ETV Bharat / state

AMU English Department اردو ادب و تنقید کے لئے شعبہ انگریزی اے ایم یو کی خدمات

عالمی شہرت یافتہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) شعبہ انگریزی کی خدمات کا جائزہ لینے کے دوران یہ بات علم میں آئی کہ شعبہ انگریزی ادب کے بہت سے معروف اور مایہ ناز اساتذہ نے اردو ادب اور تنقید پر بھی بڑی اہم خدمات انجام دی ہیں۔AMU English Department

اردو ادب و تنقید کے لئے شعبہ انگریزی اے ایم یو کی خدمات
اردو ادب و تنقید کے لئے شعبہ انگریزی اے ایم یو کی خدمات
author img

By

Published : Feb 22, 2023, 3:26 PM IST

اردو ادب و تنقید کے لئے شعبہ انگریزی اے ایم یو کی خدمات

علیگڑھ: ہندوستان کی آزادی سے اب تک علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) شعبہ انگریزی کے اساتذہ، فضلاء اور منسلک افراد کی خدمات کا جائزہ لیا جائے تو یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ خواجہ منظور حسین (1904 - 1982) سے جو سلسلہ شروع ہوا ان میں اچھی خاصی تعداد ان افراد کی ہے جنھوں نے اردو ادب اور ادبی تنقید میں نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔ فارسی، اردو اور انگریزی زبانوں پر عبور رکھنے والے، خواجہ منظور حسین 1946ء سے 1948ء تک شعبہ انگریزی کے صدر تھے، لائق فائق دانش ور اور ادب میں درک اور بصیرت رکھتے تھے۔ اردو کے ایک نامور نقاد، پروفیسر اسلوب احمد انصاری نے اپنی کتاب آئینہ خانے میں خواجہ منظور حسین کی عظمت بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اردو کے معروف ادباء اور شعراء مثلاً رشید احمد صدیقی، فراق گورکھپوری، فیض احمد فیض، پطرس بخاری، احمد ندیم قاسمی، وقار عظیم، انتظار حسین اور شان الحق نے اردو ادب میں خواجہ منظور حسین کی علمی صلاحیت اور تنقیدی بصیرت کا اعتراف کیا ہے۔

اے ایم یو، شعبہ انگریزی کے صدر شعبہ پروفیسر عاصم صدیقی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں شعبہ انگریزی کے اساتذہ اور فروغ اردو سے متعلق بتایا شعبہ انگریزی میں یہ روایت رہی ہے کہ یہاں کے اساتذہ انگریزی کے ساتھ ساتھ اردو زبان میں بھی لکھتے ہیں، اردو میں کتابیں شائع کرتے ہیں، لیکچر لیتے ہیں، اردو زبان اور ادب کے لئے نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔ اے ایم یو شعبہ انگریزی کے سابق صدر خواجہ منظور حسین نے اردو میں بہت سی کتابیں اور مضامین لکھے اور آزادی کے بعد جب وہ پاکستان چلے گئے تو انہوں نے وہاں بھی اردو میں بہت سی چیزیں لکھی خاص کر غزل سے متعلق ان کی خدمات بہت اہم ہیں جن کو آگے بڑھایا بیس سال تک صدر شعبہ رہنے والے اسلوب احمد انصاری نے۔

اسلوب احمد انصاری کی خدمات:
اسلوب احمد انصاری بنیادی طور پر شیکسپیئر کے اسکالر تھے لیکن انہوں نے علامہ اقبال اور مرزا غالب پر بہت سی کتابیں لکھی ہیں اردو تنقید پر بہت سی کتابیں ہے، ان کے مضامین کے مجموعہ شائع ہوئے ہیں اسی لئے اردو تنقید میں اسلوب احمد انصاری کا نام بہت عزت و اہترام سے لیا جاتا ہے۔ عثمانی، مقبول حسن، وقار حسین، یاسین، سلامت اللہ وغیرہ نے اسلوب احمد انصاری سے ہی متاثر ہو کر اردو کے لئے اپنی خدمات انجام دی ہیں۔ پروفیسر زائدہ زیدی کا ذکر کرتے ہوئے پروفیسر عاصم نے کہا مستقبل میں زائدہ زیدی کو اور زیادہ لوگ اس لئے بھی جانگے کیونکہ وہ شاعرہ بھی ہے اور انہوں نے بہت سی اہم کتابوں کا ترجمہ بھی کیا ہے، شاعری، تنقید، ڈرامہ اور ان کی ایک اہم کیمپس ناول ہے جس کا نام انقلاب کا ایک دن بھی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Madrasa Jamia Darul Taalim مدرسہ جامعہ دارالتعلیم میں دس طلبا دستارِ فضیلت سے سرفراز

