میں حکومت بنا چکے ہیں۔ ان کا محبوبہ کے ساتھ حکومت بنانا درست اور ہمارا اویسی کے ساتھ اتحاد کرنا غلط، یہ کیسے ہو سکتا ہے۔ یہ صرف لوگوں کو گمراہ کرنے کی ایک کوشش ہے۔