ETV Bharat / state

AMU VC on Doctor Nadir Ali Demise: ڈاکٹر نادر علی کا انتقال بڑا خسارہ، اے ایم یو وی سی - اے ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور

اردو کے نامور ادیب، نقاد، اسلامی اسکالر اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے سبکدوش استاد ڈاکٹر نادر علی خاں کا مختصر علالت کے بعد انتقال ہوگیا۔ Doctor Nadir Ali Passed Away

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی
author img

By

Published : Apr 25, 2022, 3:57 PM IST

علیگڑھ: ڈاکٹر نادر علی خان کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اے ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا کہ 'ڈاکٹر نادر خان ایک مخلص استاد تھے جنہیں علم سے محبت تھی۔ ان کا انتقال یونیورسٹی کے لیے ایک بڑا نقصان ہے، ڈاکٹر نادر تحقیق و تدریس سے خاص شغف رکھتے تھے، انہوں نے اپنی ملازمت کے ساتھ ساتھ گرانقدر ادبی خدمات انجام دیں۔

اے ایم یو شعبہ اردو کے چیئرمین پروفیسر محمد علی جوہر نے کہا کہ 'ڈاکٹر نادر نے لگن کے ساتھ طلبہ اور ریسرچ اسکالرز کی رہنمائی کی اور انہیں اپنی صلاحیتیں بہتر کرنے کی ترغیب دی۔ انہوں نے تعلیمی اور پیشہ ورانہ ترقی کے لیے کرئیر کے اہم لمحات میں نوجوان ساتھیوں کی رہنمائی بھی کی، ایک طویل اور شاندار کریئر کے باوجود ڈاکٹر نادر نے کبھی بھی پروفیسر کے عہدے کے لیے درخواست نہیں دی، ان کے مطابق بطور ریڈر ان کی تنخواہ ان کے کنبے کی پرورش کے لیے کافی ہے۔ وہ ایک ریڈر کی حیثیت سبکدوش ہوئے۔ AMU Retired Teacher Dr. Nadir Ali Died

ڈاکٹر نادر ایک نامور ادیب تھے۔ ان کی تصنیف 'اے ہسٹری ان اردو جرنلزم نو مختلف شہروں کے اخبارات کا جائزہ پیش کرتی ہے۔ صحافت کی تاریخ پر ان کی کتابوں کو کافی پذیرائی ملی۔ ڈاکٹر نادر علی خان نے اردو لسانیات، اردو زبان کی ترویج و ترقی پر مسعود حسین خاں کی مشہور کتاب کا شاندار تنقیدی جائزہ تحریر کیا۔

ڈاکٹر نادر کی تصنیفات مختلف یونیورسٹی کے نصاب میں شامل ہیں اور ان کی کتابوں کا انگریزی میں ترجمہ ہو چکا ہے۔ ڈاکٹر نادر ایک خدا ترس انسان تھے۔ انہوں نے زندگی کا ایک بڑا حصہ مقدس کتابوں کا مطالعہ کرنے اور مذہب پر تحقیق کرنے میں گزارا۔ انہوں نے بھارت میں اسلامی اہمیت کے مختلف مراکز کا دورہ کیا جہاں انہوں نے نامور مذہبی اسکالرز جیسے شیخ الحدیث محمد زکریا کاندھلوی ( 1898-1982 ) اور مولانا محمد یوسف کاندھلوی سے ملاقات کی۔

علیگڑھ: ڈاکٹر نادر علی خان کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اے ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا کہ 'ڈاکٹر نادر خان ایک مخلص استاد تھے جنہیں علم سے محبت تھی۔ ان کا انتقال یونیورسٹی کے لیے ایک بڑا نقصان ہے، ڈاکٹر نادر تحقیق و تدریس سے خاص شغف رکھتے تھے، انہوں نے اپنی ملازمت کے ساتھ ساتھ گرانقدر ادبی خدمات انجام دیں۔

اے ایم یو شعبہ اردو کے چیئرمین پروفیسر محمد علی جوہر نے کہا کہ 'ڈاکٹر نادر نے لگن کے ساتھ طلبہ اور ریسرچ اسکالرز کی رہنمائی کی اور انہیں اپنی صلاحیتیں بہتر کرنے کی ترغیب دی۔ انہوں نے تعلیمی اور پیشہ ورانہ ترقی کے لیے کرئیر کے اہم لمحات میں نوجوان ساتھیوں کی رہنمائی بھی کی، ایک طویل اور شاندار کریئر کے باوجود ڈاکٹر نادر نے کبھی بھی پروفیسر کے عہدے کے لیے درخواست نہیں دی، ان کے مطابق بطور ریڈر ان کی تنخواہ ان کے کنبے کی پرورش کے لیے کافی ہے۔ وہ ایک ریڈر کی حیثیت سبکدوش ہوئے۔ AMU Retired Teacher Dr. Nadir Ali Died

ڈاکٹر نادر ایک نامور ادیب تھے۔ ان کی تصنیف 'اے ہسٹری ان اردو جرنلزم نو مختلف شہروں کے اخبارات کا جائزہ پیش کرتی ہے۔ صحافت کی تاریخ پر ان کی کتابوں کو کافی پذیرائی ملی۔ ڈاکٹر نادر علی خان نے اردو لسانیات، اردو زبان کی ترویج و ترقی پر مسعود حسین خاں کی مشہور کتاب کا شاندار تنقیدی جائزہ تحریر کیا۔

ڈاکٹر نادر کی تصنیفات مختلف یونیورسٹی کے نصاب میں شامل ہیں اور ان کی کتابوں کا انگریزی میں ترجمہ ہو چکا ہے۔ ڈاکٹر نادر ایک خدا ترس انسان تھے۔ انہوں نے زندگی کا ایک بڑا حصہ مقدس کتابوں کا مطالعہ کرنے اور مذہب پر تحقیق کرنے میں گزارا۔ انہوں نے بھارت میں اسلامی اہمیت کے مختلف مراکز کا دورہ کیا جہاں انہوں نے نامور مذہبی اسکالرز جیسے شیخ الحدیث محمد زکریا کاندھلوی ( 1898-1982 ) اور مولانا محمد یوسف کاندھلوی سے ملاقات کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.