ETV Bharat / state

اے ایم یو کی قدیم عمارت سر شاہ سلیمان ہال

author img

By

Published : Jun 22, 2021, 10:15 AM IST

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تاریخی قدیم عمارت موجودہ سر شاہ سلیمان ہال ہے۔ سر شاہ سلیمان ہال کے پرووسٹ دفتر میں فرانسیسی جنرل پیروں (Parron) رہتا تھا جو 1802 میں بن کر مکمل ہوئی۔

amu sulaiman hall
سر شاہ سلیمان ہال

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) ملک کی واحد یونیورسٹی ہے جس میں سب سے زیادہ تاریخی اور قدیمی عمارات موجود ہیں۔

اے ایم یو کی قدیمی عمارت موجودہ سر شاہ سلمان ہال کا پرووسٹ دفتر ہے جس میں فرانسیسی جنرل پیروں (Perron) رہتا تھا جس کی تعمیر 1802 میں مکمل ہوئی۔

سر شاہ محمد سلیمان کی پیدائش 3 فروری 1886 کو جونپور میں اور وفات 12 مارچ 1941 میں ہوئی۔ سر شاہ محمد سلیمان الہ آباد ہائی کورٹ کے پہلے بھارتی چیف جسٹس اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے دو مرتبہ عارضی اور ایک مرتبہ مستقل وائس چانسلر بھی رہے۔

دیکھیں ویڈیو

سر شاہ محمد سلیمان الہ آباد ہائی کورٹ کے پہلے بھارتی چیف جسٹس بھی تھے اور جب سپریم کورٹ کا قیام عمل میں آیا تو ان کو پہلا بھارتی جسٹس کا بھی شرف حاصل ہوا۔

عدلیہ میں ان کی اہم خدمات یہ ہے کہ انہوں نے مسلم پرسنل لاء پر کئی اہم فیصلے دئے۔ سر شاہ محمد سلیمان کا اے ایم یو سے تعلق یہ رہا کہ جب سر ضیاء الدین اور آفتاب صاحب کے درمیان اختلاف ہوا تو سر راس مسعود کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا وائس چانسلر نامزد کیا گیا لیکن اس وقت وہ لندن میں تھے، تو انہوں نے کہا کہ جب تک ہم نہیں آتے جسٹس شاہ محمد سلیمان کو وائس چانسلر بنائیں تو پہلی مرتبہ عارضی وائس چانسلر 1929 میں ہوئے۔

اس کے بعد یہ ایک بار اور عارضی وائس چانسلر رہے، پھر اس کے بعد 1938 سے 1941 تک مستقل وائس چانسلر بنائے گئے اور وائس چانسلر کی حیثیت سے انہوں نے کئی اہم کام انجام دیے۔ ایک تو حکومت سے یونیورسٹی کے فنڈ میں اضافہ کروایا دوسرا یہاں صحافت کا کورس بھی انہوں نے شروع کروایا۔

اے ایم یو کے طلبا کے رہائشی سر شاہ سلیمان ہال میں چار مختلف ہاسٹل میں 700 سے زیادہ گریجویٹ اور انڈر گریجویٹ کے ساتھ ریسرچ سکالرز رہتے ہیں۔

اے ایم یو اردو اکیڈمی کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر راحت ابرار نے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ اے ایم یو تاریخ کی قدیمی عمارت سر شاہ سلمان ہال کا پرووسٹ دفتر ہے، جس کا دروازہ شمشاد مارکیٹ کی جانب انوپ شہر روڈ پر موجود ہے۔

مزید پڑھیں:

