ETV Bharat / state

اے ایم یو کو جلد کھولنے کا مطالبہ، طلبہ نے کیا احتجاجی مارچ

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) طلبہ نے مولانا آزاد لائبریری کینٹین سے باب سید تک احتجاجی مارچ نکال کر اے ایم یو وائس چانسلر کو میمورنڈم دیا، طلبہ کا کہنا ایک ہفتہ میں یونیورسٹی نہیں کھولی گئی تو طلبہ احتجاجی دھرنا دیں گے۔

author img

By

Published : Oct 27, 2021, 8:06 PM IST

AMU students demand resumption of physical classes
اے ایم یو کو جلد کھولنے کا مطالبہ، طلبہ نے کیا احتجاجی مارچ

عالمی وبا کورونا کے سبب ملک کے سبھی تعلیمی اداروں کو بند کردیا گیا تھا۔ تاہم کورونا وبا کی دوسری لہر کے قہر کے بعد اب تعلیمی اداروں کو بھی کھولا جارہا ہے۔ جس میں ملک کے پرائیویٹ اور سرکاری اسکول اور کالج کو کچھ شرائط کے ساتھ کھولا گیا ہے اور یونیورسٹیوں کو بھی کھولا جارہا ہے۔

ویڈیو
دوسری جانب علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) 15 دسمبر 2019 شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران سے ہی بند ہیں۔ تقریباً دو برس سے بند یونیورسٹی کو ایک ہفتہ کے اندر کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاجی مارچ نکالا۔ طلبہ کا کہنا ہے اے ایم یو انتطامیہ یونیورسٹی کو بند ہی رکھنا چاہتی ہے، اس وقت اے ایم یو میں نا تو طلبہ یونین ہے، مکمل ایگزیکیٹو کونسل (ای سی)، اکیڈمیک کورٹ (اے سی) اور نا ہی اے ایم یو ٹیچرز ایسوسی ایشن ہے۔'طلبہ نے احتجاج کے دوران کہاکہ' ہماری پڑھائی نقصان ہورہی ہیں، لائبریری، سیمینار، لیب سب بند پڑے ہیں۔ اے ایم یو انتطامیہ کو ہماری اور ہمارے مستقبل کی کوئی فکر نہیں ہے۔' طلبہ کا کہنا ہے جہاں تک کورونا وبا کی بات ہے تو اب گزشتہ 3 ماہ سے علی گڑھ میں کیسز میں کمی واقع ہوئی ہے۔ ملک میں سیاسی، سماجی، معاشی اور دیگر کام ہو رہے ہیں تو تعلیمی ادارے کیوں بند ہیں۔ اے ایم یو انتطامیہ اور حکومت کو طلبہ کی ہو رہی پڑھائی اور مستقبل کے بارے میں سوچنا چاہیے۔' اے ایم یو طالبہ نے بتایا ہم نے ایک احتجاجی مارچ نکال کر وائس چانسلر کے نام ایک میمورنڈم دیا ہے اور اگر ایک ہفتہ کے اندر ہمارے مطالبات کو نہیں مانا گیا تو ہم باب سید پر دھرنا دیں گے۔ میمورنڈم میں سب سے اہم اور ضروری مطالبہ ہے کہ جلد از جلد اے ایم یو کو کھولا جائے کیو کہ ہمارا بہت نقصان ہورہا ہے'۔ طالبہ نے کہاکہ ساری یونیورسٹیاں کھول دی گئی ہیں اور ہمارے وائس چانسلر صاحب سورہے ہیں، انہیں ہماری کوئی فکر نہیں ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ لائبریری کو کھولا جائے، ریسرچ اسکالر کو پڑھائی میں بہت پریشانی ہو رہی ہے۔ یونیورسٹی کے ہال بند ہونے سے طالبہ کو باہر رہنا پڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے ان کو خاصی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔


