اترپردیش میں واقع علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تاریخی عمارت اسٹریچی ہال میں آج ہی کے دن سو سال قبل 17 دسمبر 1920 کو جمعہ کے روز صبح 9:30 بجے یونیورسٹی کا افتتاح اے ایم یو کے پہلے وائس چانسلر راجہ محمودآباد کی موجودگی میں عمل میں آیا تھا۔ جس کی وجہ سے آج کا دن یونیورسٹی کی تاریخ میں کافی اہم مانا جاتا ہے۔
اس تعلق سے اے ایم یو اردو اکیڈمی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر راحت ابرار نے اپنے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ 'جب یونیورسٹی کا درجہ حاصل ہوا تھا اس وقت کے گورنر جرنل وائسرائے نے بیگم سلطان جہاں کو یونیورسٹی کا پہلا چانسلر اور راجہ محمود آباد کو وائس چانسلر مقرر کیا تھا۔ جس کے بعد 17 دسمبر 1920 کو اسٹریچی ہال میں صبح 9:30 بجے جمعہ کے روز یونیورسٹی کی عمارت کا افتتاح کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ 'کسی بھی تعلیمی ادارے کے لیے یہ فخر کی بات ہے کہ وہ اپنے قیام کے سو سالہ جشن منائے اور اے ایم یو بھی اپنے قیام کے سو سالہ جشن منا رہی ہے۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں سرسید اکیڈمی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد شاہد نے بتایا کہ یونیورسٹی کی تاریخ میں 17 دسمبر اس لیے اہم ہے کیونکہ اس روز یونیورسٹی کا افتتاح ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس زمانے میں نان کوآپریشن اور خلافت موومنٹ کی وجہ سے جشن منانا مناسب نہیں تھا اس لئے چھوٹی تقریب ہوئی جس میں پہلے وائس چانسلر راجہ محمودآباد نے خطبہ پیش کیا اور نواب مزمل اللہ خان نے شکریہ ادا کیا۔ اس کے بعد یونیورسٹی کا افتتاح 17 دسمبر 1920 کو عمل میں آیا۔
ڈاکٹر محمد شاہد نے بتایا کہ سو سال قبل 17 دسمبر 1920 کو بھی یونیورسٹی کا افتتاح بڑے پیمانے پر نہیں ہو پایا تھا نان کوآپریشن موومنٹ اور خلافت موومنٹ کے سبب اور رواں برس بھی کورونا کے سبب صد سالہ جشن منانا مناسب نہں ہے۔