علیگڑھ: اترپردیش میں واقع عالمی شہرت یافتہ تاریخی تعلیمی ادارہ علیگڈھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں تقریبا آٹھ ہزار تدریسی اور غیر تدریسی ملازمین اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں جن میں سے تقریبا تین ہزار غیر تدریسی ملازمین ٹیمپریری اور ڈیلی ویجز پر اپنی خدمات کو انجام سالوں سے دے رہے ہیں۔ان کا ایکسٹینشن ہل سال دسمبر ماہ میں ایک سال کے لئے ہوتا ہے جو گزشتہ برس اے تین تین ماہ کے لئے ہو رہا ہے۔اس کے سبب اب وہ اپنی مستقل ملازمت کی کنفرمیشن کے لئے یونیورسٹی انتظامیہ بلاک پر گزشتہ 18 روز سے دھرنے پر ہیں۔اس کے دوران آج ملازمین نے انتظامیہ بلاک کے سامنے پراکٹوریئل ٹیم کی موجودگی میں انتظامیہ کی جانب سے وجہ بتاو نوٹس کو نظر آتش کیا۔
واضح رہے غیر تدریسی ملازمین کے دھرنے کو یونیورسٹی طلباء، اساتذہ، اولڈ بائز ایسوسی ایشن کے سات یونیورسٹی کورٹ اور ایگزیکٹو کونسل کے اراکین کی بھی حمایت حاصل ہو گئی ہے۔ یونیورسٹی میں بڑی تعداد ٹیمپریری غیر تدریسی ملازمین کی اسی بھی ہے جو بیس سال سے بھی زیادہ سے اپنی خدمات انجام اس لئے دے رہے ہیں کہ ان کو لگتا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ جلد پرمانینٹ کردے گا لیکن اب غیر تدریسی ملازمین کا ایکسٹینشن گزشتہ برس دسمبر ماہ سے ان کے زبردست احتجاج کے بعد صرف تین تین ماہ کے لئے ہو رہا ہے۔ یعنی ہر تین ماہ کے بعد ملازمین انتظامیہ بلاک پر زبردست احتجاج کرتے ہیں جس کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ ان کا ایکسٹینشن تین ماہ کے لئے اس یقین دہانی کے سات کردیتا ہے کہ جلد آپ کی ملازمت کو مستقل کر دیا جائے گا لیکن انتظامیہ کی جانب سے صرف تسلی دی جارہی ہے جس کے خلاف دھرنے پر بیٹھنے پر مجبور ہیں ۔
ملازمین نے 9 نومبر کو ہڑتال کی تھی جس میں بڑی تعداد میں ملازمین نے شرکت کی تھی، ملازمین کے مطابق ہڑتال کی اطلاع انتظامیہ کو دے دی تھی باوجود اس کے یونیورسٹی انتظامیہ نے ہڑتال میں شامل ملازمین کو وجہ بتاو نوٹس جاری کیا تھا جس کو آج ملازمین نے نذر آتش کیا گیا۔انتظامیہ کی جانب سے جاری نوٹس کو نظر آتش کرنے کے بعد ریحان اور آفاق کا کہنا ہے کہ جب تک موجودہ انتظامیہ بلخصوص کارگزار وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز ہمارے مطالبات کو پورا نہیں کر دیتے ہم دھرنے سے نہیں ہٹیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:گرفتار شدہ افراد کا اے ایم یو سے کوئی تعلق نہیں: یونیورسٹی پراکٹر
سوال کا جواب دیتے ہوئے ملازمین نے بتایا انتظامیہ نے ہمارے دھرنے کو کمزور اور ملازمین کو ڈرا کے لئے ہڑتال میں شامل ملازمین کو نوٹس جاری کیا تھا لیکن ہمیں اس طرح کے نوٹس سے کوئی فرق نہیں ہوگا اسی لئے ہمنے آج اسی نوٹس کو نذر آتش کیا ہے۔ملازمین کا کہنا ہے گزشتہ چھہ سالوں سے ان کا پروموشن نہیں کیا گیا ہے، انہوں نے مزید کہا جلد ہم دوبارہ ہڑتال کریں گے۔