ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پرشانت کمار نے کہا کہ گزشتہ دنوں میرٹھ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران تشدد میں 5 افراد ہلاک جبکہ بھیڑ کو قابو کرنے کی کوشش میں 108 پولیس اہلکاروں کے ساتھ سات صحافی بھی زخمی ہوگئے تھے جس کے بعد انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے اب 79احتجاجیوں کے خلاف مقدمات درج کیے ہیں جبکہ 317 کو گرفتار کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ سی اے اے متعلق عوام کو سمجھا رہی ہے کہ آخر یہ قانون کیا ہے اور وہ سوشل میڈیا پر بھی نظر رکھے ہوئے ہیں کہ کسی کس طرح کے پوسٹ شیئر کئے جارہے ہے۔
میرٹھ نوچنگی کے علاقے سے دو افراد کی گرفتاری پر کمار نے کہا کہ ’پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے ونگ ایس ڈی پی آئی کے دو افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ان میں سے ایک تنظیم کا ریاستی چیف ہے‘۔
انہوں نے کہا ، "شاملی میں اس تنظیم کے کچھ افراد کو اس سے قبل بھی گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس نے میرٹھ میں ان کے دفتر سے کچھ مواد برآمد کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ہم تنظیم کی تحقیقات کر رہے ہیں۔"
اس ایکٹ کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے ہو رہے ہیں ، جو 31 دسمبر 2014 کو یا اس سے قبل ہندوستان ، پاکستان ، افغانستان اور بنگلہ دیش سے مذہبی ظلم و ستم سے بھاگے ہندو ، عیسائی ، سکھ ، بدھ اور پارسی برادری کے مہاجروں کو بھارتی شہریت دی جائے گی۔