ETV Bharat / state

علی گڑھ: علامہ اقبالؒ کا مسلم یونیورسٹی سے خاص تعلق تھا: راحت ابرار

ڈاکٹر سر علامہ محمد اقبالؒ کی 144 واں یوم پیدائش کے موقع پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) اردو اکیڈمی کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر راحت ابرار نے بتایا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے علامہ محمد اقبالؒ کا ایک خاص رشتہ تھا، انہوں نے بانی درس گاہ سرسید احمد خان کے وفات پر"سید کی لوح تربت" کے نام سے ایک نظم بھی لکھی تھی۔

علامہ اقبال کا علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے خاص تعلق تھا: راحت ابرار
علامہ اقبال کا علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے خاص تعلق تھا: راحت ابرار
author img

By

Published : Nov 10, 2021, 1:25 PM IST

علی گڑھ: ڈاکٹر سر علامہ محمد اقبالؒ کی پیدائش آج ہی کے دن 144 سال قبل یعنی 9 نومبر 1877 کو سیالکوٹ، پاکستان میں ہوئی اور آپ کی وفات 21 اپریل 1938 کو لاہور، پاکستان میں ہوئی۔

ویڈیو
ڈاکٹر سر علامہ محمد اقبالؒ بیسویں صدی کے ایک مشہور و معروف شاعر، مصنف، قانون دان، سیاستدان اور تحریک پاکستان کے اہم ترین قائدین میں سے ایک تھے۔ ڈاکٹر اقبال اردو اور فارسی میں شاعری کرتے تھے اور ان کی شہرت کی یہی بنیادی وجہ ہے، شاعری میں ان کا بنیادی رجحان تصوف اور احیائے امت اسلام کی طرف تھا۔
علامہ اقبال کا علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے خاص تعلق تھا: راحت ابرار
علامہ اقبال کا علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے خاص تعلق تھا: راحت ابرار
اس تعلق سے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) اردو اکیڈمی کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر راحت ابرار بتاتے ہیں کہ 'علامہ اقبال کی یوم پیدائش اتفاق سے 1877 میں ہوئی اور سال 1877 میں ہی محمڈن اینگلو اورینٹل ( ایم اے او) کالج کی سنگ بنیاد رکھی گئی۔ اے ایم یو کے بانی درس گاہ سر سید احمد خان کا انتقال 1898 میں ہوا اس وقت علامہ اقبالؒ نے "سید کی لوح تربت" کے نام سے ایک نظم بھی لکھی۔
علامہ اقبال کا علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے خاص تعلق تھا: راحت ابرار
علامہ اقبال کا علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے خاص تعلق تھا: راحت ابرار

1906 میں جب محمڈن اینگلو اورینٹل کالج کے طلبہ نے ملک کی آزادی کے لئے انگریزوں کے خلاف احتجاج شروع کیا تو اس وقت بھی علامہ اقبالؒ نے لندن سے ایک نظم لکھی 'طلبہ علی گڑھ کے نام' اور طلبہ کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ 'یہ وقت تمہارے احتجاج کا نہیں ہے، تم ابھی تعلیم حاصل کرو۔

راحت ابرار نے بتایا کہ جب محمڈن اینگلو اورینٹل کالج کو یونیورسٹی بنانے کی تحریک شروع ہوئی تو اس میں بھی علامہ اقبال شریک تھے، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی لوگوں کے چندے اور تحریک سے بنی ہے جس میں علامہ اقبال شامل تھے، ایم اے او کالج کو اے ایم یو بنانے میں بھی علامہ اقبالؒ کا بڑا رول تھا اور وہ تصویر بھی ملتی ہے، سر آغا خان کی قیادت میں لاہور کے ایک ڈیلیگیشن میں۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو بنانے کے لیے تیس لاکھ روپے کا
چندہ سر آغا خان نے لاہور سے جمع کیا تھا جس کے لئے اقبال مختلف مقامات پر بھی گئے تھے۔

راحت ابرار صاحب نے بتایا کہ جب یونیورسٹی بن رہی تھی تو اس وقت یونیورسٹی کی ڈرافٹ کمیٹی کے رکن بھی علامہ اقبال رہے. وہ خطوط ملتے ہیں جس میں علامہ اقبال ڈرافٹ کمیٹی میں شریک تھے۔

مزید پڑھیں:

علامہ اقبالؒ کی خدمات کو دیکھتے ہوئے نواب وقار الملک نے اپنی سیکریٹری شپ میں علامہ اقبال کو ایم اے او کالج کا ٹرسٹی بھی بنایا، علامہ اقبالؒ، یونیورسٹی کی اہم گورننگ باڈی کورٹ کے بھی ممبر رہے۔

24 اپریل 1929 کو علامہ اقبال علی گڑھ تشریف لائے، ڈاکٹر راحت ابرار نے بتایا مجھے ایسا لگتا ہے کہ علامہ اقبال چار پانچ مرتبہ علی گڈھ تشریف لائے اور تقریباً بیس پچیس لوگوں سے ان کے دیرینہ مراسم تھے، جس کا ذکر اردو ادب میں کم ملتا ہے۔

29 اپریل 1929 کو اے ایم یو طلبہ یونین کی جانب سے انہیں لائف ٹائم ممبرشپ بھی دی گئی تھی، اور 27 دسمبر 1932 کو علامہ اقبالؒ کو اے ایم یو مدعو کیا گیا اور ڈیلیٹ کی اعزازی ڈگری سے نوازا گیا تھا۔

علی گڑھ: ڈاکٹر سر علامہ محمد اقبالؒ کی پیدائش آج ہی کے دن 144 سال قبل یعنی 9 نومبر 1877 کو سیالکوٹ، پاکستان میں ہوئی اور آپ کی وفات 21 اپریل 1938 کو لاہور، پاکستان میں ہوئی۔

ویڈیو
ڈاکٹر سر علامہ محمد اقبالؒ بیسویں صدی کے ایک مشہور و معروف شاعر، مصنف، قانون دان، سیاستدان اور تحریک پاکستان کے اہم ترین قائدین میں سے ایک تھے۔ ڈاکٹر اقبال اردو اور فارسی میں شاعری کرتے تھے اور ان کی شہرت کی یہی بنیادی وجہ ہے، شاعری میں ان کا بنیادی رجحان تصوف اور احیائے امت اسلام کی طرف تھا۔
علامہ اقبال کا علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے خاص تعلق تھا: راحت ابرار
علامہ اقبال کا علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے خاص تعلق تھا: راحت ابرار
اس تعلق سے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) اردو اکیڈمی کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر راحت ابرار بتاتے ہیں کہ 'علامہ اقبال کی یوم پیدائش اتفاق سے 1877 میں ہوئی اور سال 1877 میں ہی محمڈن اینگلو اورینٹل ( ایم اے او) کالج کی سنگ بنیاد رکھی گئی۔ اے ایم یو کے بانی درس گاہ سر سید احمد خان کا انتقال 1898 میں ہوا اس وقت علامہ اقبالؒ نے "سید کی لوح تربت" کے نام سے ایک نظم بھی لکھی۔
علامہ اقبال کا علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے خاص تعلق تھا: راحت ابرار
علامہ اقبال کا علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے خاص تعلق تھا: راحت ابرار

1906 میں جب محمڈن اینگلو اورینٹل کالج کے طلبہ نے ملک کی آزادی کے لئے انگریزوں کے خلاف احتجاج شروع کیا تو اس وقت بھی علامہ اقبالؒ نے لندن سے ایک نظم لکھی 'طلبہ علی گڑھ کے نام' اور طلبہ کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ 'یہ وقت تمہارے احتجاج کا نہیں ہے، تم ابھی تعلیم حاصل کرو۔

راحت ابرار نے بتایا کہ جب محمڈن اینگلو اورینٹل کالج کو یونیورسٹی بنانے کی تحریک شروع ہوئی تو اس میں بھی علامہ اقبال شریک تھے، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی لوگوں کے چندے اور تحریک سے بنی ہے جس میں علامہ اقبال شامل تھے، ایم اے او کالج کو اے ایم یو بنانے میں بھی علامہ اقبالؒ کا بڑا رول تھا اور وہ تصویر بھی ملتی ہے، سر آغا خان کی قیادت میں لاہور کے ایک ڈیلیگیشن میں۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو بنانے کے لیے تیس لاکھ روپے کا
چندہ سر آغا خان نے لاہور سے جمع کیا تھا جس کے لئے اقبال مختلف مقامات پر بھی گئے تھے۔

راحت ابرار صاحب نے بتایا کہ جب یونیورسٹی بن رہی تھی تو اس وقت یونیورسٹی کی ڈرافٹ کمیٹی کے رکن بھی علامہ اقبال رہے. وہ خطوط ملتے ہیں جس میں علامہ اقبال ڈرافٹ کمیٹی میں شریک تھے۔

مزید پڑھیں:

علامہ اقبالؒ کی خدمات کو دیکھتے ہوئے نواب وقار الملک نے اپنی سیکریٹری شپ میں علامہ اقبال کو ایم اے او کالج کا ٹرسٹی بھی بنایا، علامہ اقبالؒ، یونیورسٹی کی اہم گورننگ باڈی کورٹ کے بھی ممبر رہے۔

24 اپریل 1929 کو علامہ اقبال علی گڑھ تشریف لائے، ڈاکٹر راحت ابرار نے بتایا مجھے ایسا لگتا ہے کہ علامہ اقبال چار پانچ مرتبہ علی گڈھ تشریف لائے اور تقریباً بیس پچیس لوگوں سے ان کے دیرینہ مراسم تھے، جس کا ذکر اردو ادب میں کم ملتا ہے۔

29 اپریل 1929 کو اے ایم یو طلبہ یونین کی جانب سے انہیں لائف ٹائم ممبرشپ بھی دی گئی تھی، اور 27 دسمبر 1932 کو علامہ اقبالؒ کو اے ایم یو مدعو کیا گیا اور ڈیلیٹ کی اعزازی ڈگری سے نوازا گیا تھا۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.