وارانسی: ریاست اتر پردیش کے وارانسی کے گیان واپی تنازعہ سے متعلق کیس میں الہ آباد ہائی کورٹ نے اپنا اہم فیصلہ سنایا ہے۔ انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کو شرنگار گوری کی باقاعدہ پوجا کرنے کا مطالبہ کرنے والی درخواست پر عدالت سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ عدالت نے مسلم فریق کے اعتراض کو مسترد کرتے ہوئے ہندو فریق کی درخواست کو قابل سماعت قرار دیا۔ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد باقاعدہ پوجا کا مطالبہ کرنے والی درخواست پر سماعت کا راستہ صاف ہوگیا ہے۔ جسٹس جے جے منیر کی سنگل بنچ نے یہ فیصلہ سنایا۔ درحقیقت راکھی سنگھ سمیت 9 دیگر نے وارانسی کی عدالت میں شرینگار گوری کی باقاعدہ پوجا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے درخواست دائر کیا تھا۔ بحث مکمل ہونے کے بعد عدالت نے 23 دسمبر 2022 کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Gyanvapi Mosque Case سپریم کورٹ نے مبینہ شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ پر لگائی روک
اس معاملے میں اپنے اعتراض کو مسترد کیے جانے کے خلاف مسجد کی انتظامی کمیٹی نے الہ آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ درخواست میں وارانسی کے ڈسٹرکٹ جج کی عدالت سے 12 ستمبر کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔ عدالت میں مقدمہ دائر کرنے والی 5 خواتین سمیت 10 افراد کو فریق بنایا گیا۔ وارانسی کے ڈسٹرکٹ جج کی عدالت نے پہلے ہی مسلم فریق کے اعتراض کو مسترد کر دیا تھا۔ ضلع جج کے اس فیصلے کو مسجد کمیٹی نے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ بتادیں کہ اب خواتین کو چیترا اور واسنتک نوراتری کے چوتھے دن شرنگار گوری کی پوجا کرنے کی اجازت ملی ہوئی ہے۔