لاوارثوں کے وارث تھے شاکر یار، ان کے انتقال سے غم کا ماحول

ڈاکٹر راحت ابرار نے مزید بتایا کہ جرنل پیروں آرمی چیف تھے جب سندھیا کی حکومت تھی۔ اس علاقے میں تو جرنل پیروں اس مکان میں رہتے تھے جہاں موجودہ سر شاہ سلمان ہال کا پرووسٹ دفتر ہے۔ یہاں کشمیری ہاؤس ہے، محمود آباد ہاؤس، جے کشن داس ہاسٹل ہے، آغا خان ہاسٹل ہے۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) ملک کی واحد یونیورسٹی ہے جس میں سب سے زیادہ تاریخی اور قدیمی عمارات موجود ہیں۔

اے ایم یو کی قدیمی عمارت موجودہ سر شاہ سلمان ہال کا پرووسٹ دفتر ہے جس میں فرانسیسی جنرل پیروں (Perron) رہتا تھا جس کی تعمیر 1802 میں مکمل ہوئی۔

سر شاہ محمد سلیمان کی پیدائش 3 فروری 1886 کو جونپور میں اور وفات 12 مارچ 1941 میں ہوئی۔ سر شاہ محمد سلیمان الہ آباد ہائی کورٹ کے پہلے بھارتی چیف جسٹس اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے دو مرتبہ عارضی اور ایک مرتبہ مستقل وائس چانسلر بھی رہے۔

دیکھیں ویڈیو

سر شاہ محمد سلیمان الہ آباد ہائی کورٹ کے پہلے بھارتی چیف جسٹس بھی تھے اور جب سپریم کورٹ کا قیام عمل میں آیا تو ان کو پہلا بھارتی جسٹس کا بھی شرف حاصل ہوا۔

عدلیہ میں ان کی اہم خدمات یہ ہے کہ انہوں نے مسلم پرسنل لاء پر کئی اہم فیصلے دئے۔ سر شاہ محمد سلیمان کا اے ایم یو سے تعلق یہ رہا کہ جب سر ضیاء الدین اور آفتاب صاحب کے درمیان اختلاف ہوا تو سر راس مسعود کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا وائس چانسلر نامزد کیا گیا لیکن اس وقت وہ لندن میں تھے، تو انہوں نے کہا کہ جب تک ہم نہیں آتے جسٹس شاہ محمد سلیمان کو وائس چانسلر بنائیں تو پہلی مرتبہ عارضی وائس چانسلر 1929 میں ہوئے۔

اس کے بعد یہ ایک بار اور عارضی وائس چانسلر رہے، پھر اس کے بعد 1938 سے 1941 تک مستقل وائس چانسلر بنائے گئے اور وائس چانسلر کی حیثیت سے انہوں نے کئی اہم کام انجام دیے۔ ایک تو حکومت سے یونیورسٹی کے فنڈ میں اضافہ کروایا دوسرا یہاں صحافت کا کورس بھی انہوں نے شروع کروایا۔

اے ایم یو کے طلبا کے رہائشی سر شاہ سلیمان ہال میں چار مختلف ہاسٹل میں 700 سے زیادہ گریجویٹ اور انڈر گریجویٹ کے ساتھ ریسرچ سکالرز رہتے ہیں۔

اے ایم یو اردو اکیڈمی کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر راحت ابرار نے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ اے ایم یو تاریخ کی قدیمی عمارت سر شاہ سلمان ہال کا پرووسٹ دفتر ہے، جس کا دروازہ شمشاد مارکیٹ کی جانب انوپ شہر روڈ پر موجود ہے۔

مزید پڑھیں:

لاوارثوں کے وارث تھے شاکر یار، ان کے انتقال سے غم کا ماحول

ڈاکٹر راحت ابرار نے مزید بتایا کہ جرنل پیروں آرمی چیف تھے جب سندھیا کی حکومت تھی۔ اس علاقے میں تو جرنل پیروں اس مکان میں رہتے تھے جہاں موجودہ سر شاہ سلمان ہال کا پرووسٹ دفتر ہے۔ یہاں کشمیری ہاؤس ہے، محمود آباد ہاؤس، جے کشن داس ہاسٹل ہے، آغا خان ہاسٹل ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.