احمدی اسکول کی پرنسپل ڈاکٹر نائلہ راشد نے کہا کہ' انسانی سرگرمیاں اور موسمیاتی تغیرات تیزی سے زیر زمین پانی کے وسائل پر دباؤ بڑھا رہے ہیں، جس کے نتیجے میں پانی کی قلت اور آلودگی کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ لوگوں کو یہ سمجھانا ضروری ہے کہ زیر زمین آب کے تحفظ کے لیے مؤثر پالیسیوں پر عمل درآمد کا وقت آگیا ہے۔' AMU Celebrates World Water Day۔ یقیناً پانی کے بنا زندگی ممکن نہیں پانی کی اہمیت، اس کا استعمال اور تحفظ کا علم سبھی کو ہونا چاہیے۔ آج سے 20 سال قبل یہ بات سوچنا اور کہنا مذاق لگتا تھا کہ ایک وقت ایسا بھی آئیگا کہ انسان پینے کے لیے پانی خریدنے پر مجبور ہوگا اور جب اس مذاق کو سچائی میں تبدیل ہوتے دیکھتے ہیں تو لوگوں کا احساس ہوتا ہے کہ یقینا ہمیں پانی کا استعمال ضرورت کے مطابق ہی کرنا چاہیے اور اس کی اہمیت اور تحفظ بہت ضروری ہے'۔
فزکس کی استاذ سارہ صدیقی نہ محفوظ پانی اور صفائی کو یقینی بنانے کے لیے اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف پر بات کی اور پانی کا ضرورت سے زیادہ استعمال نہ کرنے پر زور دیا۔' ارم فاطمہ نے پروگرام کی نظامت کی اور دسویں جماعت کے امان چودھری اور پریتی نے اپنی تقریر میں پانی کے بچانے کے طریقوں پر روشنی ڈالی۔ یونیورسٹی کے نیشنل سروس سکیم (ایم ایس ایس) دفتر میں بھی عالمی یوم آب منایا گیا جہاں ڈاکٹر راشد حسین (پروگرام کوآرڈینیٹر) نے پانی کے تحفظ کی اہمیت پر گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ پانی کرہ ارض پر ہر ایکوسسٹم کا اہم اور ضروری حصہ ہے اور جب اسے کم کیا جاتا ہے، تو انسان اور حیوانی زندگی کے لیے سنگین اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ جب آپ پانی کو محفوظ کرتے ہیں، تو آپ اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ لوگوں کے استعمال کے لیے کافی مقدار میں پانی موجود ہو گا۔'
این ایس ایس کے پروگرام آفیسر محمد نوید نے بھی پانی کی اہمیت اور ضرورت کے مطابق پانی کے استعمال پر روشنی ڈالتے ہوئے زیر زمین پانی کے تحفظ پر زور دیا۔ ضلع علی گڑھ کے مختلف علاقوں میں بھی پانی کی سطح دن بدن نیچی ہوتی جا رہی ہے جس کی وجہ پوکھروں کا سوکھنا اور Submersible Pump کی تعداد میں اضافہ بتایا جاتا ہے۔'
مزید پڑھیں: