مہاراج گنج: اترپردیش کے مہاراج گنج میں ایک لڑکی پر تیزاب پھینکنے والے بدمعاشوں کی پولس سے مبینہ جھڑپ ہوئی۔ پولیس کی جوابی فائرنگ سے دونوں ملزمان ٹانگ میں گولی لگنے سے شدید زخمی ہوگئے۔ پولیس نے دونوں کو علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا ہے۔ مزید قانونی کارروائی بھی کی جا رہی ہے۔ پورا معاملہ بھٹولی تھانہ علاقہ کے ایک گاؤں کا ہے۔ یہاں کے گاؤں میں رہنے والی ایک لڑکی جمعرات کو اپنی ماں کے ساتھ بازار سے گھر لوٹ رہی تھی۔ اسی دوران اسکوٹر پر سوار بدمعاشوں نے لڑکی پر تیزاب پھینک دیا اور موقعے سے فرار ہوگئے۔ مقامی لوگوں کی اطلاع پر پولیس پہنچی اور لڑکی کو علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا۔ معاملے کی چھان بین شروع کی گئی۔ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے حملہ آوروں کو تلاش کرنے لگی۔
جمعہ کو پولیس کو ایک مخبر سے اطلاع ملی کہ واقعہ میں ملوث ملزمان فرار ہونے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ مخبر کی اطلاع پر پولیس نے بھٹولی تھانہ علاقے کے بھیسا پل کے قریب محاصرہ شروع کر دیا۔ اس دوران دونوں ملزمان نے پولیس ٹیم کو دیکھ کر فائرنگ شروع کردی۔ پولیس کی جوابی فائرنگ سے دونوں ملزمان کو ٹانگوں میں گولیاں لگیں جس کی وجہ سے دونوں شدید زخمی ہو گئے۔ پولیس نے دونوں ملزمان سے ایک پستول اور اسکوٹر برآمد کر لیا ہے۔ دونوں زخمی ملزمان کو پولیس نے علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا، جہاں دونوں زیر علاج ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:قتل کے ملزمین ہجومی تشدد میں ہلاک
جانکاری کے مطابق انکاؤنٹر میں زخمی ہونے والے ملزم انیل ورما کا 25 سالہ متاثرہ لڑکی کے ساتھ معاشقہ چل رہا تھا۔ لڑکی کی شادی دوسری جگہ طے ہوئی۔ لڑکی کی جلد ہی شادی ہونے والی تھی جس کی وجہ سے سابقہ عاشق غصے میں تھا۔ اس کی وجہ سے اس نے اپنے دوست رام چرن ساہنی کے ساتھ مل کر لڑکی پر تیزاب پھینکنے کی سازش کی۔ لڑکی گورکھپور کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں زیر علاج ہے۔