ریاست اتر پردیش کے لکھنؤ میں اتوار کے روز انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) کے ذریعہ گرفتار کیے گئے دو مشتبہ عسکریت پسندوں کو 14 دن کے لئے پولیس تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گرفتار عسکریت پسندوں کے القاعدہ کے حمایت یافتہ انصار غزوات الہند تنظیم سے رابطے ہیں۔ اے ٹی ایس کے خصوصی جج یوگیندر رام گپتا نے انہیں پولیس تحویل میں بھیجا ہے۔
گرفتار مشتبہ عسکریت پسندوں کی شناخت مسیر الدین اور منہاج احمد کے نام سے ہوئی ہے جبکہ ان کے تیسرے ساتھی کی شناخت شکیل کے نام سے ہوئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق وہ 15 اگست سے پہلے پورے اتر پردیش میں حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
رپورٹ کے مطابق حراست میں لئے گئے افراد سرحد پار کے لوگوں سے رابطے میں تھے اور اتر پردیش کے مختلف شہروں میں دہشت گردی کی سرگرمیاں انجام دینے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: 'پانچ اگست کے فیصلوں نےمسئلہ کشمیر کو مزید پیچیدہ بنا دیا'
اے ٹی ایس ذرائع نے چھاپہ ماری میں دو پریشر کوکر بم، ایک نیم تیار کردہ ٹائم بم اور تقریباً 7 کیلو دھماکہ خیز مادہ کو برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ وہیں، اے ٹی ایس نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ ملزمین کوئی بڑی کارروائی کرنے کی فراق میں تھے۔