ریاست اترپردیش کے شہر کانپور کے تھانہ گھاٹم پور کے بھدرس گاؤں میں دیوالی کی رات نٹھاری جیسا گھناؤنا واقعہ پیش آیا ہے۔
اس افسوسناک واقعے میں پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ حیوانیت کی ساری حدیں پار کرتے ہوئے نہ صرف نوجوانوں نے شراب کے نشے میں چھ سال کی معصوم بچی کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کی بلکہ بچی کا گلا دبا کر بے دردی سے قتل بھی کر دیا۔
صرف یہی نہیں قتل کے بعد یہاں تک کہ معصوم کی لاش سے جسم پورا نوچ ڈالا۔ اس کے بعد ملزم نوجوان کے چچا نے بچی کا جگر بھی کھا گیا۔
توہم پرستی کی وجہ سے بچوں کی خواہش میں بے اولاد جوڑے نے انسانیت کی تمام حدیں عبور کرلی ہیں۔
اس معاملے میں پولیس نے گاؤں کے کچھ لوگوں کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ شروع کردی۔ تب معلوم ہوا کہ گھاٹم پور کوتوالی کے گاؤں بھدرس میں ایک بوڑھے اولاد کی چاہ میں تنر منتر کے لیے بھتیجے اور ایک اور نوجوان کو ڈیڑھ ہزار روپے دے کر کسی بچی کا کلیجا لانے کو کہا تھا۔
اس سلسلے میں ایس پی دیہاتی برجیش سریواستو نے بتایا کہ دیوالی کی شام پڑوس میں رہنے والے انکول نے پٹاخے دلانے کے بہانے لڑکی کو گھر سے اٹھایا تھا، جنگل میں اس نے پہلے اس کی جنسی زیادتی کی، پھر اس کا پیٹ پھاڑ دیا اور اندر سے تمام اعضاء نکال لیے اور اس جوڑے کو دے دیے۔
بے اولاد جوڑے نے معصوم بچے کا کلیجا کھا لیا تھا اور دوسرے اعضاء کو ٹھکانے لگا دیا تھا۔
پولیس کو تفتیش میں پتہ چلا کہ بچی کا قتل بے اولاد پرشورام نے کرائی تھی۔ اس نے کسی کتاب میں بچی کا لیور اور کلیجا کھانے سے اولاد پیدا کر سکتے ہیں۔
بچی کے قتل کے لئے اس نے اپنے بھتیجے انکول کو 500 اور اس کے ساتھی ویرن کو ایک ہزار روپے دے کر تیار کیا۔
دونوں نوجوانوں نے نشے کی حالت میں بچی کا قتل کرنے ست قبل اس کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کی۔ اس کے بعد بے دردی سے قتل کردیا گیا اور چاقو سے اس کا اعضاء نکال لیا۔
پولیس کے مطابق جب ملزم نے معصوم بچی کا دل اور جگر اپنے چچا پرشورام کو دے دیا۔ توہم پرست پرشورام نے بیوی سنائینا کے ساتھ شیئر کرنے کے بعد جگر کو کچا کھا لیا۔ کچھ اعضاء کو کتوں کو کھلایا گیا تھا۔
پولیس نے قتل میں استعمال ہونے والا چاقو برآمد کرلیا ہے، دونوں ملزمان انکول اور ویرن کو جیل بھیج کر جوڑے سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