ETV Bharat / state

پروفیسر جمشید صدیقی کے سانحہ ارتحال پر اے ایم یو میں غم کی لہر - پروفیسر جمشید صدیقی

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) شعبہ کمپیوٹر سائنس کے سینئر فیکلٹی پروفیسر جمشید صدیقی کا جواہر لال نہرو اسپتال میں گذشتہ روز انتقال ہوگیا جبکہ تدفین یونیورسٹی کے قبرستان میں گذشتہ رات 11 بجے عمل میں آئی۔

پروفیسر جمشید صدیقی کے سانحہ ارتحال پر اے ایم یو میں غم کی لہر
پروفیسر جمشید صدیقی کے سانحہ ارتحال پر اے ایم یو میں غم کی لہر
author img

By

Published : Apr 20, 2021, 5:58 PM IST

روفیسر جمشید صدیقی کا 53 برس کی عمر میں انتقال ہوگیا جس کے بعد یونیورسٹی کیمپس میں غم کی لہر دوڑ گئی اور تعزیتی پیامات کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

اے ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے پروفیسر صدیقی کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اپنا ذاتی نقصان قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پروفیسر صدیقی کا انتقال یونیورسٹی کے لیے ایک بڑا نقصان ہے جس کی تلافی مشکل ہوگی۔ وہ ایک بہترین ماہر تعلیم اور استاد تھے، جن کی طلبہ اور ساتھیوں میں زبردست مقبولیت تھی۔ ان کی انسانیت دوست شخصیت اور سلوک کی وجہ سے سب ان سے بے حد محبت کرتے تھے۔

انہوں نے اپنے تعزیتی پیام میں کہا کہ پروفیسر صدیقی نے متعدد میدان میں یونیورسٹی کی خدمات انجام دیں جن میں بطور پراکٹر اور ڈین اسٹوڈینٹ ویلفیئر، ان کی خدمات شامل ہیں۔ وہ اے ایم یو ٹیچرز ایسوسی ایشن کے سکریٹری بھی تھے۔ وہ 1992 میں بطور لیکچرار یونیورسٹی میں شامل ہوئے اور 2006 اور 2014 میں بالترتیب ایسوسی ایٹ پروفیسر اور پروفیسر کے عہدے پر ترقی کی۔

پروفیسر طارق منصور نے بتایا کہ پروفیسر جمشید صدیقی نے 1997 سے 2001 تک سلطنت عمان کے شعبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں لیکچرار (اے ایم یو سے چھٹی پر) کے طور پر بھی کام کیا۔ پروفیسر صدیقی نے اے ایم یو سے ریاضی اور کیمسٹری کے ساتھ طبیعیات میں ماسٹر آف کمپیوٹر سائنسز اینڈ ایپلی کیشنز (ایم سی اے) اور بی ایس سی (آنرز) کیا۔

پسماندگان میں ان کی اہلیہ، ڈاکٹر فائزہ عباسی (اسسٹنٹ ڈائرکٹر، یو جی سی ایچ آر ڈی سی اے ایم یو) اور 2 بچے بھی شامل ہیں۔

روفیسر جمشید صدیقی کا 53 برس کی عمر میں انتقال ہوگیا جس کے بعد یونیورسٹی کیمپس میں غم کی لہر دوڑ گئی اور تعزیتی پیامات کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

اے ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے پروفیسر صدیقی کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اپنا ذاتی نقصان قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پروفیسر صدیقی کا انتقال یونیورسٹی کے لیے ایک بڑا نقصان ہے جس کی تلافی مشکل ہوگی۔ وہ ایک بہترین ماہر تعلیم اور استاد تھے، جن کی طلبہ اور ساتھیوں میں زبردست مقبولیت تھی۔ ان کی انسانیت دوست شخصیت اور سلوک کی وجہ سے سب ان سے بے حد محبت کرتے تھے۔

انہوں نے اپنے تعزیتی پیام میں کہا کہ پروفیسر صدیقی نے متعدد میدان میں یونیورسٹی کی خدمات انجام دیں جن میں بطور پراکٹر اور ڈین اسٹوڈینٹ ویلفیئر، ان کی خدمات شامل ہیں۔ وہ اے ایم یو ٹیچرز ایسوسی ایشن کے سکریٹری بھی تھے۔ وہ 1992 میں بطور لیکچرار یونیورسٹی میں شامل ہوئے اور 2006 اور 2014 میں بالترتیب ایسوسی ایٹ پروفیسر اور پروفیسر کے عہدے پر ترقی کی۔

پروفیسر طارق منصور نے بتایا کہ پروفیسر جمشید صدیقی نے 1997 سے 2001 تک سلطنت عمان کے شعبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں لیکچرار (اے ایم یو سے چھٹی پر) کے طور پر بھی کام کیا۔ پروفیسر صدیقی نے اے ایم یو سے ریاضی اور کیمسٹری کے ساتھ طبیعیات میں ماسٹر آف کمپیوٹر سائنسز اینڈ ایپلی کیشنز (ایم سی اے) اور بی ایس سی (آنرز) کیا۔

پسماندگان میں ان کی اہلیہ، ڈاکٹر فائزہ عباسی (اسسٹنٹ ڈائرکٹر، یو جی سی ایچ آر ڈی سی اے ایم یو) اور 2 بچے بھی شامل ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.