ETV Bharat / state

راحت اندوری کے انتقال سے ادبی دنیا سوگوار

author img

By

Published : Aug 12, 2020, 5:39 PM IST

گذشتہ روز راحت اندوری کا اندور میں70 برس کی عمر میں انتقال ہوگیا، وہ ایک زندہ دل شاعر تھے۔

ڈاکٹر شکیل اعظ‍می
ڈاکٹر شکیل اعظ‍می

راحت اندوری پر تعزیت کرنے والوں کا سلسلہ جاری ہے۔

ریاست اترپردیش کے ضلع مئو سے راحت اندوری کا گہرا تعلق رہا ہے۔

نثار احمد گھائل اعظمی
نثار احمد گھائل اعظمی

پہلے مئو ضلع اعظم گڈھ کا ہی ایک خطہ تھا۔

سنہ 1989 میں یہ ضلع بن گیا۔

مئو ضلع کے قیام سے قبل اور بعد میں بھی راحت اندوری یہاں منعقد ہونے والے آل انڈیا مشاعرے کو رونق بخشتے رہے ہیں ۔

ڈاکٹر شکیل اعظمی
ڈاکٹر شکیل اعظمی

راحت اندوری جب بھی مئو آتے تو ان کا بیشتر قیام معروف ادیب و مصنف ڈاکٹر شکیل اعظمی کے گھر پر ہی ہوتا تھا۔

راحت اندوری کے انتقال کی خبر سے ڈاکٹر شکیل اعظمی بے حد ٹوٹ گئے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران انہوں اپنے تاثرات کا اظہار کیا ہے۔

ڈاکٹر شکیل اعظ‍می کے مطابق راحت اندوری ایسا نام تھا جو مشاعرے میں کامیابی کی ضمانت تصور کیا جاتا تھا۔

راحت اندوری کے اشعار سامعین کے لئے ایک پیغام کے مترادف ہیں۔

سن 1978 سے راحت اندوری کے ساتھ اسٹیج پر شراکت کرنے والے شاعر نثار احمد عرف گھائل اعظمی بے حد غم زدہ ہیں۔

راحت کے ساتھ ادبی دورہ میں گزارے گئے اوقات کو وہ ایک سرمایہ قرار دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:'راحت بھائی کا جدا ہونا پورے ملک کا خسارہ ہے'

گھائل اعظ‍می نے بھارت کے درجنوں شہروں میں راحت اندوری کی قیادت میں اپنے کلام پیش کئے ہیں۔

وہیں راحت اندوری کے مداح ان کے دنیائے فانی سے رخصت ہونے پر سکتے میں ہیں۔

ان کے لئے راحت اندوری ایک شاعر ہی نہیں بلکہ رہبر بھی تھے، جو حالات حاضرہ کے نشیب و فراز سے سامعین کو آگاہ کرتے رہتے تھے۔

راحت اندوری پر تعزیت کرنے والوں کا سلسلہ جاری ہے۔

ریاست اترپردیش کے ضلع مئو سے راحت اندوری کا گہرا تعلق رہا ہے۔

نثار احمد گھائل اعظمی
نثار احمد گھائل اعظمی

پہلے مئو ضلع اعظم گڈھ کا ہی ایک خطہ تھا۔

سنہ 1989 میں یہ ضلع بن گیا۔

مئو ضلع کے قیام سے قبل اور بعد میں بھی راحت اندوری یہاں منعقد ہونے والے آل انڈیا مشاعرے کو رونق بخشتے رہے ہیں ۔

ڈاکٹر شکیل اعظمی
ڈاکٹر شکیل اعظمی

راحت اندوری جب بھی مئو آتے تو ان کا بیشتر قیام معروف ادیب و مصنف ڈاکٹر شکیل اعظمی کے گھر پر ہی ہوتا تھا۔

راحت اندوری کے انتقال کی خبر سے ڈاکٹر شکیل اعظمی بے حد ٹوٹ گئے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران انہوں اپنے تاثرات کا اظہار کیا ہے۔

ڈاکٹر شکیل اعظ‍می کے مطابق راحت اندوری ایسا نام تھا جو مشاعرے میں کامیابی کی ضمانت تصور کیا جاتا تھا۔

راحت اندوری کے اشعار سامعین کے لئے ایک پیغام کے مترادف ہیں۔

سن 1978 سے راحت اندوری کے ساتھ اسٹیج پر شراکت کرنے والے شاعر نثار احمد عرف گھائل اعظمی بے حد غم زدہ ہیں۔

راحت کے ساتھ ادبی دورہ میں گزارے گئے اوقات کو وہ ایک سرمایہ قرار دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:'راحت بھائی کا جدا ہونا پورے ملک کا خسارہ ہے'

گھائل اعظ‍می نے بھارت کے درجنوں شہروں میں راحت اندوری کی قیادت میں اپنے کلام پیش کئے ہیں۔

وہیں راحت اندوری کے مداح ان کے دنیائے فانی سے رخصت ہونے پر سکتے میں ہیں۔

ان کے لئے راحت اندوری ایک شاعر ہی نہیں بلکہ رہبر بھی تھے، جو حالات حاضرہ کے نشیب و فراز سے سامعین کو آگاہ کرتے رہتے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.