علی گڑھ: عالمی شہرت یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کیمپس میں آوارہ کتوں کی تعداد اور ان کے جان لیوا حملے بڑھتے ہی جا رہے ہیں۔ جس کے سبب کیمپس میں ڈر اور خوف کا ماحول ہے۔ 16 اپریل بعد نماز فجر سر سید ہاوس کے میدان میں تقریبا 65 سالہ ڈاکٹر صفدر علی پر آوارہ کتوں نے حملہ کرکے انہیں ہلاک کر دیا۔ جس کے بعد 17 اپریل کو علی گڑھ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے یونیورسٹی کیمپس میں کتوں کو پکڑنے کے لئے تین ٹیمیں تشکیل دی گئی تھی اور دس آوارہ کتوں کو بھی پکڑا گیا تھا، باوجود اس کے کتوں نے حملہ کرکے رسرچ اسکالر کو شدید زخمی کردیا۔
دراصل گزشتہ شعبہ سیاست کے رسرچ اسکالر خالد حسن اپنے ہال کے باہر چہل قدمی کر رہے تھے، اسی دوران دو آوارہ کتوں نے ان پر حملہ کر دیا حالانکہ خالد حسن نے کتوں کو بھگانے کی کوشش کی لیکن وحشی کتوں نے خالد پر حملہ کر دیا۔ حملے کے دوران مزید پانچ کتے آگئے اور خالد کو گرا کر شدید زخمی کر دیا۔
آوارہ کتوں نے خالد پر پنجوں اور دانتوں سے حملہ کر دیا، جس کے نشانات جسم پر صاف دیکھے جا سکتے ہیں۔ خالد اٹھ کر اپنے آپ کو بچانے کے لیے ہاسٹل کے کامن روم کی طرف بھاگا لیکن کتے اس کا پیچھا کرنے سے باز نہ آئے، وہ کامن روم میں داخل ہو کر جان بچانے میں کامیاب رہے۔ زخمی خالد نے بتایا کہ کتوں نے سر کے علاوہ پورے جسم کو دانتوں اور پنجوں سے کاٹ کر زخمی کر دیا ہے۔
خالد نے شرٹ، پینٹ اور چپل پہن رکھی تھی۔ حالانکہ میونسپل کارپوریشن نے اے ایم یو میں مہم چلا کر دس کتوں کو پکڑا ہے لیکن پھر بھی خطرناک کتوں نے اے ایم یو کیمپس میں پناہ لی ہوئی ہے۔ خالد نے بتایا کہ اس نے مارچ میں ہی پی ایچ ڈی میں داخلہ لیا تھا، جب کتے بھونک رہے تھے تب میں بہت ڈر گیا اور میرے ذہن میں کتوں کے حملے سے موت کا خیال بھی آنے لگا۔
خالد نے بتایا کہ آوارہ کتوں کے حملے سے کیمپس میں ڈر کا ماحول ہے اور طلباء میں خوف ہے۔ دیر رات مولانا آزاد لائبریری سے طلبہ اپنے ہال آتے جاتے ہیں۔ اس دوران راستے میں کئی کتوں کا سامنا ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے خوف کا ماحول ہے۔ خالد نے کہا کہ اے ایم یو انتظامیہ اور میونسپل کارپوریشن کو کتوں کے تعلق سے سخت کارروائی کرنی چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: Stray Dogs Attack In Aligarh علی گڑھ میں آوارہ کتوں کے حملے میں تین ماہ کی لڑکی ہلاک
انہوں نے کہا کہ اگر طلباء کو سیکورٹی نہیں دی گئی تو طلباء کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یونیورسٹی پراکٹر نے ٹیلی فون پر اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ آوارہ کتوں کے دوبارہ حملے کے بعد علی گڑھ میونسپل کارپوریشن سے رابطہ کیا گیا ہے اور مزید آوارہ کتوں کو پکڑنے کی بات کہی گئی ہے۔ یونیورسٹی کیمپس کو آوارہ کتوں سے محفوظ بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