حیدرآباد: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) ٹیچرس ایسوسی ایشن (AMUTA) کے جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر سعد بن جاوید نے بیگم عزیز النسا ہال میں جشن یوم سر سید کے ڈنر میں فوڈ پوائزننگ معاملے سے متعلق بتایا کہ ہم نے ایک خط جاری کیا ہے جس میں ہمنے کہا کہ حالانکہ کہ پرووسٹ نے استعفی دے دیا ہے کیونکہ ان کی اخلاقی ذمہ داری ہے لیکن پرووسٹ کے استعفی دینے سے بات ختم نہیں ہو جاتی ہے ہمارے یے ماننا ہے کہ یونیورسٹی کے دیگر اقامتی ہالوں میں بھی کھانے کی کوالٹی سے متعلق معاملے سامنے آتے ہیں۔ اقامتی ہالوں میں راشن کی فراہمی میں طلباء، درمیانی شخص شامل ہیں اور اس میں یونیورسٹی انتظامیہ کے لوگ بھی شامل ہو سکتے ہیں.
سعد نے مزید بتایا ہمارا مطالبہ ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ ایک وقت کی پابند انکوائری تشکیل دے اور اس فوڈ پوائزننگ معاملے میں جو بھی ملوث ہو اس کو خلاف کروائی کی جائے تاکہ مستقبل میں اس کو دوہرایا نہیں جائے۔ انہوں نے مزید کہا خالی پرووسٹ کے استعفی سے بات ختم نہیں ہو جاتی ہے اس لئے اس کی انکوائری ہونا ضروری ہے تاکہ ساری باتیں معلوم چلیں کس کی وجہ سے اور کیوں فوڈ پوائزننگ ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: Seema Haider Gets New House پاکستانی سیما حیدر کا نیا گھر تیار
واضح رہے 17 اکتوبر کو بیگم عزیز النساء ہال میں جشن یوم سرسید کے خصوصی ڈنر کھانے کے بعد تقریبا دو سو طالبات کی تبییت خراب ہوگئی تھی جس کے بعد ان کو علاج کے لئے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج و اسپتال میں داخل کروایا گیا تھا۔ طالبات کے زبردست ہنگامہ کے بعد ہال کی پرووسٹ پروفیسر صبوحی خان نے دباؤ میں آکر استعفی دے دیا تھا۔