اترپردیش کے ضلع امیٹھی میں ضلع انتظامیہ نے گوری گنج تھانے کی پولیس کی نگرانی میں قومی شاہراہ کے قریب واقع ایک مدرسے کو بلڈوزر کے ذریعہ منہدم کردیا۔ ایک طرف ضلع انتظامیہ اس کارروائی کو قانون کے تحت بتا رہی ہے دوسری طرف مقامی باشندوں نے اس کارروائی پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔Madarsa Demolished in Amethi ضلع انتظامیہ کا دعویٰ ہے کی بیس برس قبل مدرسہ کو غیرقانونی طریقے سے چرا گاہ کی زمین پر تعمیر کرایا گیا تھا۔ اس سلسلے میں مقامی عدالت میں مقدمہ کئی دنوں تک چلا۔ عدالت کے فیصلے پر ضلع انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے مدرسے کو منہدم کر دیا۔
ڈی ایم راکیشن کمار مشرا نے بتایا کہ ضلع گوری گنج تھانہ علاقے میں ٹانڈا باندہ قومی شاہراہ واقع گوجر ٹولہ گاؤں میں چراگاہ کی زمیں پر غیر قانونی طریقے سے تعمیرشدہ مدرسے کی عمارت کو بلڈوزر سے منہدم کردیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ تقریبا 30سال سے یہ مدرسہ یہاں پر غیر قانونی طور سے قائم تھا۔ راکیش نے بتایا کہ معاملہ مقامی عدالت میں کافی لمبے عرصے سے زیر سماعت تھا۔ عدالت کے ذریعہ مدرسے کی عمارت کو غیر قانونی قرار دئیے جانے کے بعد ریونیو اور پولیس محکمے کی ٹیم نے آج صبح اسے منہدم کردیا۔ اس کاروائی سے علاقے میں نظم ونسق کو بحال رکھنے کے لئے احتیاط کے طور پر ضلع انتظامیہ نے پانچ تھانوں کی پولیس ٹیمیں تعینات کی تھیں، علاقے کا ماحول پرامن ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Gyanvapi Case Verdict گیان واپی مسجد معاملہ سماعت کے قابل، اگلی شنوائی 22 ستمبر کو
ایس پی الامران نے بتایاکہ چرا گاہ کی زمین پر مدرسہ کی عمارت کو غیر قانونی طریقے سے تعمیر کیا گیا تھا۔ اسے عدالت کے فیصلے پر بلڈوزر سے منہدم کردیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس اور محکمہ ریونیو کی ٹیم نے بغیر کسی روکاوٹ کے غیر قانونی عمارت کو منہدم کردیا۔وہیں مدرسہ چلانے والے شکیل احمد نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں بتایا کہ 2دن پہلے ضلع انتظامیہ نے مدرسہ خالی کرایا تھا اور آج بلڈوزر لا کر اسے منہدم کردیا۔ شکیل کے مطابق مدرسے میں 5سے 10سال تک کے بچوں کو تعلیم دی جاتی تھی۔گاؤں میں یہ واحد مدرستہ تھا جہاں بچے پڑھتے تھے۔انہدامی کاروائی ایس ڈی ایم اور سرکل افسر سمیت پانچ تھانوں کی پولیس ٹیم کی موجودگی میں انجام دی گئی