ETV Bharat / state

اے ایم یو ڈاکٹرز نے ڈی ایم اور رکن اسمبلی کے بیانات کی مذمت کی

author img

By

Published : Apr 27, 2020, 7:16 PM IST

ریاست اترپردیش میں واقع معروف عالمی ادارہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج، ریزیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے گزشتہ روز علی گڑھ ڈی ایم اور رکن اسمبلی کے ذریعے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے خلاف دیئے گئے بیانات کے بعد ایک پریس کانفرنس کی اور ان کے بیانات کی مذمت کرتے ہوئے بیان واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

AMU doctors condemned the statements of the DM and the MLA
اے ایم یو ڈاکٹرز نے ڈی ایم اور رکن اسمبلی کے بیانات کی مذمت کی


گزشتہ روز علی گڑھ میں 6 کورونا مثبت رپورٹ آنے کے بعد اطلاع دیتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ چند روشن سنگھ نے ایک بیان دیا جس میں کہا کہ ‘یہاں پر جو بھی ہوا میڈیکل انفیکشن سے ہوا، میڈیکل کالج سے جو انفیکشن آیا ہے اس کے ذریعے سے کیسز آرہے ہیں’۔

AMU doctors condemned the statements of the DM and the MLA
اے ایم یو ڈاکٹرز نے ڈی ایم اور رکن اسمبلی کے بیانات کی مذمت کی


علی گڑھ کے رکن اسمبلی دلویر سنگھ نے ایک بیان دیا جس میں انہوں نے کہا کہ ‘جواہر لال نہرو میڈیکل کالج سے علی گڑھ شہر میں کورونا کمیونٹی انفیکشن کی طرز پر پھیل رہا ہے’۔

اے ایم یو ڈاکٹرز نے ڈی ایم اور رکن اسمبلی کے بیانات کی مذمت کی
ان دونوں بیانات سے اے ایم یو کے ڈاکٹر خفا ہیں اور بیانات کی مذمت کرتے ہوئے ایک پریس کانفرنس کی۔اے ایم یو کے جے این ایم سی ریزیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر حمزہ ملک نے بتایا کہ علی گڑھ ضلع مجسٹریٹ کا اور یہاں کے رکن اسمبلی دلویر سنگھ کا بیان آیا ہے۔ انہوں نے یہ الزام لگایا ہے کہ جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کی وجہ سے علی گڑھ میں کورونا وائرس پھیلا ہے۔
AMU doctors condemned the statements of the DM and the MLA
اے ایم یو ڈاکٹرز نے ڈی ایم اور رکن اسمبلی کے بیانات کی مذمت کی


ڈاکٹر نے کہا کہ میں ان کو بتانا چاہوں گا کہ ملک کے ٹاپ ٹین میں جواہر لال نہرو میڈیکل کالج ہمیشہ رہا ہے اور جس نے ہمیشہ نا صرف علی گڑھ بلکہ آس پاس کے 6، 7 اضلاع میں بھی اپنی خدمات کو انجام دے رہا ہے۔


ایک رکن اسمبلی اس طرح کے بیان دے کر جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کی تصویر اور ملک کے ڈاکٹروں کے احساسات کے ساتھ کھلواڑ کر رہا ہے۔ تو میں بتانا چاہوں گا کہ ہم ایک ایسے وائرس سے لڑ رہے ہیں جس کا دنیا میں کوئی علاج نہیں ہے۔ اپنی جان پر کھیل کر ہم اس کام کو انجام دے رہے ہیں۔ مجھ کو نہیں لگتا کہ ڈی ایم نے اس طرح کا کوئی بیان دیا ہے۔ اگر ڈی ایم نے اس طرح کا بیان دیا ہے تو اس سے زیادہ کم سطح کا بیان نہیں ہوسکتا۔

ڈاکٹرز نے ہمیشہ ضلع مجسٹریٹ کے سامنے اپنے مسئلہ مسائل رکھے ہیں کہ ہمیں پی پی ای فراہم کی جائے۔ دوسری سہولیات مہیا کرائی جائے نہیں تو ہم لوگ بھی متاثر ہو جائیں گے اور ہم بہت سے مریضوں کو دیکھتے ہیں۔


یہ بیان ان تمام ڈاکٹروں کے حوصلوں کو گرا رہا ہے اور میں یہ سوچتا ہوں کہ اگر بھارت کورونا وائرس سے ہارتا ہے تو اس طرح کے لوگ ذمہ دار ہوں گے۔

ڈاکٹر حمزہ ملک نے مطالبہ کیا کہ ڈی ایم صاحب اپنے بیان کو واپس لیں اور اگر مستقبل میں اس طرح کا بیان دوبارہ آیا تو ان کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ ریزیڈنٹ ڈاکٹرز یہاں پر کسی کے نوکر نہیں ہیں۔ یہ کسی ڈی ایم کے نگرانی میں کام نہیں کر رہے ہیں۔ پھر بھی ہم سب لوگ مل کر بھارت کے ساتھ اس لڑائی کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ یہاں پر آکر پی پی ای پہن کر صرف چار پانچ گھنٹے رہیں، ان کو حقیقت معلوم ہو جائے گی۔


حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے اپنے کچھ رہنماؤں سے اس طرح کی بیان بازی کروا رہی ہے۔ جس کی ہم لوگ مذمت کرتے ہیں۔ اگر ڈی ایم کو ایسا لگ رہا ہے تو فوری طور پر میڈیکل کالج کو سیل کر دیں، یا پھر بند کر دیں۔


گزشتہ روز علی گڑھ میں 6 کورونا مثبت رپورٹ آنے کے بعد اطلاع دیتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ چند روشن سنگھ نے ایک بیان دیا جس میں کہا کہ ‘یہاں پر جو بھی ہوا میڈیکل انفیکشن سے ہوا، میڈیکل کالج سے جو انفیکشن آیا ہے اس کے ذریعے سے کیسز آرہے ہیں’۔

AMU doctors condemned the statements of the DM and the MLA
اے ایم یو ڈاکٹرز نے ڈی ایم اور رکن اسمبلی کے بیانات کی مذمت کی


علی گڑھ کے رکن اسمبلی دلویر سنگھ نے ایک بیان دیا جس میں انہوں نے کہا کہ ‘جواہر لال نہرو میڈیکل کالج سے علی گڑھ شہر میں کورونا کمیونٹی انفیکشن کی طرز پر پھیل رہا ہے’۔

اے ایم یو ڈاکٹرز نے ڈی ایم اور رکن اسمبلی کے بیانات کی مذمت کی
ان دونوں بیانات سے اے ایم یو کے ڈاکٹر خفا ہیں اور بیانات کی مذمت کرتے ہوئے ایک پریس کانفرنس کی۔اے ایم یو کے جے این ایم سی ریزیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر حمزہ ملک نے بتایا کہ علی گڑھ ضلع مجسٹریٹ کا اور یہاں کے رکن اسمبلی دلویر سنگھ کا بیان آیا ہے۔ انہوں نے یہ الزام لگایا ہے کہ جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کی وجہ سے علی گڑھ میں کورونا وائرس پھیلا ہے۔
AMU doctors condemned the statements of the DM and the MLA
اے ایم یو ڈاکٹرز نے ڈی ایم اور رکن اسمبلی کے بیانات کی مذمت کی


ڈاکٹر نے کہا کہ میں ان کو بتانا چاہوں گا کہ ملک کے ٹاپ ٹین میں جواہر لال نہرو میڈیکل کالج ہمیشہ رہا ہے اور جس نے ہمیشہ نا صرف علی گڑھ بلکہ آس پاس کے 6، 7 اضلاع میں بھی اپنی خدمات کو انجام دے رہا ہے۔


ایک رکن اسمبلی اس طرح کے بیان دے کر جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کی تصویر اور ملک کے ڈاکٹروں کے احساسات کے ساتھ کھلواڑ کر رہا ہے۔ تو میں بتانا چاہوں گا کہ ہم ایک ایسے وائرس سے لڑ رہے ہیں جس کا دنیا میں کوئی علاج نہیں ہے۔ اپنی جان پر کھیل کر ہم اس کام کو انجام دے رہے ہیں۔ مجھ کو نہیں لگتا کہ ڈی ایم نے اس طرح کا کوئی بیان دیا ہے۔ اگر ڈی ایم نے اس طرح کا بیان دیا ہے تو اس سے زیادہ کم سطح کا بیان نہیں ہوسکتا۔

ڈاکٹرز نے ہمیشہ ضلع مجسٹریٹ کے سامنے اپنے مسئلہ مسائل رکھے ہیں کہ ہمیں پی پی ای فراہم کی جائے۔ دوسری سہولیات مہیا کرائی جائے نہیں تو ہم لوگ بھی متاثر ہو جائیں گے اور ہم بہت سے مریضوں کو دیکھتے ہیں۔


یہ بیان ان تمام ڈاکٹروں کے حوصلوں کو گرا رہا ہے اور میں یہ سوچتا ہوں کہ اگر بھارت کورونا وائرس سے ہارتا ہے تو اس طرح کے لوگ ذمہ دار ہوں گے۔

ڈاکٹر حمزہ ملک نے مطالبہ کیا کہ ڈی ایم صاحب اپنے بیان کو واپس لیں اور اگر مستقبل میں اس طرح کا بیان دوبارہ آیا تو ان کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ ریزیڈنٹ ڈاکٹرز یہاں پر کسی کے نوکر نہیں ہیں۔ یہ کسی ڈی ایم کے نگرانی میں کام نہیں کر رہے ہیں۔ پھر بھی ہم سب لوگ مل کر بھارت کے ساتھ اس لڑائی کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ یہاں پر آکر پی پی ای پہن کر صرف چار پانچ گھنٹے رہیں، ان کو حقیقت معلوم ہو جائے گی۔


حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے اپنے کچھ رہنماؤں سے اس طرح کی بیان بازی کروا رہی ہے۔ جس کی ہم لوگ مذمت کرتے ہیں۔ اگر ڈی ایم کو ایسا لگ رہا ہے تو فوری طور پر میڈیکل کالج کو سیل کر دیں، یا پھر بند کر دیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.