الہٰ آباد ہائی کورٹ نے حکنامہ جاری کر کے اترپردیش حکومت کو کہا ہے کہ علی گڑھ میں ڈاکٹر کفیل خان کے خلاف درج ایف آئی آر ختم کی جائے۔
ڈاکٹر کفیل خان کی سی اے اے کے خلاف جس تقریر کو بھڑکاؤ بتاکر اترپردیش حکومت نے انہیں این ایس اے کے تحت تقریباً 8 ماہ تک جیل میں رکھا تھا اسی تقریر کو سن کر الہٰ آباد ہائی کورٹ کے جج نے قبول کیا کہ کفیل خان کی تقریر میں کسی بھی طرح کا ملک مخالف مواد نہیں بلکہ ملک کو جوڑنے کی بات کہی ہے۔
کسی بھی طرح کے ثبوت نہ ملنے کی وجہ سے عدالت نے ڈاکٹر کفیل خان پر درج این ایس اے کو غلط قرار دیتے ہوئے انہی بری کر دیا تھا۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر کفیل خان نے اس ایف آئی آر کے مکمل خاتمے کے لیے ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی ہے۔
اس معاملے میں جج نے اعتراف کیا کہ پولیس نے ڈاکٹر کفیل خان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لیے قانونی طریقہ نہیں اپنایا تھا۔
ڈاکٹر کفیل خان گورکھپور کو سنہ 2017 میں بی آر ڈی میڈیکل کالج ہونے والے آکسیجن سانحہ میں بچوں کی موت کا قصوروار ٹھہرایا گیا تھا اور انہیں اس معاملے میں کئی ماہ جیل میں گزارنا پڑا تھا۔