اے ایم یو پراکٹر پروفیسر وسیم علی نے بتایا کہ طلبہ نے احتجاجی مارچ نکال کر وائس چانسلر کے نام ایک میمورنڈم دیا ہے جس میں انہوں نے چھ مطالبات کیے ہیں۔ یونیورسٹی کو جلد کھولنے کا بھی مطالبہ کیا ہے اور داخلہ سے متعلق انکیوئری کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ پراکٹر نے بتایا ہم نے طلبہ کا میمورنڈم حاصل کرلیا ہے اور وائس چانسلر کو پہچادیا جائے گا۔

عالمی وبا کورونا کے سبب ملک کے سبھی تعلیمی اداروں کو بند کردیا گیا تھا۔ تاہم کورونا وبا کی دوسری لہر کے قہر کے بعد اب تعلیمی اداروں کو بھی کھولا جارہا ہے۔ جس میں ملک کے پرائیویٹ اور سرکاری اسکول اور کالج کو کچھ شرائط کے ساتھ کھولا گیا ہے اور یونیورسٹیوں کو بھی کھولا جارہا ہے۔

ویڈیو
دوسری جانب علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) 15 دسمبر 2019 شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران سے ہی بند ہیں۔ تقریباً دو برس سے بند یونیورسٹی کو ایک ہفتہ کے اندر کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاجی مارچ نکالا۔ طلبہ کا کہنا ہے اے ایم یو انتطامیہ یونیورسٹی کو بند ہی رکھنا چاہتی ہے، اس وقت اے ایم یو میں نا تو طلبہ یونین ہے، مکمل ایگزیکیٹو کونسل (ای سی)، اکیڈمیک کورٹ (اے سی) اور نا ہی اے ایم یو ٹیچرز ایسوسی ایشن ہے۔'طلبہ نے احتجاج کے دوران کہاکہ' ہماری پڑھائی نقصان ہورہی ہیں، لائبریری، سیمینار، لیب سب بند پڑے ہیں۔ اے ایم یو انتطامیہ کو ہماری اور ہمارے مستقبل کی کوئی فکر نہیں ہے۔' طلبہ کا کہنا ہے جہاں تک کورونا وبا کی بات ہے تو اب گزشتہ 3 ماہ سے علی گڑھ میں کیسز میں کمی واقع ہوئی ہے۔ ملک میں سیاسی، سماجی، معاشی اور دیگر کام ہو رہے ہیں تو تعلیمی ادارے کیوں بند ہیں۔ اے ایم یو انتطامیہ اور حکومت کو طلبہ کی ہو رہی پڑھائی اور مستقبل کے بارے میں سوچنا چاہیے۔' اے ایم یو طالبہ نے بتایا ہم نے ایک احتجاجی مارچ نکال کر وائس چانسلر کے نام ایک میمورنڈم دیا ہے اور اگر ایک ہفتہ کے اندر ہمارے مطالبات کو نہیں مانا گیا تو ہم باب سید پر دھرنا دیں گے۔ میمورنڈم میں سب سے اہم اور ضروری مطالبہ ہے کہ جلد از جلد اے ایم یو کو کھولا جائے کیو کہ ہمارا بہت نقصان ہورہا ہے'۔ طالبہ نے کہاکہ ساری یونیورسٹیاں کھول دی گئی ہیں اور ہمارے وائس چانسلر صاحب سورہے ہیں، انہیں ہماری کوئی فکر نہیں ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ لائبریری کو کھولا جائے، ریسرچ اسکالر کو پڑھائی میں بہت پریشانی ہو رہی ہے۔ یونیورسٹی کے ہال بند ہونے سے طالبہ کو باہر رہنا پڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے ان کو خاصی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔


اے ایم یو پراکٹر پروفیسر وسیم علی نے بتایا کہ طلبہ نے احتجاجی مارچ نکال کر وائس چانسلر کے نام ایک میمورنڈم دیا ہے جس میں انہوں نے چھ مطالبات کیے ہیں۔ یونیورسٹی کو جلد کھولنے کا بھی مطالبہ کیا ہے اور داخلہ سے متعلق انکیوئری کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ پراکٹر نے بتایا ہم نے طلبہ کا میمورنڈم حاصل کرلیا ہے اور وائس چانسلر کو پہچادیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.