پریاگ راج: الہ آباد ہائی کورٹ نے اے آئی ایم آئی اے کے سربراہ اسد الدین اویسی کے خلاف سی جے ایم سدھارتھ نگر کی جانب سے جاری کردہ سمن آرڈر پر روک لگا دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہائی کورٹ نے اس معاملے میں ریاستی حکومت اور مدعی کا جواب بھی طلب کیا ہے۔ بھارتیہ جن کرانتی دل کے ریاستی صدر راکیش پرتاپ سنگھ نے اویسی کے خلاف عدالت میں شکایت درج کرائی ہے جس پر سماعت کرتے ہوئے سی جے ایم سدھارتھ نگر نے 10 جنوری 2023 کو سمن آرڈر جاری کرتے ہوئے اویسی کو طلب کیا۔ اس حکم کو الہ آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ درخواست کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس راجیو گپتا نے اس معاملے میں ریاستی حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔
مزید پڑھیں: Asaduddin Owaisi آر ایس ایس کا نظریہ ملک کے لیے خطرہ، اویسی
بھارتیہ جن کرانتی دل کے ریاستی صدر نے شکایت میں الزام لگایا ہے کہ 9 نومبر 2019 کو شری رام جنم بھومی پر سپریم کورٹ کے حکم کے بعد اویسی نے اس فیصلے کی مذمت کی اور اسے غلط قرار دیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے مندر اور عدالتی فیصلے سے متعلق کئی قابل اعتراض تبصرے کیے تھے جس سے مدعی کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے۔ اویسی کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ عمران اللہ نے کہا کہ اس معاملے میں سی آر پی سی کی دفعہ 153 اے کے تحت استغاثہ کی منظوری نہیں لی گئی ہے، جب کہ رکن اسمبلی پر مقدمہ چلانے سے پہلے منظوری لینا ضروری ہے۔ یہ بھی کہا گیا کہ سی جی ایم نے سیکشن 202 سی آر پی سی کے تحت گواہوں کا بیان ریکارڈ نہیں کیا ہے۔ ہائی کورٹ نے اس معاملے میں ریاستی حکومت اور راکیش پرتاپ سنگھ کو اپنا جواب داخل کرنے کا موقع دیتے ہوئے سمن آرڈر پر روک لگا دی ہے۔