اس مقدمے کی اگلی سماعت اب 10 مئی کو ہوگی۔
شری کرشن جنم بھومی معاملے میں اب تک سات مقدمے دائر کیے گئے ہیں اور بیشتر دعوؤں میں شری کرشن جنم بھومی کے 13 اعشاریہ 37 ایکڑ حصے پر تعمیر شاہی مسجد عیدگاہ کو ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ایڈوکیٹ مہندر پرتاپ سنگھ اور چار دیگر افراد کے ذریعہ دائر مقدمہ میں بھی آگر قلعہ کے اندر بنی جہان آرا مسجد کی سڑھیوں کے نیچے کٹرا کیشو دیو کے مین دروازے کو اورنگ زیب کے ذریعہ دبا دئیے جانے کا الزام لگاتے ہوئے ان کے نکالنے کا مطالبہ کیا ہے۔
شری کرشن ورجمان، شیلندر سنگھ اور دیگر کی طرف سے بنام اتر پردیش سنی مرکزی وقف بورڈ اور دیگر سے سول جج سینئر ڈویژن متھرا جیوتی سنگھ کے سامنے آرڈر 26 رول اے۔10 کے تحت سائنسی تحقیقات کرنے کے لیے پیش کیا گیا ہے جس میں مورتیوں کو تلاش کرنے کے لیے تہہ تک پہنچنے کی کوشش کی گئی ہے اور یہ جاننے کی بھی کوشش کی گئی ہے جس زمین میں شاہی مسجد عیدگاہ تعمیر ہوئی ہے اس کے تعمیر سے پہلے اس زمین کی کیا صورت حال تھی اور وہاں کیا بنا ہوا تھا۔