ETV Bharat / state

AMU Bachao Tehreek اے ایم یو بچاؤ تحریک' کا دھرنا 15 اکتوبر کو جنتر منتر پر ہوگا

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 5, 2023, 4:45 PM IST

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) ٹیچرس ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر محمد خالد نے ای ٹی وی بھارت کو خصوصی گفتگو میں بتایا کہ اے ایم یو اور اس کے ایکٹ کو بچانے کے لیے 'اے ایم یو بچاؤ تحریک' شروع کی گئی ہے۔ جس کا دھرنا 15 اکتوبر کو 12 بجے سے جنتر منتر، نئی دہلی میں ہوگا جس کے بعد صدر جمہوریہ اور وزیر کے نام ایک میمورنڈم دیا جائے گا۔ Dharna at Jantar Mantar By AMU Bachao Tehreek on 15 Oct

اے ایم یو بچاؤ تحریک' کا دھرنا 15 اکتوبر کو جنتر منتر پر ہوگا
اے ایم یو بچاؤ تحریک' کا دھرنا 15 اکتوبر کو جنتر منتر پر ہوگا

اے ایم یو ٹیچرس ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر محمد خالد سے ای ٹی وی بھارت نے خصوصی گفتگو کی

علیگڑھ: گزشتہ کچھ ماہ سے عالمی شہرت یافتہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے حالات مسلسل ناسازگار ہوتے جا رہے ہیں۔ گزشتہ 18 مہینوں سے اس کا کوئی مستقل وائس چانسلر نہیں ہے۔ سابق وائس چانسلر طارق منصور نے حسب روایت اپنی پانچ سالہ مدت کے آخری چھ ماہ میں یونیورسٹی کے اگلے وائس چانسلر کی تقرری کا طریقہ کار شروع نہیں کرکے مرکزی حکومت سے ایک سال کی توسیع وائس چانسلر کی تقرری کے لیے حاصل کی اور وقت سے پہلے بنا تقرری کیے استعفیٰ دے کر 2 اپریل کو چلے گئے۔

یہ بھی پڑھیں:

Mushaira Boycott Threaten اے ایم یو طلباء کا مشاعرے کو بائیکاٹ کرنے کا اعلان

طارق منصور کے استعفیٰ کے بعد پرو وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز نے وائس چانسلر کی خدمات انجام دینا شروع کی جن کی اولین ترجیح یونیورسٹی کے لیے مستقل وائس چانسلر کی تقرری کا طریقہ کار شروع کرنا ہے لیکن وہ اس کے علاوہ سارے کام کو بہ حیثیت وائس چانسلر کے انجام دے رہے ہیں جس میں سرح فہرست اساتذہ کی سلیکشن کمیٹی اور اپنے نام کے ساتھ وائس چانسلر لکھوا کر کیمپس کے مختلف مقامات پر پتھر نصب کروانا شامل ہیں جب کہ کارگزار وائس چانسلر کو ایسا کرنے کا اختیار ہے ہی نہیں اسی لیے اساتذہ نے سلیکشن کمیٹی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ میں عرصی داخل کی ہے جس کی سنوائی جلد ہی ہوگی۔

یونیورسٹی اساتذہ، طلباء اور اس کے الومنائی کو یہ ڈر ہے کہ یونیورسٹی کے اگلے مستقل وائس چانسلر کی تقرری سرچ کمیٹی سے نہ ہو جب کہ اس کو اپنے وائس چانسلر چنے کا حق اس کے پارلیمانی ایکٹ سے حاصل ہے۔ اسی ضمن میں طلباء، اساتذہ اور الومنائی کئی مرتبہ احتجاج، دھرنا، پریس کانفرنس، صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم، مشترکہ اجلاس کر چکے ہیں لیکن موجودہ کارگزار وائس چانسلر کی کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے یہی سبب ہے کہ اب اساتذہ کی سربراہی میں جنتر منتر، نئی دہلی پر 15 اکتوبر کو اے ایم یو بچاؤ تحریک کے نام سے دھرنا دینے کا فیصلہ لیا ہے۔

دھرنے سے متعلق اے ایم یو ٹیچرس ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر محمد خالد نے بتایا کہ دھرنے میں شامل ہونے کے لیے علیگڑھ میں بسوں کا انتظام کیا جا رہا ہے، علیگڑھ سے طلباء، اساتذہ، غیر تدریسی عملہ، ریٹائرڈ اساتذہ اور الومنائی شریک ہوں گے اور دہلی این سی آر سمیت مختلف مقامات سے بڑی تعداد میں الومنائی اور اے ایم یو سے محبت کرنے والے شریک ہوں گے۔ دھرنے کے بعد ایک ریزولیوشن صدر جمہوریہ، وزیراعظم، وزیر تعلیم سمیت دیگر وزارت کے وزیر کو دیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ اس ریزولیوشن میں موجودہ یونیورسٹی کے حالات سے ان کو واقف کروایا جائے گا اور یونیورسٹی کے حق میں اور اس کے ایکٹ کی خلاف ورزی کو روکنے کے لیے جلد سے جلد مستقل وائس چانسلر کی تقرری کے طریقہ کار شروع کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ خالد نے اے ایم یو بچاؤ تحریک کے دھرنے میں بڑی تعداد میں شریک ہونے کی اپیل کی اور واضح کیا کہ یہ تحریک کسی شخص کے خلاف نہیں ہے یہ یونیورسٹی اور اس کے ایکٹ کو بچانے کے لیے ہے۔

