ETV Bharat / state

اے ایم یو طلبہ یونین کی سو سال پرانی روایت ٹوٹی - AMU STUDENTS UNION TRADITION

جب سے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی بنی ہے تب سے یونیورسٹی کی طلبہ یونین کی یہ روایت رہی ہے کہ یونین کے عہدیداران اپنی میعاد ختم ہونے سے قبل کسی بھی طرح کی سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لیتے۔

اے ایم یو طلبہ یونین کی سو سال پرانی روایت ٹوٹی
author img

By

Published : Apr 26, 2019, 10:14 PM IST

لیکن موجودہ طلبہ یونین کے صدر سلمان امتیاز نے تقریباً سو سالہ پرانی روایت کو توڑ دیا۔ ان کے اس اقدام سے طلبہ یونین کے عہدیداران اور یونیورسٹی کے طلبہ تماشہ بین بنے سب دیکھتے رہ گئے۔

اے ایم یو طلبہ یونین کی سو سال پرانی روایت ٹوٹی

سلمان امتیاز، جے این کے طلبہ یونین کے سابق صدر اور بہار کے بیگوسرائے پارلیمانی حلقے سے سی پی آئی کے امیدوار کنہیا کمار کی انتخابات میں مدد کرنے بیگوسرائے، گئے ہوئے ہیں۔

اس معاملے میں یونیورسٹی کے طلبہ کا کہنا ہے 'اگر یونین کے صدر کو بیگوسرائے انتخابی تشہیر کے لیے جانا ہی تھا تو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے کر جاتے، 100 سال پرانی روایت کیوں توڑی؟'۔

طلبہ یونین کے نائب صدر حمزہ سفیان نے اس معاملے میں تبادلہ خیال کرنے کے لیے جمعرات کی شام سات بجے جی پی ایم (جنرل باڈی میٹنگ) کی میٹنگ طلب کی۔ اس میٹنگ کے دوران طلبہ میں آپس میں ہی لڑائی ہوگئی اور فائرنگ بھی کی گئی جس کے باعث میٹنگ بیچ میں ہی برخاست کرنی پڑی۔

صدر سلمان امتیاز کا کہنا ہے کہ میں کنہیا کمار کی حمایت کرنے ذاتی طور پر آیا ہوں، میں طلبہ یونین کا استعمال نہیں کررہا اور صدر کی غیر موجودگی میں نائب صدر جی بی ایم نہیں کروا سکتا، جی بی ایم غیر قانونی ہوئی ہے۔

نائب صدر حمزہ صفیان کا کہنا ہے کہ ' صدر کو 30 ہزار طلبہ نے شیروانی پہنائی ہے، ان طلبہ اور یونین کے قوانین کو نظرانداز کر کے کیسے انتخابات میں تشہیر کر سکتے ہیں'۔

ماضی میں کبھی کسی عہدیدار نے ایسا کرنے کی کوشش بھی کی تو طلبہ یونین کے دیگر عہدیداران اور یونیورسٹی کے طلبہ نے انہیں ایسا کرنے نہیں دیا۔

لیکن موجودہ طلبہ یونین کے صدر سلمان امتیاز نے تقریباً سو سالہ پرانی روایت کو توڑ دیا۔ ان کے اس اقدام سے طلبہ یونین کے عہدیداران اور یونیورسٹی کے طلبہ تماشہ بین بنے سب دیکھتے رہ گئے۔

اے ایم یو طلبہ یونین کی سو سال پرانی روایت ٹوٹی

سلمان امتیاز، جے این کے طلبہ یونین کے سابق صدر اور بہار کے بیگوسرائے پارلیمانی حلقے سے سی پی آئی کے امیدوار کنہیا کمار کی انتخابات میں مدد کرنے بیگوسرائے، گئے ہوئے ہیں۔

اس معاملے میں یونیورسٹی کے طلبہ کا کہنا ہے 'اگر یونین کے صدر کو بیگوسرائے انتخابی تشہیر کے لیے جانا ہی تھا تو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے کر جاتے، 100 سال پرانی روایت کیوں توڑی؟'۔

طلبہ یونین کے نائب صدر حمزہ سفیان نے اس معاملے میں تبادلہ خیال کرنے کے لیے جمعرات کی شام سات بجے جی پی ایم (جنرل باڈی میٹنگ) کی میٹنگ طلب کی۔ اس میٹنگ کے دوران طلبہ میں آپس میں ہی لڑائی ہوگئی اور فائرنگ بھی کی گئی جس کے باعث میٹنگ بیچ میں ہی برخاست کرنی پڑی۔

صدر سلمان امتیاز کا کہنا ہے کہ میں کنہیا کمار کی حمایت کرنے ذاتی طور پر آیا ہوں، میں طلبہ یونین کا استعمال نہیں کررہا اور صدر کی غیر موجودگی میں نائب صدر جی بی ایم نہیں کروا سکتا، جی بی ایم غیر قانونی ہوئی ہے۔

نائب صدر حمزہ صفیان کا کہنا ہے کہ ' صدر کو 30 ہزار طلبہ نے شیروانی پہنائی ہے، ان طلبہ اور یونین کے قوانین کو نظرانداز کر کے کیسے انتخابات میں تشہیر کر سکتے ہیں'۔

ماضی میں کبھی کسی عہدیدار نے ایسا کرنے کی کوشش بھی کی تو طلبہ یونین کے دیگر عہدیداران اور یونیورسٹی کے طلبہ نے انہیں ایسا کرنے نہیں دیا۔

Intro:علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ یونین کی سو سال پرانی روایت ٹوٹی.


Body:جب سے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی بنی ہے تب سے یونیورسٹی طلبہ یونین کی یہ روایت رہی ہے کہ طلبہ یونین کے کوئی بھی عہدے داران اپنے عہدے کا ٹینیور ختم ہونے سے پہلے نہ کوئی سیاسی پارٹی جوائن کرتے ہیں نہ کسی سیاسی پارٹی کی حمایت مخالفت کرتے ہیں

لیکن موجودہ صدر سلمان امتیاز کنہیا کمار کی حمایت میں بیگوسرائے بہار گئے ہوئے ہیں۔ جس سے یونیورسٹی کی سو سال پرانی روایت ٹوٹی اور یونیورسٹی میں طلبہ اور طلبہ یونین کے عہدے داران ناراض ہیں۔

۱۔ بائٹ۔۔۔ سابق صدر۔۔۔طلبا یونین۔۔۔۔ شہزاد عالم برنی۔۔۔


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.