میرٹھ، یوپی: اترپردیش کے شہر میرٹھ میں قومی یکجہتی کی مثال میرٹھ کے تاریخی نوچندی میلہ میں واقع حضرت بالے میاں کی درگاہ اور چنڈی دیوی مندر ہندو مسلم ایکتا کے علمبردار ہیں۔ Historical New Moon Festival۔ درگاہ حضرت بالے میاں کے 1018ویں عرس کے موقع پر قوالی پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں ملک کے مشہور و معروف قوال نے اپنے کلام سے سبھی مذہب وملت کے افراد میں محبت کا پیغام دیا۔ Arrangement of Qawwali on the occasion of Urs of Hazrat Bale Miyan in Meerut
میرٹھ کے تاریخی نوچندی میلے میں واقع درگاہ حضرت بالے میاں آج بھی ملک میں قومی یکجہتی کا درس دے رہی ہے. حضرت بالے میاں کے 1018ویں عرس کے موقع پر قوالی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں ملک کے معروف قوال شکیل صابری اور بنارس کی قوالہ مینا بھارتی بنارسی نے اپنے کلام سے سامعین کو لطف اندوز کیا اور ہندو اور مسلمان کے درمیان پیدا کی جا رہی خلیج کو کم کرنے کا کام کیا. اس موقع پر بنارس سے تشریف لائی قوالہ مینا بھارتی بنارسی سے گیان واپی مسجد مسئلہ اور ان کے شوق و ذوق کے بارے میں بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ میں پہلے بھجن گایا کرتی تھی لیکن ان کو قوالی گانا اچھا لگا تو وہ پھر قوالی گانے لگی۔ وہ اپنے کلام سے دو مذاہب کے بیچ پیدا کی جا رہی دیوار کو ختم کرنے کا پیغام دیتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سیاست کرنے والے سیاست کرتے رہیں ہمارا کام ملک میں محبت پیدا کرنا ہے۔
کورونا وبا کے سبب گزشتہ دو سال بعد میرٹھ میں نوچندی میلے کا اہتمام کیا جا رہا ہے. قومی یکجہتی کی مثال میرٹھ کا تاریخی میلا نوچندی میں حضرت بالے میاں کی درگاہ پر سبھی مذہب وملت کے لوگ عقیدت کے ساتھ یہاں آتے ہیں اور فیض یاب پاتے ہیں۔