اے ایم یو ٹیچرس ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر محمد خالد سے ای ٹی وی بھارت نے خصوصی گفتگو کی

علیگڑھ: گزشتہ کچھ ماہ سے عالمی شہرت یافتہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے حالات مسلسل ناسازگار ہوتے جا رہے ہیں۔ گزشتہ 18 مہینوں سے اس کا کوئی مستقل وائس چانسلر نہیں ہے۔ سابق وائس چانسلر طارق منصور نے حسب روایت اپنی پانچ سالہ مدت کے آخری چھ ماہ میں یونیورسٹی کے اگلے وائس چانسلر کی تقرری کا طریقہ کار شروع نہیں کرکے مرکزی حکومت سے ایک سال کی توسیع وائس چانسلر کی تقرری کے لیے حاصل کی اور وقت سے پہلے بنا تقرری کیے استعفیٰ دے کر 2 اپریل کو چلے گئے۔

یہ بھی پڑھیں:

Mushaira Boycott Threaten اے ایم یو طلباء کا مشاعرے کو بائیکاٹ کرنے کا اعلان

طارق منصور کے استعفیٰ کے بعد پرو وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز نے وائس چانسلر کی خدمات انجام دینا شروع کی جن کی اولین ترجیح یونیورسٹی کے لیے مستقل وائس چانسلر کی تقرری کا طریقہ کار شروع کرنا ہے لیکن وہ اس کے علاوہ سارے کام کو بہ حیثیت وائس چانسلر کے انجام دے رہے ہیں جس میں سرح فہرست اساتذہ کی سلیکشن کمیٹی اور اپنے نام کے ساتھ وائس چانسلر لکھوا کر کیمپس کے مختلف مقامات پر پتھر نصب کروانا شامل ہیں جب کہ کارگزار وائس چانسلر کو ایسا کرنے کا اختیار ہے ہی نہیں اسی لیے اساتذہ نے سلیکشن کمیٹی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ میں عرصی داخل کی ہے جس کی سنوائی جلد ہی ہوگی۔

یونیورسٹی اساتذہ، طلباء اور اس کے الومنائی کو یہ ڈر ہے کہ یونیورسٹی کے اگلے مستقل وائس چانسلر کی تقرری سرچ کمیٹی سے نہ ہو جب کہ اس کو اپنے وائس چانسلر چنے کا حق اس کے پارلیمانی ایکٹ سے حاصل ہے۔ اسی ضمن میں طلباء، اساتذہ اور الومنائی کئی مرتبہ احتجاج، دھرنا، پریس کانفرنس، صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم، مشترکہ اجلاس کر چکے ہیں لیکن موجودہ کارگزار وائس چانسلر کی کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے یہی سبب ہے کہ اب اساتذہ کی سربراہی میں جنتر منتر، نئی دہلی پر 15 اکتوبر کو اے ایم یو بچاؤ تحریک کے نام سے دھرنا دینے کا فیصلہ لیا ہے۔

دھرنے سے متعلق اے ایم یو ٹیچرس ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر محمد خالد نے بتایا کہ دھرنے میں شامل ہونے کے لیے علیگڑھ میں بسوں کا انتظام کیا جا رہا ہے، علیگڑھ سے طلباء، اساتذہ، غیر تدریسی عملہ، ریٹائرڈ اساتذہ اور الومنائی شریک ہوں گے اور دہلی این سی آر سمیت مختلف مقامات سے بڑی تعداد میں الومنائی اور اے ایم یو سے محبت کرنے والے شریک ہوں گے۔ دھرنے کے بعد ایک ریزولیوشن صدر جمہوریہ، وزیراعظم، وزیر تعلیم سمیت دیگر وزارت کے وزیر کو دیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ اس ریزولیوشن میں موجودہ یونیورسٹی کے حالات سے ان کو واقف کروایا جائے گا اور یونیورسٹی کے حق میں اور اس کے ایکٹ کی خلاف ورزی کو روکنے کے لیے جلد سے جلد مستقل وائس چانسلر کی تقرری کے طریقہ کار شروع کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ خالد نے اے ایم یو بچاؤ تحریک کے دھرنے میں بڑی تعداد میں شریک ہونے کی اپیل کی اور واضح کیا کہ یہ تحریک کسی شخص کے خلاف نہیں ہے یہ یونیورسٹی اور اس کے ایکٹ کو بچانے کے لیے ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.