علی گڑھ: بہار کے ضلع ارریہ سے تعلق رکھنے والا طالب علم اشرف علی جو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سر سیدہ ہال (ساوتھ) کی مشتاق منزل میں رہتا تھا، گزشتہ 23 فروری 2021 سے لاپتہ ہیں۔
اس تعلق سے آج اے ایم یو کے پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے بتایا کہ لاپتہ اشرف علی کے ایس بی آئی بینک اکاؤنٹ سے دو روز قبل غازی آباد کے آئی سی آئی سی آئی (اے ٹی ایم) سے 1000 روپے نکالے گئے ہیں جو اس معاملے میں ایک اہم سراغ ثابت ہو سکتا ہے اور اس سے اشرف علی کی تحقیقات میں مدد حاصصل ہوسکتی ہے۔
اے ایم یو کے پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے اپنے دفتر میں بتایا ہمیں اطلاع ملی تھی کہ دو روز قبل لاپتہ اشرف علی کے ایس بی آئ بینک اکاؤنٹ سے غازی آباد کے آئی سی آئی سی آئی (اے ٹی ایم) سے ایک ہزار روپے نکالے گئے ہیں اس کے بعد ہم نے فورا اس کی اطلاع علی گڑھ انتظامیہ اور اے ایم یو انتظامیہ کو دی ہے۔
پراکٹر وسیم علی نے مزید بتایا کہ 'اشرف علی کے اکاؤنٹ سے ہزار روپے خود اشرف علی نے نکالیں ہیں یا اس کے کسی دیگر ساتھی نے، اے ٹی ایم میں لگے سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی جائے تو جلد اشرف علی تک پہنچا جاسکتا ہے۔
اس معاملے میں اشرف علی کے اہل خانہ نے گزشتہ دنوں سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا تھا جس کے بعد ہم نے درخواست علیگڑھ انتظامیہ کو دے دی ہے۔
وہیں، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے بتایا کہ لاپتہ اشرف علی کی تلاش کی جا رہی ہے۔ اے ایم یو انتظامیہ اور علی گڑھ پولیس بھی تلاش کر رہی ہے میں نے بھی پولیس کے اعلیٰ عہدیداران سے بات کی ہے۔ کچھ سراغ بھی ملے ہیں۔
وہی اشرف علی کے بڑے بھائی عیاز احمد نے بتایا کہ 'علی گڑھ انتظامیہ اور پولیس میرے بھائی کی تلاش کر رہی ہے۔' میں ان کی تلاش سے مطمئین ہوں لیکن ابھی تک کوئی سراغ نہیں مل پایا ہے جس سے بہت بے چینی ہے۔