ریاست اتر پردیش کے ایودھیا میں واقع اچاریہ نریندر دیو زرعی اور تکنیکی یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے لوگوں کو قدرتی آفت سے بچنے کے لئے اینڈرائڈ موبائل ایپ کی نئی ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے کی تاکید کی ہے۔
دراصل یہ ایپ 40 کلومیٹر کے رینج میں بجلی گرنے کے امکان کے بارے میں درست معلومات فراہم کرے گی۔
بتایا جا رہا ہے کہ 'اینڈرائڈ موبائل ایپ کے ذریعے اب لوگوں کو آسمانی بجلی سے محفوظ کیا جاسکتا ہے۔'
حال ہی میں بجلی گرنے کے باعث پڑوسی ضلع امبیڈکر نگر سمیت مغربی اتر پردیش اور بہار میں متعدد افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ اس آسمانی تباہی سے لوگوں کو آگاہ کرنے اور لوگوں کو 'گرج چمک' جیسے واقعات کی پیش گوئی سے آگاہ کرنے کے لئے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹراپیکل میٹورولوجی پونے نے ملک کے مختلف حصوں میں 48 سینسروں کے ساتھ ایک لائٹنگ لوکیشن نیٹ ورک قائم کیا ہے۔
یہ نیٹ ورک بجلی سے بجلی گرنے کے بارے میں درست معلومات مہیا کرتا ہے۔
اس پروگرام کو مزید قابل اعتماد بنانے کے لئے مزید سینسر لگائے جانے کا کام ابھی بھی جاری ہے۔ اس پیش گوئی کے اقدامات اور تکنیک کے ساتھ آئی آئی ٹی ایم نے ایک سائنسی ایپ دامینی تیار کی ہے۔
دامینی ایپ خاص طور پر آسمانی بجلی کے بارے میں پیشگی معلومات دے سکتی ہے۔
این ڈی یونیورسٹی کے چانسلر ڈاکٹر بجیندر سنگھ نے یونیورسٹی کی محکمہ موسمیات کو ہدایت کی ہے کہ دامینی ایپ کے بارے میں معلومات عوام تک پہنچائیں۔ اس ایپ کے ذریعہ لوگ خود کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
آچاریہ نریندر دیو زرعی اور تکنیکی یونیورسٹی کے محکمہ موسمیات کے مطابق ہر سال آسمانی بجلی کی وجہ سے دو ہزار سے ڈھائی ہزار افراد غیر وقتی طور پر ہلاک ہوجاتے ہیں۔
بہار اور مشرقی اتر پردیش میں اس سال تقریبا 110 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ ایک بین الاقوامی ادارہ کی رپورٹ کے مطابق' برس 2019 میں بھارت میں آسمانی بجلی گرنے کے 3 کروڑ 22 لاکھ 38 ہزار 667 واقعات پیش آئے ہیں۔ ایسے میں دامنی ایپ بہت مفید ہے۔ یہ ایپ گوگل پلے اسٹور پر دستیاب ہے۔