ETV Bharat / state

اے ایم یو اساتذہ نے سینیٹائزر بنایا

ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع معروف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) شعبہ کیمسٹری کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر رضوان حسین نے ڈبلیو ایچ او کے کمپونینٹ کی طرح دو مختلف قسم کے (قدرتی اور لیبرٹری) سینیٹائزر بنائے ہیں۔ جس کی قیمت بازار میں صرف 30 سے 35 روپے ہوگی۔

author img

By

Published : Mar 25, 2020, 5:29 PM IST

اے ایم یو اساتذہ نے سینیٹائزر بنایا
اے ایم یو اساتذہ نے سینیٹائزر بنایا

کورونا وائرس کے سبب بازاروں میں سینیٹائزر کی کمی دیکھی جارہی ہے اور کالابازاری بھی ہو رہی ہے۔ بازاروں میں سینیٹائزر یا تو دستیاب نہیں ہیں یا ان کی قیمتوں میں ضرورت سے زیادہ اضافہ کرکے بیچے جا رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر رضوان حسین نے دو مختلف قسم کےسینیٹائزر بنائے ہیں۔

دیکھیں ویڈیو

لاک ڈاؤن کی وجہ سے بازاروں میں شیشیاں دستیاب نہیں ہے، جلد ہی بڑے پیمانے پر سینیٹائزر بنائے جائیں گے۔

ڈاکٹر رضوان حسین نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں بتایا ہمارے پاس یہ ایک ایلوویرا پر مبنی سینیٹائزر ہے اس کا بنیادی اجزاء ڈبلیو ایچ او کے اجزاء کے برابر ہے اور دوسرا سینیٹائزر لیبارٹری پر مبنی ہے جو لیبارٹری میں آسانی سے بنایا جا سکتا ہے اور جو بہت اثر دار ہے جو بازاروں میں دستیاب سینیٹائزر ہیں، اس سے کورونا وائرس اچھی طریقے سے سینیٹائزر نہیں ہوتا ہے اس لیے یہ زیادہ اثر دار ہے۔

اساتذہ نے سینیٹائزر بنایا
اساتذہ نے سینیٹائزر بنایا

اس کی قیمت بازار میں محض 30 سے 35 روپیے ہوگی، 100 ملی لیٹر کی شیشی اور اگر آپ دیکھیں گے بازار میں یہ 300 سے 400 روپیے میں دستیاب ہیں۔ اس میں پہلا اجزاء ایلو ویرا دوسرا رببینگ الکوہل اور تیسرا لیمن جوس ہیں۔

اساتذہ نے سینیٹائزر بنایا
اساتذہ نے سینیٹائزر بنایا

ڈاکٹر رضوان نے مزید بتایا کہ کورونا وائرس بہت ٹف ہے جو بنیادی سینیٹائزر سے آسانی سے ختم نہیں ہوتا، اس سے آسانی سے ختم ہو جائے گا اس میں بھی الکوہل ہے، الکوہل پر مبنی سینیٹائزر ہی اثردار ہیں۔

کورونا وائرس کے سبب بازاروں میں سینیٹائزر کی کمی دیکھی جارہی ہے اور کالابازاری بھی ہو رہی ہے۔ بازاروں میں سینیٹائزر یا تو دستیاب نہیں ہیں یا ان کی قیمتوں میں ضرورت سے زیادہ اضافہ کرکے بیچے جا رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر رضوان حسین نے دو مختلف قسم کےسینیٹائزر بنائے ہیں۔

دیکھیں ویڈیو

لاک ڈاؤن کی وجہ سے بازاروں میں شیشیاں دستیاب نہیں ہے، جلد ہی بڑے پیمانے پر سینیٹائزر بنائے جائیں گے۔

ڈاکٹر رضوان حسین نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں بتایا ہمارے پاس یہ ایک ایلوویرا پر مبنی سینیٹائزر ہے اس کا بنیادی اجزاء ڈبلیو ایچ او کے اجزاء کے برابر ہے اور دوسرا سینیٹائزر لیبارٹری پر مبنی ہے جو لیبارٹری میں آسانی سے بنایا جا سکتا ہے اور جو بہت اثر دار ہے جو بازاروں میں دستیاب سینیٹائزر ہیں، اس سے کورونا وائرس اچھی طریقے سے سینیٹائزر نہیں ہوتا ہے اس لیے یہ زیادہ اثر دار ہے۔

اساتذہ نے سینیٹائزر بنایا
اساتذہ نے سینیٹائزر بنایا

اس کی قیمت بازار میں محض 30 سے 35 روپیے ہوگی، 100 ملی لیٹر کی شیشی اور اگر آپ دیکھیں گے بازار میں یہ 300 سے 400 روپیے میں دستیاب ہیں۔ اس میں پہلا اجزاء ایلو ویرا دوسرا رببینگ الکوہل اور تیسرا لیمن جوس ہیں۔

اساتذہ نے سینیٹائزر بنایا
اساتذہ نے سینیٹائزر بنایا

ڈاکٹر رضوان نے مزید بتایا کہ کورونا وائرس بہت ٹف ہے جو بنیادی سینیٹائزر سے آسانی سے ختم نہیں ہوتا، اس سے آسانی سے ختم ہو جائے گا اس میں بھی الکوہل ہے، الکوہل پر مبنی سینیٹائزر ہی اثردار ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.