پریاگ راج: جمعہ کو عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو پریاگ راج پولیس ہسپتال لے گئی جہاں دونوں بھائیوں کا میڈیکل چیک اپ کرایا گیا، جمعہ کو پولیس انہیں کوشامبی سے پریاگ راج لائی۔ پوچھ گچھ کے دوران پولیس حراست میں عتیق احمد کی طبیعت اچانک خراب ہوگئی تھی۔ پولیس اشرف کو عتیق احمد کے ساتھ لے کر ہسپتال گئی۔ اس سے پہلے پولیس ان دونوں کو ہتھیاروں کی برآمدگی کے لیے کوشامبی لے گئی تھی۔ دونوں کو کوشامبی کے راستے فتح پور لے جانا تھا، لیکن پولیس اچانک بیچ راستے سے ہی واپس لوٹ آئی۔
عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو سخت سکیورٹی کے درمیان موتی لال نہرو کیلون ہسپتال لایا گیا۔ یہاں دونوں کا میڈیکل چیک اپ کیا گیا۔ عتیق احمد نے بی پی کم ہونے کی بات کہی تھی۔ اس کے بعد دونوں کو ہسپتال لایا گیا۔ ہسپتال سے نکلتے ہوئے جب عتیق سے بیٹے اسد احمد کے انکاؤنٹر پر سوالات کیے گئے تو وہ خاموش رہے۔ لیکن اشرف نے اپنی خاموشی توڑتے ہوئے کہا کہ اسد اللہ کی امانت تھا اور اللہ نے اسے واپس لے لیا۔ اس کے بعد دونوں کو دھومن گنج تھانے بھیج دیا گیا۔ بتایا جارہا ہے کہ طبیعت میں بہتری کے بعد پولیس پوچھ گچھ شروع کرے گی۔
وہیں عتیق احمد کے وکیل وجے مشرا نے کہا کہ عتیق احمد کی صحت گزشتہ کئی دنوں سے خراب چل رہی تھی۔ جمعہ کو ان کی طبیعت خراب ہونے پر انہیں موتی لال نہرو کیلون ہسپتال لایا گیا تھا۔ اس کے ساتھ اشرف کا طبی معائنہ بھی کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسد کی نماز جنازہ میں شرکت کے لیے ہفتے کو عدالت میں درخواست دائر کریں گے۔ شائستہ پروین کے سوال پر وجے مشرا نے کہا کہ وہ اس بارے میں ابھی کچھ نہیں بتا سکتے۔ عدالت نے کہا کہ ان کا طبی معائنہ روزانہ کرایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: Umesh Pal Murder Case پولیس عتیق احمد اور اشرف کے ساتھ کوشامبی روانہ ہوگئی