کچھ روز قبل اے ایم یو کے ریسرچ اسکالرس (JRF/SRF) نے یونیورسٹی انتظامیہ بلاک کا گھیراؤ کرنے کے بعد ایک میمورنڈم انتظامیہ کو دیا، جس کا بنیادی مطالبہ یہ تھا کہ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (UGC) کی طرف سے دی جانے والی نیشنل فیلوشپ (JRF/SRF) کو بھی پی ایچ ڈی کی توسیع کی مدت میں فیلوشپ دی جائے۔ جیسا کہ UGC کے رہنما خطوط میں دیا گیا ہے اور دیگر مرکزی یونیورسٹیوں میں بھی فیلوشپ دی جا رہی ہے لیکن علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے ریسرچ کے دوران اپنے ریسرچ اسکالرس کو پانچ سال بعد سابق طلبا سمجھ کر توسیع کی مدت میں فیلو شپ روک دی ہے، جس کو جلد بحال کیا جائے۔
اطلاع کے مطابق گزشتہ ایک برس سے ریسرچ اسکالرز کی جانب سے فیلوشپ کے سلسلے میں مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ UGC کی طرف سے JRF/SRF والوں کو 5 سال کے لیے فیلوشپ دی جاتی ہے اور ایکسٹینشن والوں کو UGC سے اسکالر شپ مل جاتی ہے لیکن علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں توسیع کو ایک ایکسٹینشن سمجھا جاتا ہے۔ اے ایم یو اس لیے ریسرچ اسکالرس کو فیلو شپ کی منظوری نہیں دیتے، جس کی وجہ سے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی نے اسکالرس کی فیلوشپ روک دی۔
ریسرچ اسکالرس کا کہنا ہے کہ اس تناظر میں یو جی سی کے رہنما اصولوں کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ اس حوالے سے طلبہ کا کہنا ہے کہ ہم نے متعدد بار یونیورسٹی انتظامیہ کو درخواست کے ذریعے آگاہ کیا لیکن یونیورسٹی کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:
یونیورسٹی طلبہ رہنما جانب حسن کا کہنا ہے کہ جب یو جی سی ریسرچ کے دوران ریسرچ اسکالرس (JRF/SRF) کو پانچ سال کے بعد ایکسٹینشن کے دوران بھی فیلوشپ دینے کی اجازت دیتی ہے تو پھر یونیورسٹی انتظامیہ ہم کو فیلوشپ دینے کی اجازت کیوں نہیں دیتی، آخر پانچ سال بعد ہم کو کیوں سابق طلبا سمجھتا ہے۔ اس لیے اس سے متعلق اگر اب کوئی مناسب کارروائی نہیں کی گئی تو قبل اس کے کہ ہم سب احتجاج کرتے ہوئے یونیورسٹی باب سید (مرکزی گیٹ) کو بند کرتے لیکن انتظامیہ کو اس کی خبر ملتے ہی یونیورسٹی رجسٹرار اور کنٹرول نے ہم سے میٹنگ کرکے فیلو شپ سے متعلق 4 اپریل یعنی آج فیصلہ سنانے کی بات کہی ہے۔
جانب حسن نے مزید بتایا کہ یونیورسٹی میں دو سو سے زیادہ ریسرچ اسکالر ایسے ہیں جن کو فیلوشپ نہیں مل رہی ہے، جب UGC فیلوشپ کی اجازت دیتی ہے تو یونیورسٹی انتظامیہ کو فیلوشپ دینے میں کیا پریشانی ہے۔