پروفیسر اے آر قدوائی اور سید عاصم علی سمیت دیگر اساتذہ نے انگریزی کے استاد ہوتے ہوئے اردو کے لئے اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں، کافی تعداد میں کتابوں کا انگریزی سے اردو اور اردو سے انگریزی میں ترجمے کئے ہیں۔علیگڑھ کی اردو ادب کے لئے اہم خدمات ہیں اور ساتھ ہی اے ایم یو شعبہ انگریزی کا اردو ادب اور تنقید میں اپنے آپ میں نمایاں کردار ہے۔

اردو ادب و تنقید کے لئے شعبہ انگریزی اے ایم یو کی خدمات

علیگڑھ: ہندوستان کی آزادی سے اب تک علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) شعبہ انگریزی کے اساتذہ، فضلاء اور منسلک افراد کی خدمات کا جائزہ لیا جائے تو یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ خواجہ منظور حسین (1904 - 1982) سے جو سلسلہ شروع ہوا ان میں اچھی خاصی تعداد ان افراد کی ہے جنھوں نے اردو ادب اور ادبی تنقید میں نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔ فارسی، اردو اور انگریزی زبانوں پر عبور رکھنے والے، خواجہ منظور حسین 1946ء سے 1948ء تک شعبہ انگریزی کے صدر تھے، لائق فائق دانش ور اور ادب میں درک اور بصیرت رکھتے تھے۔ اردو کے ایک نامور نقاد، پروفیسر اسلوب احمد انصاری نے اپنی کتاب آئینہ خانے میں خواجہ منظور حسین کی عظمت بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اردو کے معروف ادباء اور شعراء مثلاً رشید احمد صدیقی، فراق گورکھپوری، فیض احمد فیض، پطرس بخاری، احمد ندیم قاسمی، وقار عظیم، انتظار حسین اور شان الحق نے اردو ادب میں خواجہ منظور حسین کی علمی صلاحیت اور تنقیدی بصیرت کا اعتراف کیا ہے۔

اے ایم یو، شعبہ انگریزی کے صدر شعبہ پروفیسر عاصم صدیقی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں شعبہ انگریزی کے اساتذہ اور فروغ اردو سے متعلق بتایا شعبہ انگریزی میں یہ روایت رہی ہے کہ یہاں کے اساتذہ انگریزی کے ساتھ ساتھ اردو زبان میں بھی لکھتے ہیں، اردو میں کتابیں شائع کرتے ہیں، لیکچر لیتے ہیں، اردو زبان اور ادب کے لئے نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔ اے ایم یو شعبہ انگریزی کے سابق صدر خواجہ منظور حسین نے اردو میں بہت سی کتابیں اور مضامین لکھے اور آزادی کے بعد جب وہ پاکستان چلے گئے تو انہوں نے وہاں بھی اردو میں بہت سی چیزیں لکھی خاص کر غزل سے متعلق ان کی خدمات بہت اہم ہیں جن کو آگے بڑھایا بیس سال تک صدر شعبہ رہنے والے اسلوب احمد انصاری نے۔

اسلوب احمد انصاری کی خدمات:
اسلوب احمد انصاری بنیادی طور پر شیکسپیئر کے اسکالر تھے لیکن انہوں نے علامہ اقبال اور مرزا غالب پر بہت سی کتابیں لکھی ہیں اردو تنقید پر بہت سی کتابیں ہے، ان کے مضامین کے مجموعہ شائع ہوئے ہیں اسی لئے اردو تنقید میں اسلوب احمد انصاری کا نام بہت عزت و اہترام سے لیا جاتا ہے۔ عثمانی، مقبول حسن، وقار حسین، یاسین، سلامت اللہ وغیرہ نے اسلوب احمد انصاری سے ہی متاثر ہو کر اردو کے لئے اپنی خدمات انجام دی ہیں۔ پروفیسر زائدہ زیدی کا ذکر کرتے ہوئے پروفیسر عاصم نے کہا مستقبل میں زائدہ زیدی کو اور زیادہ لوگ اس لئے بھی جانگے کیونکہ وہ شاعرہ بھی ہے اور انہوں نے بہت سی اہم کتابوں کا ترجمہ بھی کیا ہے، شاعری، تنقید، ڈرامہ اور ان کی ایک اہم کیمپس ناول ہے جس کا نام انقلاب کا ایک دن بھی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Madrasa Jamia Darul Taalim مدرسہ جامعہ دارالتعلیم میں دس طلبا دستارِ فضیلت سے سرفراز

پروفیسر اے آر قدوائی اور سید عاصم علی سمیت دیگر اساتذہ نے انگریزی کے استاد ہوتے ہوئے اردو کے لئے اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں، کافی تعداد میں کتابوں کا انگریزی سے اردو اور اردو سے انگریزی میں ترجمے کئے ہیں۔علیگڑھ کی اردو ادب کے لئے اہم خدمات ہیں اور ساتھ ہی اے ایم یو شعبہ انگریزی کا اردو ادب اور تنقید میں اپنے آپ میں نمایاں کردار ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.