ریاست اترپردیش میں قانون کے معاملے میں برسراقتدار یوگی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ اور سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اکھیلیش یادو نے کہا کہ ریاست میں کسی بھی وقت کسی کا بھی قتل کیا جاسکتا ہے۔
ڈاکٹر رام منوہر لوہیا کو ان کی 52 ویں برسی کے موقع پر خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد لوہیا پارک میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران مسٹر یادو نے کہا 'ڈاکٹر رام منوہر لوہیا کے اصولوں پر چل کر ہی ملک ترقی کے راستے پر آگے بڑھ سکتا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'میں کل بندیل كھنڈ سے واپس آیا ہوں، وہاں کسانوں کی حالت بے حد خراب ہے، جبکہ حکومت ان کی کوئی مدد نہیں کررہی ہے۔ ریاست میں کہیں بھی کسی کا قتل ہوسکتا ہے۔ اگر وہ پولیس کے ہاتھوں نہیں مارا جاتا ہے تو جرائم پیشہ افراد تو ضرور اسے مار ڈالیں گے'۔
انہوں نے کہا 'ہمارے وزیراعلیٰ آٹھ دنوں تک ورت میں رہتے ہیں لیکن گورکھپور جیل میں آٹھ گھنٹوں سے زیادہ وقت تک ہوئی تشدد ناقابل اعتبار ہے۔ جھانسی میں پشپیندر کے انکاؤنٹر میں پولیس کا رول مشکوک ہے، اس لیے پولیس کو حقیقت کا انکشاف کرنا چاہیے'۔
انہوں نے کہا کہ 'یہ بات قبول کرنی چاہیے کہ پشپیندر کو پہلے قتل کیا گیا اور بعد میں اسے انکاؤنٹر کی شکل دے دی گئی، پولیس کو بتانا چاہیے کہ پشپیندر کو کہاں مارا گیا اور اس کا خون کار کی پچھلی سیٹ پر کیسے ملا'۔
اس موقع پر بہرائچ کی مهسی سیٹ سے بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سابق رکن اسمبلی کے کے اوجھا نے اپنے سینکڑوں حامیوں کے ساتھ سماجوادی پارٹی میں شامل ہونے کا اعلان کیا۔
اس موقع پر راجندر چودھری، احمد حسن، فاخر صدیقی، ادے وير سنگھ اور ریاستی صدر نریش اتم پٹیل موجود تھے۔