علیگڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے مستقل وائس چانسلر کی تقرری کیلئے اساتزہ کے ساتھ اب طلبہ نے بھی آرپار کی لڑائی کا اعلان کر دیا ہے۔ اے ایم یو ٹیچرس ایسوسی ایشن نے ٹیچنگ اسٹاف کلب کے گیٹ پر دھرنا دیا جس کا فیصلہ ایک ہفتے قبل اے ایم یو ٹیچرس ایسوسی ایشن نے ٹیچنگ اسٹاف کلب میں ایک میٹنگ میں لیا تھا۔ یونیورسٹی اساتذہ کا مستقل وائس چانسلر کے پینل کا طریقہ کار شروع نہیں کرنے کے خلاف چل رہے یک روزہ دھرنے کے مقام پر جاکر آج اے ایم یو طلبہ نے اساتذہ کی مانگ کی حمایت کی۔ احتجاجی طلباء نے کہا کہ ہم نے بھی دو روز قبل احتجاجی مارچ نکال کر انتظامیہ کو ایک ہفتہ کا الٹی میٹم دیا ہے کہ اس وقفہ میں اگر وائس چانسلر کی تقرری کے عمل کو شروع نہ کیا گیا تو طلبہ کیمپس میں دھرنا دینے پر مجبور ہوں گے۔
کارگزار وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز کی وجہ سے کیمپس میں طلبا و اساتذہ اب احتجاج کرنے کو مجبور ہورہے ہیں کیونکہ سابق وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کے استعفیٰ دینے کے بعد سے اب تک ساڑھے چار ماہ کا وقت گذر چکا ہے لیکن اس ضمن کوئی پیش رفت شروع نہیں ہوسکی۔ یہی وجہ ہے کہ کیمپس میں اب لوگ کارگزار وائس چانسلر پروفیسر محمد گریز کی نیت پر بھی شک کرنے لگے ہیں کہ کیا وہ اس کرسی کا فائدہ اُٹھانے کی غرض سے نئے وائس چانسلر کی تقرری کے عمل میں تاخیر کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Dharna At AMU اے ایم یو کا اگلا وائس چانسلر سرچ کمیٹی سے ہوگا؟
طلباء نے اعتراض کرتے ہوئے بتایا کیمپس کے مختلف مقامات پر کارگزار وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز اپنے نام کے ساتھ وائس چانسلر تختیوں پر کندہ کروارہے ہیں۔ واضح رہے پروفیسر محمد گلریز 4 اپریل سے یونیورسٹی وائس چانسلر کی خدمات انجام دے رہے ہیں جس کے ذریعے مستقل وائس چانسلر کے طریقہ کار کا عمل شروع نہیں کیا جا رہا ہے جس کے خلاف اساتذہ دھرنا دے رہے ہیں اور طلباء نے بھی دھرنے کی بات کہیں ہے۔