زخمی انل یادو کا کہنا ہے کہ 'وہ دیپک کے گھر کے سامنے بیٹھا ہوا تھا تب ہی دونوں پولیس والے وہاں پہنچے اور اس کا نام پوچھنے کے بعد مارنا شروع کر دیا۔'
ان کا کہنا ہے کہ دونوں داروغہ نشے میں تھے۔ انہوں نے مجھ سے میرا نام پوچھا جیسے ہی میں نے انل یادو بتایا تو انہوں نے فوری مجھے مارنا شروع کردیا۔
سیکٹر۔ 63 چوکی انچارج اکرام خان ایچ بلاک نے انل یادو سے ملاقات کی۔ انیل یادو نے چوکی انچارج کو بتایا کہ مجھے بلا وجہ دونوں داروغہ نے شراب کے نشہ میں مارا پیٹا۔
بہرحال پولیس تمام امور پر غور کر رہی ہے۔ جس داروغہ پر مارپیٹ کے الزام ہیں، اس کی سیاسی گلیاروں میں اچھی پہنچ بتائی جا رہی ہے۔
لیکن اس طرح کے واقعات سے یقینی طور پر پولیس کی شبیہ خراب ہوتی ہے جو کہ پہلے سے ہی مزید خراب ہے۔
اسی کو بہتر بنانے کے لئے لیے یوگی حکومت نے نوئیڈا کو کمشنریٹ بنایا، پھر بھی پولیس کے طرز عمل میں کوئی نمایاں تبدیلی نظر نہیں آتی۔