اس موقع پر انوراگ شرما کے قتل کی واردات کو انجام دینے والے چاروں ملزمین کو بھی پولیس کے سامنے پیش کیا گیا۔ ساتھ ہی ملزمین کے پاس سے اسلحہ بھی برآمد کیا گی ہے جو قتل کی واردات میں استعمال کیا گیا تھا۔
گزشتہ 20 مئی کی شام رامپور کے تھانہ سول لائنس علاقے کے محلہ جوالا نگر میں موٹر سائیکل سوار کچھ نامعلوم ہتھیار بردار بدمعاشوں نے بی جے پی رہنما انوراگ شرما کا گولی مار کر قتل کردیا تھا۔
رامپور کلکٹریٹ کے کانفرنس ہال میں پریس کانفرنس میں پولیس کپتان شگن گوتم گپتا نے اس سنسنی خیز قتل کی واردات کا انکشاف کیا۔
پولیس کپتان نے بتایا کہ انوراگ شرما کے قتل کی واردات کو انجام دینے میں چار افراد شامل تھے۔ جن میں چھترپال اس خونی واردات کا ماسٹر مائنڈ ہے۔ جبکہ بابو عرف ہمانشو، راج کشور عرف دُریا اور پون عرف رتن لال ساکنین جوالا نگر رامپور نے مل کر اس سنسنی خیز واردات کو انجام دیا۔
پولیس کپتان نے بتایا کہ مقتول انوراگ شرما نے ملزم چھترپال کے ساتھ مل کر سودی کاروبار کی ایک کمپنی شروع کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ملزمین سے پوچھ گچھ سے جانکاری ملی ہے کہ چھترپال نے اپنا کافی پیسہ کام میں لگا دیا تھا اور وہ کافی قرضدار بھی ہو چکا تھا۔ وہ چاہتا تھا کہ انوراگ شرما جو کافی بڑے سرمایہ اور پراپرٹی کا مالک تھا، اگر انوراگ شرما کو وہ مار دیگا تو چھترپال تمام دولت کا مالک ہو جائے گا اسی لیے اس نے اپنے تین ساتھیوں کے ساتھ مل کر انوراگ شرما کو قتل کر دیا۔
اس دوران پولیس کپتان نے ملزمین کو میڈیا کے سامنے بھی پیش کیا۔ وہیں قتل کی واردات کو انجام دینے والا جو اسلحہ ملزمین سے برآمد ہوا ہے وہ بھی پریس کانفرنس میں دکھایا گیا۔ پولیس کپتان شگن گوتم گپتا سے جب سوال کیا گیا کہ کیا ان تینوں ملزمین کا تعلق بھی بھارتی جنتا پارٹی سے ہے؟ تو انہوں نے کہا کہ وہ اس پر کوئی کمنٹ نہیں کریں گے۔
واضح رہے کہ مقتول انوارگ شرما کی اہلیہ شالینی شرما نے تھانہ سول لائن تھانہ میں مقدمہ 133/20 دفعہ 302، 34 کے تحت درج کرایا گیا تھا۔ جس کے تحت پولیس نے قانونی کاروائی کرتے ہوئے ان چاروں ملزمین گرفتار کر لیا ہے۔