اس موقع پر شہریت ترمیمی قانون کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔ ساتھ ہی مرکزی حکومت کی بھی جم کر نکتہ چینی کی گئی۔
رامپور کے جے کے پیلیس میں آل انڈیا مسلم فیڈریشن کے صوبائی رہنماؤں نے میڈیا نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے شہریت ترمیمی قانون سخت الفاظ میں مذمت کی۔
فیڈریشن کے صوبائی صدر عظیم اقبال وکیل نے متنازع شہریت ترمیمی قانون پر کہا کہ 'جب ملک تقسیم ہو رہی تھی تو ہم مسلمانوں نے اس ملک کو اپنے لئے چنا تھا اور وزیر داخلہ امت شاہ یہ قانون لاکر ہمیں دیش سے نکالنا چاہتے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ 'ملک کچھ مخصوص فرقوں کو نکال کر یا نظر انداز کرکے ترقی نہیں کر سکتا'۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک کو آزاد کرانے میں جتنی دوسروں نے قربانیاں دی ہیں اتنی ہی مسلمانوں نے بھی دی ہیں۔
عظیم اقبال نے کہا کہ مرکزی حکومت کے تیار کیا گیا یہ شہریت ترمیمی قانون ہمیں نامنظور ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پریس کانفرنس کے ذریعہ حکومت کو بتانا چاہتے ہیں کہ اگر اس قانون کو واپس نہیں لیا گیا تو ہم اس کے خلاف سڑکوں پر بھی اتریں گے اور زبردست طریقہ سے اس کی مخالفت کریں گے۔
ساتھ ہی انہوں گزشتہ روز رامپور میں مظاہرین کے خلاف دائر مقدمات کی بھی سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہا آپ جتنے بھی مقدمے دائر کرنا چاہیں کریں ہم اب چپ نہیں رہیں گے۔
اس موقع پر انہوں نے سیکولر ہندوؤں، سکھوں اور عیسائیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ 'اس مصیبت کی گھڑی میں ہمارے ساتھ یہ تمام لوگ بھی ہیں جو اس کالے قانون کی مخالفت کر رہے ہیں۔
پریس کانفرنس سے ہند سکریٹری بابر خاں، ضمیر رضوی ایڈووکیٹ اور محترمہ شباب خان نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